فیصلہ کریں

بلا آخر وزیر آعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کی ناہلی کا فیصلہ ہو چکا ۔بحث و مباحثوں کا ایک طوفان ختم ہوتئے ہی دوسرا شروع ہو چکاحسین حقانی،ارسلان افتخار کیس ،سے لے کر وزیرآعظم گیلانی کی نااہلی تک اس وقت ملک کی انتہائی قابل احترام عدالت میں یہ تمام کیس زیرسماعت ہیں ،پیپلز پارٹی نے جس طرح سے شروع دن سے ہی عدلیہ کے فیصلوں کو نہ ماننے کی روش اختیار کر رکھی تھی تو لگتا ایسا ہی تھا کہ ایک بدترین شکست وزیرآعظم کا انتظار کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر یوسف رضا گیلانی سزا کے خلاف اپیل کر دیتے تب بھی فیصلہ یہی آنا تھالیکن میں اس بات سے اختلاف کرتا ہوں اگر گیلانی صاحب فیصلے کے خلاف اپیل کرتے تو کچھ نہ کچھ ریلیف ملنے کا امکان موجود تھا لیکن پارٹی کوچ نے انتہائی کمال ہوشیاری سے پتے کھیلنے کی کوشش کی گئی۔چاہیے تو یہ تھا کہ اعتزاز احسن اپنے موکل کو عدالت کے فیصلے پر اپیل کرنے کا مشورہ دیتے بحرحال گیلانی کا مقدمہ لڑ کر اعتزاز احسن نے بھی بڑی شرطیں منوائی۔قومی اسمبلی کی سپیکر بھی گیلانی کو نااہلیت سے نہ بچا سکی اور نہ ہی آٓصف علی زرداری ۔گیلانی کی نااہلی کے کیس کو عوام اور میڈیا کے نظروں سے دور کرنے کے کی کمال ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دم اچانک ملک ریاض کا سامنے لایا جانا بھی بظاہر اس ہی سلسلے کی ایک کڑی معلوم ہوتی ہے جس کے زریعے چیف جسٹس آف پاکستان افتحار محمد چوھدری کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ارسلان کیس کو ان کے نام سے منسوب کر کے ان کی کردار کشی کی کوشش کی گئی لیکن چیف جسٹس نے اپنے ہی بیٹے کو عدالت کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا ،کیس جیتنے تک ارسلان کو بے گھر کرنے سمیت اس کیس کو حکومت کے حوالے کر دیا گیا۔کرپشن ،توہین عدالت ،فراڈ کے یہ کیس اتنے الجھ گئے کہ اس میں ملک کے غدار حسین حقانی اور میمو کمیشن کی پوری کہانی کا ڈراپ سین ہونے لگا۔اب جبکہ عدالت عظمیٰ گیلانی کو نااہل قرار دے چکی ہے ،الیکشن کمیشن بھی ان کی نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کر چکا، پیپلز پارٹی کی قیادت بھی بلاآخر عدالت کے فیصلے کو تسلیم کر چکی،نئے وزیرآعظم کا انتخاب ہو چکا ،پہلے مخدوم شہاب دین کو سامنے لایا گیا جن کے ورانٹ گرفتاری بھی جاری ہو چکے تھے، لیکن پھر آخری وقت میں جانے کیوں اچانک ہی راجہ پرویز اشرف اعوان عرف راجہ رینٹل پاور کو وزیرآعظم کا امیدوار نامزد کردیا ۔اور وہ ایوان کی حمایت سے وزیرآعظم منتخب ہو چکے۔بظاہر یہ تمام سیاسی بحران اب حل ہوتا نظرآتا ہے یہ ایک الگ بحث ہے کہ پاکستان کی عوام اس راجی سے بھی پہلے زیادہ خوش نہیں ہے وہ پہلے بھی کئی مرتبہ ملک کی عوام لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی جھوٹی تسلیاں دے چکے ہیں ۔اب ایک مسئلہ یہ ہے کہ کیا اب پرویز اشرف صاحب سوئزرلینڈ کے بینکوں کو خط لکھ دیں گے یا کہ پھر گیلانی صاحب کی طرح پارٹی سے وفا کریں گے لیکن ابھی بظاہر طور پر ا س کا کوئی خاص تجزیہ نہیں کیا جا سکتا لیکن صدر آصف علی زرداری واضح لفظوں میں کہہ چکے ہیں کہ بینظیر بھٹو کی قبر کا ٹرائل نہیں ہونے دیا جائے گا کہہ کر پیغام دے چکے ہیں کہ سید زادے کی طرح راجا بھی سوئزرلینڈ کی بینکوں کو خط نہیں لکھے گا۔لیکن کیا نئے وزیرآعظم کے آنے سےملک ایک دم خوشحالی کی سمت سفر شروع کر دے گا نہیں یہ ایک تلخ حقیقت ہے اب کی بار ایسا کچھ نہیں ہونے والایہ ہی عدالتی فیصلوں کو نہ ماننے کی روش جاری رہے گی۔اپنے اقدار کی گھڑیوں کو طوالت دینے کے لیے پیپلز پارٹی کسی بھی حد تک جا سکتی ہے،نہ کراچی میں سے ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ ہو گا ،نہ ہی بلو چستان میں مسخ شدہ لاشوں کا سلسلہ بند ہو گا ، نہ ملازمین کے مسائل حل ہوں گے،نہ ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہو گی۔ نہ ہی مہنگائی کا جن قابو میں آئے گا۔پیڑول اور ڈیزلوں کی قیمتوں میں کوئی کمی واقع ہو گی،روز نئے نوٹ چھاپے جاتے رہیں گے غیر ملک بینکوں سے قرضے لینے کی روش بھی اس طرح ختم نہیں ہو نے والی ، بس اس لیے اس لیے قوم کے پاس ایک موقع الیکشن میں موجود ہے کہ ظالموں اور کرپٹ افراد کے خلاف انصاف کا ساتھ دیں ورنہ ورنہ اس طرح آئے روز اربوں کی کرپشن بھی ہوتی رہے گی۔عوام اس طرح ہی آئے روز شاہراؤں پر بجلی بجلی کے نعرے لگاتی نظر آئے گی کراچی اور کوہیٹہ سے خوف کے بادل بھی نہیں چھٹیں گے، میں جانتا ہوں کہ انصاف پسندوں کے خلاف ان کی کردار کشی کی ایک بڑی مہم لانچ کی جائے گی خدارا اب کی بار اس شخص کا ساتھ دیں جس کے دل میں عوام کا درد ہو جو ملک کی لوٹی ہوئی دولت کو واپس لائے ملک کے لٹیروں کا ساتھ نہ دے۔ووٹ ڈالے ہے یہ بات نہ بھولیے کہ جن کو آپ ووٹ دے رہے ہیں جان نے اس سے پہلے عوام کو کیا دیا مسائل کے سوا آپ کے پاس موقع ہے انصاف کا ساتھ دیجیے انصاف کا ساتھ اور صرف انصاف کا ساتھ ورنے اپنے اپنی قوم اور اولاد کے مجرم بن جاہیے۔فیصلپ آپ نے کرنا ہے اور یہ فیصلے کی گھڑی ہے بس فیصلہ کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بے شک خدا کی لاٹھی بے آواز ہے اور غالب امکان ہے کہ حرکت میں آنے والی ہے
صبح کے تخت نشیں شام کو مجرم ٹھہرے
ہم نے لمحوں میں نصیبوں کو بدلتے دیکھا
akhlaq ahmd rana
About the Author: akhlaq ahmd rana Read More Articles by akhlaq ahmd rana: 23 Articles with 19574 views i am Akhlaq ahmed rana .here in neelum valley azad kashmir .

Akhlaq ahmed rana
03558153899
[email protected]
.. View More