امریکہ اور روس کے مصنوعی سیارے خلاء میں ایک حادثے میں ایک دوسرے سے ٹکرا گئے
ہیں۔
ناسا کے مطابق منگل کے روز امریکی کمپنی اریڈیئم کا مواصلاتی سیٹیلائٹ سائبیریا
کے اوپر روسی غیر فعال سیٹیلائٹ سے ٹکرایا۔ حادثے کے وقت امریکی سیٹیلائٹ کی
رفتار سات سو اسی کلومیٹر تھی۔ اس حادثے سے ملبے کے بادل پھیل گئے ہیں اور اس
کو صاف ہوتے ہوئے کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔
تاہم بین الاقوامی خلائی سٹیشن اور شٹل کی لانچ کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
ساڑھے نو سو کلوگرام وزنی روسی غیر فعال سیٹیلائٹ 1993 میں خلاء میں چھوڑا گیا
تھا جبکہ پانچ سو ساٹھ کلو وزنی امریکی سیٹیلائٹ 1997 میں روانہ ہوا تھا۔
فلوریڈا میں بی بی سی کے نامہ نگار اینڈی کا کہنا ہے کہ جب اس قسم کی اشیاء
اتنی رفتار سے ٹکراتی ہیں تو اس کے ملبے سے دیگر سیٹیلائٹ کو بھی نقصان پہنچتا
ہے۔
لیکن ناسا کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن اور تین خلاء بازوں کو کوئی
خطرہ نہیں ہے کیونکہ وہ اس حادثے کے مدار سے چار سو پینتیس کلومیٹر نیچے ہیں۔
نامہ نگار کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ زیادہ تر ملبہ زمین کے مدار میں داخل ہونے
پر جل جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق اس ملبے پر نظر رکھی جا رہی ہے اور عمومی طور پر خلاء میں
موجود ہزاروں اشیا پر نظر رکھی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ 1957 سے اب تک چھ ہزار مصنوعی سیارے خلاء میں چھوڑے جا چکے ہیں۔ |