امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے خلا میں دو خلائی جہاز بھیجے ہیں جو پہلی مرتبہ
سورج کی تھری ڈی فلم بنائیں گے۔
’سٹیریو‘ مشن سورج میں سے نکلنے والے آگ کے گولوں یا آلاؤ پر تحقیق کرے گا۔ ان
کو کورونل ماس ایجیکشنز یا سی ایم ایز کہتے ہیں۔
پھٹاؤ کے اس عمل سے طاقت کے ذروں کے بڑے بڑے بادل پیدا ہوتے ہیں جن کی وجہ سے
مقناطیسی طوفان آتے ہیں جو بجلی گھروں اور مواصلاتی نظام کو متاثر کرتے ہیں۔
یہ مشن مقناطیسی طوفان پر تحقیق کرنے والوں کے لیے مددگار ثابت ہو گا۔ مقناطیسی
طوفان خلا کے موسم کا سب سے برا پہلو ہے۔
سٹیریو پراجیکٹ کے سائنسدان مائیک قیصر کہتے ہیں کہ ’سٹیریو مشن سے ہم یہ معلوم
کرنا چاہتے ہیں کہ سی ایم ایز کس طرح شروع ہوتے ہیں اور کس طرح یہ نظام شمسی سے
گزرتے ہیں۔
مشن میں دو خلائی جہاز شامل ہیں جو ڈیلٹا۔ 2 راکٹ پر رکھ کر فلوریڈا کے علاقے
کیپ کیناویرل سے خلا میں بھیجے گئے ہیں۔
ایک ہی جیسی دونوں سیٹیلائٹ سورج کے گرد گھومیں گی۔ تاہم ایک دوسری سے ذرا آگے
ہو گی تاکہ سٹیریو ویژن بھیج سکے۔
سٹیریو خلائی جہاز میں سولہ آلات ہوں گے جن میں دور بینیں اور سی ایم ایز میں
سے ذرات کے نمونے نکالنے والی ٹیکنالوجی شامل ہے۔
برطانیہ کا مشن میں ایک اہم کردار ہے۔ اس نے خلائی جہاز میں سارا کیمرہ سسٹم
مہیا کیا ہے۔ |