بڑی بڑی آنکھ والی حوریں(فضائل رمضان)

گزشتہ سے پیوستہ۔۔۔
حضرتِ سَیِّدُنا عبدُاللہ ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہماسے مَروی ہے کہ رحمتِ عالَم ، نُورِ مُجَسَّم ، حبیبِ اکرم،نبیِّ محترم ،شاہِ بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ معظَّم ہے:''جب رَمَضان شریف کی پہلی تاریخ آتی ہے تَو عرشِ عظیم کے نِیچے سے مَثِیْرہ نامی ہَوا چلتی ہے جو جَنّت کے درختوں کے پتّوں کو ہِلاتی ہے۔اِس ہَوا کے چلنے سے ایسی دِلکش آواز بُلند ہوتی ہے کہ اِس سے بِہتر آواز آج تک کِسی نے نہیں سُنی۔اِس آواز کوسُن کربڑی بڑی آنکھوں والی حُوریں ظاہِر ہوتی ہیں یہاں تک کہ جنَّت کے بُلند مَحَلّوں پر کھڑی ہوجاتی ہیں اور کہتی ہیں:'' ہے کوئی جو ہم کو اللہ تعالیٰ سے مانگ لے کہ ہمارا نکاح اُس سے ہو؟''پھر وہ حُوریں داروغہء جنّت (حضرت)رِ ضوان (علیہ الصلوٰۃ و السَّلام ) سے پوچھتی ہیں: ''آج یہ کیسی رات ہے؟'' (حضرت ) رِ ضوان(علیہ الصلوٰۃ و السَّلام) جواباً تَلْبِیَہ(یعنی لبَّیْک) کہتے ہیں، پھر کہتے ہیں:''یہ ماہِ رَمَضان کی پہلی رات ہے، جنَّت کے دروازے اُمّتِ مُحمّدِ یہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے روزے داروں کےلئے کھول دئےے گئے ہیں۔ ''(الترغیب والترہیب، ج٢،ص٦٠،حدیث٢٣)

دو اندھیرے دور :
منقول ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت سَیِّدُنا مُوسیٰ کَلیمُ اللہ عَلٰی نَبِیّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰٰوۃُ وَالسَّلَامُ سے فرمایا کہ میں نے اُمّتِ مُحَمّدِیہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کودو نور عطا کئے ہیں تاکہ وہ دو اندھیروں کے ضَرَر(یعنی نُقصان) سے مَحفُوظ رہیں۔سَیِّدُنا مُوسیٰ کَلیمُ اللہ عَلٰی نَبِیّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰٰوۃ وَالسَّلَام ُنے عَرض کی :یااللّٰہ ! عَزَّوَجَل وہ دو نور کون کون سے ہیں؟ اِرشاد ہوا، ''نورِ رَمَضان اور نُورِ قُراٰن'' سَیِّدُنامُوسیٰ کَلیمُ اللہ علٰی نَبِیّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰٰوۃُ وَالسَّلَامُ نے عَرض کی :دو اندھیرے کون کون سے ہیں؟ فرمایا، ''ایک قَبْرکا اور دُوسرا قِیامت کا '' ۔
(دُرَّۃُ النَّاصِحِین ،ص٩)

محترم قارئین کرام!دیکھاآپ نے؟خُدائے حَنَّان ومَنَّان عَزَّوَجَلَّ ماہِ رَمَضان کے قَدْر دان پر کِس دَرَجہ مہربان ہے۔پیش کردہ دونوں روایتوں میں ماہِ رَمَضان کی کِس قَدَر عظےم رحمتوں اور بَرَکتوں کا ذِکْر کیاگیا ہے۔ماہِ رَمَضا ن کا قَدْردان روزے رکھ کرخُدائے رَحمٰن عَزَّوَجَل کی رِضا حاصِل کرکے جَنّتوں کی اَبَدی اور سَرمَدی نِعمتیںحاصِل کرتا ہے۔نیز دوسری حکایت میںدو٢ نور اور دو٢اندھیروں کا ذِکر کیا گیا ہے۔اندھیروں کو دُور کرنے کیلئے روشنی کا وجود ناگُز ےر ہے۔ خُدائے رَحمٰن عَزَّوَجَلَّ کے اس عظیم اِحسان پر قربان !کہ اِس نے ہمیں قُرآن و رَمَضان کے دونُورعطا کردئےے تاکہ قَبْر و قِیامت کے ہولناک اندھیرے دُور ہوں اور نور ہی نور ہوجائے۔
فیضان سنت کا فیضان ۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔۔
وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 350961 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.