(١)گرمیوں کا روزہ (روزہ داروں کی حِکایات)

انشاء اللہ عزوجل روزہ داروں کی12حکایات مسلسل بیان کی جائیں گی اس کے بعد زندگی رہی تو فیضان اعتکاف سلسلہ شروع کیا جائے گا۔آپ حضرات اپنی قیمتی مشوروں سے ضرور اس ناچیز کو نوازیے گا اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے:۔
لَقَدْکَانَ فِیْ قَصَصِہِمْ عِبْرَۃ لِّاُ ولِی الْاَلْبَابِط
(پ١٣، یُوسُف ، ١١١)

ترجَمہ کنزالایمان: بے شک ان کی خبروں (حکایات) سے عقلمندوں کی آنکھیں کُھلتی ہیں۔
سرکارِ دو جہان صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ مغفِرت نشان ہے ،جو میری مَحبَّت اورمیری طرف شوق کی وجہ سے مجھ پر ہر دن اورہر رات کو تین تین بار دُرُود شریف پڑھے تو اللّٰہ عَزَّوَجَل پر حق ہے کہ وہ اِس کے اُس دن اور اُس رات کے گناہ بخش دے۔(المعجم الکبیر،ج١٨، ص٣٦١، حدیث٩٢٨)

(١)گرمیوں کا روزہ
حَجّاج بن یوسُف ایک مرتبہ دَورانِ سفرِ حج مکّہ معظمہ ومدینہئ منوَّرہ زَادَھُمَااللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعظِیْماً کے درمیان ایک منزِل میں اُترا اور دوپہر کا کھانا تیَّار کروایا اور اپنے حاجِب(یعنی چَوبدار) سے کہاکہ کسی مہمان کولے آؤ۔حاجِب خَیمہ سے باہَر نِکلاتواُسے ایک اَعرابی لیٹا ہوا نظرآیا،اِس نے اُسے جگایااورکہا ،چلو تمہیں امیر حَجَّاج بُلا رہے ہیں۔ اَعرابی آےا تو حَجَّاج نے کہا،میری دعوت قَبول کرو اور ہاتھ دھو کر میرے ساتھ کھاناکھانے بیٹھ جاؤ۔ اَعرابی بولا: مُعاف فرمائیے! آپ کی دعوت سے پہلے میں آپ سے بہتر ایک کریم کی دعوت قَبول کرچکا ہوں۔حَجَّاج نے کہا، وہ کس کی ؟وہ بولا:اللّٰہ تعالیٰ کی جس نے مجھے روزہ رکھنے کی دعوت دی اور میں روزہ رکھ چکا ہوں۔ حَجَّاجنے کہا ،اتنی سخت گرمی میں روزہ؟ اَعرابی نے کہا،ہاں !قِیامت کی سخت ترین گرمی سے بچنے کیلئے ۔حَجَّاجنے کہا، آج کھانا کھالو اور یہ روزہ کل رکھ لینا۔ اَعرابی بولا،کیا آپ اِس بات کی ضَمانت دیتے ہیں کہ میں کل تک زندہ رہوں گا! حَجَّاج نے کہا یہ بات تو نہیں ۔ اَعرابی بولا، توپھر وہ بات بھی نہیں۔یہ کہا اور چل دیا۔ (رَوضُ الرِّیاحِین، ص٢١٢)

محترم قارئین کرام!اللّٰہ عَزَّوَجَل کے نیک بندے کسی دُنیوی حاکِم کے رُعب میں نہیں آتے اوریہ بھی معلوم ہواکہ جو لوگ یہاں کی گرمی برداشت کرکے روزہ رکھتے ہیں وہ کل قِیامت کی ہولناک گرمی سے محفوظ رہیں گے۔اِن شآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَل۔

فیضان سنت کا فیضان ۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔

یا اللہ عزوجل ماہ رمضان کے طفیل برما کے مسلمانوں
کی جان و مال ،عزت آبرو کی حفاظت فرما۔اٰمین

وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 349956 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.