جنتی پھل(احکام روزہ)

جنتی پھل
امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ مولائے کائنات، علیُّ المُرتَضٰی شیرِ خدا کَرَّمَ اللّٰہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے روایت ہے،امامُ الصّابِرین ،سیّدُ الشّاکِرین ، سلطانُ الْمُتَوَکِّلِین،مُحِبُّ الفُقَراءِ وَالْمَساکِین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ دلنشین ہے: ''جس کو روزے نے کھانے یا پینے سے روک دیاکہ جسکی اسے خواہِش تھی تو اللہ تعالیٰ اسے جنّتیپھلوں میں سے کھلائے گا اور جنّتیشراب سے سَیراب کرے گا۔''(شُعَبُ الْایمان ،ج٣، ص٤١٠،حدیث٣٩١٧)

سونے کا دستر خوان
حضرتِ سَیِّدُنا عبد اللہ ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مَروی ہے، مالِکِ جنّت ،ساقی ئ کوثر، محبوبِ ربِّ داوَر عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ پُر اثر ہے ، ''قِیامت والے دن روزہ داروںکےلئے ایک سونے کا دستر خوان رکھا جائے گا ، حالانکہ لوگ (حساب کتا ب کے) منتظِر ہوںگے''۔ (کَنْزُ الْعُمّال، ج٨،ص٢١٤،حدیث٢٣٦٤٠)

سات قسم کے اعمال
حضرت ِسَیِّدُنا عبدا للہ ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبیِّ کریم رء وفٌرَّحیم ،محبوبِ ربِّ عظیم عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں:'' اللّٰہعَزَّوَجَلَّکے نزدیک اعمال سات قِسم پر ہیں، دو عمل واجِب کرنے والے ،دو عملوں کی جَزاء (ان کی) مِثْل ،ایک عمل کی جَزاء اپنے سے دس گُنا ، ایک عمل کی سات سوگُنا تک اور ایک عمل ایسا ہے کہ اس کا ثواب اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔پس جو دو واجِب کرنے والے ہیں

(١)وہ شخص جواللّٰہعَزَّوَجَلَّ سے اِس حال میں ملا کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی عِبادت اِخْلاص کے ساتھ اسطرح کی کہ کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرایا تو اس کیلئے جنّت واجِب ہوگئی ۔

(٢)اور جواللّٰہ عَزَّوَجَلَّ سے اس حال میں ملا کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا تو اس کیلئے دوزخ واجِب ہوگئی۔اور جس نے ایک گناہ کیا تو اس کی مِثْل (یعنی ایک ہی گناہ کی ) جزاء پائے گا اورجس نے صِرْف نیکی کا ارادہ کیا تو ایک نیکی کی جزاء پائے گا۔اور جس نے نیکی کرلی تووہ دس ( نیکیوں کا اجر) پائے گا اور جس نے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی راہ میں اپنا مال خرچ کیاتو اس کے خرچ کئے ہوئے ایک دِرہم کو سات سو دِرہم اور ایک دینار کو سات سو دینار میں بڑھا دیا جائے گا اور روزہ اللہ تعالیٰ کیلئے ہے اسکے رکھنے والے کا ثواب اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔ '' (کنزالْعُمّال، ج٨،ص٢١١،حدیث٢٣٦١٦)

محترم قارئین کرام!! جس کا ایمان پر خاتِمہ ہوگا وہ یا تواللّٰہعَزَّوَجَلَّ کی رَحمت سے بے حساب یا معاذَاللّٰہ عَزَّوَجَلَّ گناہوں کا عذاب ہواتب بھی بِالآخِر یقینا داخِلِ جنّت ہوگا ۔ اور جس کا (معاذَاللّٰہ عَزَّوَجَلَّ )خاتِمہ کُفْر پر ہوا وہ ہمیشہ ہمیشہ دوزخ میں رہیگا۔جس نے ایک گناہ کیا اُس کو ایک ہی گناہ کا بدلہ ملے گا ۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی رَحمت کے قربان!صرف نیکی کی نِیّت کرنے پر ایک نیکی کا ثواب اوراگر نیکی کرلی تو ثواب دس گُنا،راہِ خُدا عَزَّوَجَلَّمیں خرچ کرنے والے کو سات سو گُنا اور روزہ دار کی بھی کتنی زبردست عظمت ہے کہ اس کے ثواب کواللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے سِوا کوئی نہیں جانتا۔

بے حساب اجر
حضرتِ سَیِّدُنا کَعبُ الاَحباررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مَروی ہے،فرماتے ہیں،''بروزِقِیامت ایک مُنادی اسطرح نِداء کریگا ،ہر بَونے والے ( یعنی عمل کرنے والے)کو اس کی کَھیتی (یعنی عمل) کے برابر اَجْر دیا جائے گا سوائے قُرآن والوں ( یعنی عالِمِ قُرآن) اور روزہ داروں کے کہ انہیں بے حد وبے حِساب اَجر دیا جائیگا ۔ ''(شُعَب الایمان ،ج٣،ص٤١٣،حدیث٣٩٢٨)

محترم قارئین کرام!دنیا میں جیسا بوئیں گے وَیساکاٹیں گے ۔ عُلَما ئے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تعالٰی اور روزہ دار بَہُت ہی نصیب دار ہیں کہ بروزِقِیامت ان کو بے حِساب ثواب سے نوازا جائیگا۔

فیضان سنت کا فیضان ۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔

یا اللہ عزوجل ماہ رمضان کے طفیل برما کے مسلمانوں
کی جان و مال ،عزت آبرو کی حفاظت فرما۔اٰمین

وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 371079 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.