خبردار!اِن باتوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے(احکام روزہ)

روزہ توڑنے والی باتوں کے 14 پَیرے
١ :کھانے ، پینے یا ہَمبِستری کرنے سے روزہ جاتا رہتا ہے جبکہ روزہ دار ہونا یاد ہو۔( رَدُّالْمُحتَار، ج٣، ص٣٦٥)
٢ : حُقَّہ،سِگار،سِگریٹ ،چُرَٹ وغیرہ پینے سے بھی روزہ جاتا رہتا ہے۔ اگرچِہ اپنے خَیال میں حَلق تک دُھواں نہ پہنچتا ہو۔
(بہارِ شریعت ،حصّہ پنجم، ص١١٧)
٣:پان یا صِرف تمباکو کھانے سے بھی روزہ جاتا رہے گا اگر چِہ آپ بار بار اس کی پِیک تُھوکتے رہیں۔کیوں کہ حَلْق میں اُس کے باریک اَجْزاء ضَرور پہنچتے ہیں۔ (اَیضاً)
٤:شَکر وغیرہ ایسی چیزیں جو مُنہ میں رکھنے سے گُھل جاتی ہیںمُنہ میں رکھی اور تُھوک نِگل گئے روزہ جاتا رہا۔ (اَیضاً)
٥ :دانتوں کے دَرمیان کوئی چیز چَنے کے برابر یا زیادہ تھی اُسے کھا گئے یا کم ہی تھی مگر مُنہ سے نِکال کر پھر کھا لی تَو روزہ ٹوٹ گیا۔ (دُرِّ مُخْتَار ،ج٣،ص٣٩٤)
٦ :دانتوں سے خُون نِکل کر حَلْق سے نِیچے اُترا اور خُون تُھوک سے زیادہ یا برابر یا کم تھا مگر اِس کا مزا حَلْق میں مَحسوس ہوا تَو روزہ جاتا رہا اور اگر کم تھا اور مزہ بھی حَلْق میں مَحسوس نہ ہوا تو روزہ نہ گیا۔(دُرِّمختَار ، رَدُّالْمُحتَار، ج٣،ص٣٦٨)
٧:روزہ یاد رہنے کے باوُجُودحُقنَہ (یعنی کسی دوا کی بتّی یا پچکاری پیچھے کے مقام میں چڑھاناجس سے اجابت ہو جا ئے )لیا۔یا ناک کے نَتھنوں سے دوائی چڑھائی روزہ جاتا رہا ۔ (عالمگیری ،ج١، ص٢٠٤)
٨:کُلّی کررہے تھے بِلا قَصدپانی حَلْق سے اُتر گیا یا ناک میں پانی چڑھایا اور دِماغ کو چڑ ھ گیا روزہ جاتا رہا مگرجبکہ روزہ دار ہونا بُھول گیا ہو تَو نہ ٹوٹے گااگرچِہ قَصداً ہو۔یُوں ہی روزے دار کی طرف کسی نے کوئی چیز پھینکی وہ اُس کے حَلْق میں چلی گئی توروزہ جاتا رہا۔ (الجوہرۃ النیرۃ ،ج١ ،ص١٧٨)
٩:سَوتے میں (یعنی نیند کی حالت میں ) پانی پی لیا یا کچھ کھالیا،یامُنہ کُھلا تھا،پانی کا قَطْرہ یا بارِش کا اَوْلا حَلْق میں چلاگیاتوروزہ جاتا رہا۔ (الجوہرۃ النیرۃ، ج١، ص١٧٨)
١٠:دُوسرے کا تُھوک نِگل لیا یا اپنا ہی تُھوک ہاتھ میں لے کر نِگل لیا تَو روزہ جاتا رہا۔(عالمگیری ،ج١،ص ٢٠٣)
١١ :جب تک تُھوک یا بَلْغَم مُنہ کے اندر موجُود ہواُسے نِگل جانے سے روزہ نہیں جاتا،بار بار تُھوکتے رہنا ضَروری نہیں۔
١٢ :مُنہ میں رنگین ڈَورا وغیرہ رکھاجس سے تُھوک رنگین ہوگیا پھر وُہی رنگین تُھوک نِگل گئے تَو روزہ جاتا رہا۔
(عالمگیری ،ج١،ص٢٠٣)
١٣:آنسو مُنہ میں چلاگیا اور آپ اُسے نِگل گئے ۔اگر قَطْرہ دو قَطْرہ ہے تو روزہ نہ گیا اور زےادہ تھا کہ اُس کی نَمکینی پورے مُنہ میں مَحسوس ہوئی تَو جاتا رہا ۔ پسینہ کا بھی یِہی حُکم ہے۔(عالمگیری ،ج١،ص٢٠٣)
١٤:فُضلے کا مَقام باہَر نِکل آیا تَو حُکم یہ ہے کہ خُوب اچھّی طرح کسی کپڑے وغےرہ سے پُونچھ کر اُٹھیں تاکہ تَری باقی نہ رہے۔اگر کچھ پانی اُس پر باقی تھا اور کھڑے ہوگئے جِس کی وجہ سے پانی اندر چلاگیا تَو روزہ فاسِد ہو گیا ۔ اِسی وجہ سے فُقہائے کِرام رَحِمَھُمُ اللّٰہُ تعالٰی فرماتے ہیں کہ روزہ دار اِسْتِنْجاء کرنے میں سانس نہ لے۔
(عالمگیری ،ج١،ص٢٠٤)
فیضان سنت کا فیضان ۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔

یا اللہ عزوجل ماہ رمضان کے طفیل برما کے مسلمانوں
کی جان و مال ،عزت آبرو کی حفاظت فرما۔اٰمین

وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 355179 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.