موبائل فون وقت کی آواز یا بکواس

موبائل فون جدید ٹیکنالوجی ہے جسکے ذریعے ہم چند سیکنڈوں میں پوری دنیا میں رابطہ کرسکتے ہیں۔ یہ چھوٹا سا جادوئی آلہ پوری دنیا کو گلوبل ویلج میں تبدیل کرتا ہے۔ پرانے زمانے میں خطوط کے ذریعے ہم ایک دوسرے کا حال دریافت کرتے تھے جو بہت سست رفتارذریعہ تھا۔اب سائنس نے ترقی کرلی ہے اوراب ہم منٹوں اورسیکنڈوں میں اپنے عزیز واقارت کا حال دریافت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تصاویر بھی دیکھ سکتے ہیں۔یہ سب اس موبائل فون کی بدولت ہی ہے ۔

یہ حیران کن آلہ اب ہماری ضروت بنتا جارہا ہے کیونکہ یہ کاروباری معاملات میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ ڈیلر حضرات اپنے آفس میں بیٹھے موبائلز پر لاکھوں کا لین دین کرلیتے ہیں اور اپنا قیمتی وقت بچاتے ہیں۔موبائل فونز معشیت کی ترقی میں اہم کردار اداکرتا ہے کیونکہ ہمارے تاجر حضرات جو سفر یا وقت کی قلت کے باعث منڈیوں میں جانہیں سکتے وہ موبائل پر معاملات طے کرتے ہیں اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرتے ہیں۔ان تما م فوائد کے باوجود موبائل فون کچھ ایسے پہلو یا واقعات ہیں جن کی وجہ سے اسے لعنت قرار دینے پر مجبور کرتا ہے مثلاً موبائل فون معاشرے میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں مدد دیتا ہے جس کی وجہ سے ملک کا امن و سکون برباد کرتا ہے اور ملک میں انتشار پیدا ہوتا ہے۔

سائنسدان جن کی عقل کو سلام ،کیسی کیسی حیران کن چیزیں تیار کی ہیں کہ ایک بٹن دبانے سے بم بلاسٹ ہوجاتاہے اور سیکنڈوں میں دیکھتے ہی دیکھتے پر رونق بازار قبرستان کی شکل اختیار کر لیتا ہے ۔ کتنے افسوس کی بات ہے ۔ اللہ نے ہمیں عقل دی اور پھر ہم اس عقل کو انسانیت کی تباہ و بربادی کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

ضروری تو نہیں کہ مسلمان مرے تو ہمیں دکھ کا اظہار کرنا چاہیے ۔اگر کہیں بھی کوئی شخص دہشت گردی کا شکار ہوکر ابدی نیند سوتا ہے تو دکھ تو اس پر ہوتا ہے کیونکہ آخروہ بھی انسان ہے ۔قرآن پا ک میں ارشاد ہے ”ایک بے گناہ انسان کا خون پوری انسانیت کا قتل ہے“ ہم لوگ صرف ان نظاروں پر افسوس ہی کر سکتے ہیں ۔کا ش اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے دلوں میں رحم ڈال دے۔

موبائل فون کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ ہمارے مستقبل کے روشن ستارے یعنی طلبا و طالبات جن کی توجہ کا مرکز موبائل فون بن چکا ہے ۔کچھ گیمز کے دیوانے ہوتے ہیں تو کوئی پیکج پر اپنا قیمتی وقت گھنٹوں کے حساب سے ضائع کرتے ہیں۔یوں طالب علموں کی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیںجو مسلسل ملک کو پسماندگی کی طرف دھکیل رہی ہیں۔جب ہمارے یہ روشن ستارے ماند پڑجائیں گے تو روشنی کر کرنیں کہاں سے پھوٹیں گی۔اس وجہ سے ملک کا مستقبل روشن کی بجائے تاریک ہوگا جسکی وجہ صرف اور صر ف موبائل فونز ہیں۔موبائل فون جیب پر اضافی بوجھ ہوتا ہے اور تقریباًکروڑوں کے حساب سے سرمایہ صرف موبائل فون کے نام پر ضائع کیا جاتا ہے اگر یہی سرمایہ کسی ترقیاتی پروگراموں میں لگایا جائے تو میرا نہیں خیال کہ ملک کے حالات میں بہتری نہ آئے گی۔پھر وہی بات کہ سوچتا کون ہے ۔یہاں تو صرف غرض ہے تو ذاتی مفاد کی۔ خواہ اس کے لیے کوئی بھی راہ اختیار کرنی پڑے۔

یہ تو صرف روپے کا ضیاع تھا اور جو یہ موبائل انسانی جانوں کا ضیاع بھی کررہاہے۔ موبائل فون دل کے امراض کا باعث بن رہا ہے ۔اس میں کچھ مضر شعاع پائی جاتی ہیں جودل کی دھڑکن کو تیز کرتی ہیں۔ مرد حضرات چونکہ جیب میں موبائل رکھتے ہیں جس کی وجہ سے ہارٹ اٹیک کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔موبائل فون کا استعمال جتنا مفید ہے اسی قدر اب خطرنا ک ہوتا جارہاہے۔ آخر کیوں؟ صرف ہماری نااہلی کی وجہ سے کیونکہ ہم نے اس فون کو رحمت کی بجائے زحمت بنادیا ہے ۔آجکل یہ آلہ معاشرے میں بیگاڑ کی وجہ بن رہا ہے۔ اس کی مثال یہ ہے کہ ہر گھر میں جتنے افراد ہیں تقریباًسب کے پاس ذاتی موبائل ہیں۔ کیا یہ فضول خرچی نہیں؟ ایک موبائل سے بھی توگزارا ہوسکتا ہے جو ضرورت کے وقت سب استعمال کرسکتے ہیں۔

پاکستانی عوام شاید اسی لیے ترقی کی راہ میں بہت پیچھے ہے کہ مفید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی غلط راہ میں کیا جاتا ہے۔اس کی مثال آگ کی سی ہے جس کے صحیح استعمال سے ہم سونے کو کندن بنا سکتے ہیں اور ذراسی غلطی سے اپنے ہی ہاتھ جلا کر زخمی کرسکتے ہیں۔اس دور جدید میں سائنسی ایجادات نے بھر مار کررکھی ہے ۔کہیں پر پانی سے گاڑی چلائی جارہی ہے تو کہیں پر بجلی پیدا کرنے کے نئے نئے طریقے سامنے آرہے ہیںمگر موبائل فون ایسی ایجاد ہے جس کا فائدہ تو بہت ہے مگر اسکا استعمال اس قدر غلط ہوگیا ہے کہ اب تو دل کرتا ہے اس پر بین لگ جائے تو اچھا ہے ۔ وقت وقت کی بات ہے کبھی یہ موبائل دس دس ہزار سے کم نہ تھے اوریہ ہر کسی کی پہنچ میں نہیں تھے مگر آج ہر چیز کی قیمت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور موبائل فون کی بازار میں نت نئی ورائٹی آرہی ہیں اور وہ بھی سستے داموں میں۔ اب موبائل فون ایک ایک ہزارروپے میں باآسانی مل جاتاہے یہی وجہ ہے کہ طالب علم بھی اس کو خرید کر اس کا غلط استعمال کررہا ہے اور اپنے روشن مستقبل کو تاریکی کے ساتھ ساتھ پاکستان کو تنزلی کی طرف دھکیل رہا ہے۔
Aqeel Khan
About the Author: Aqeel Khan Read More Articles by Aqeel Khan: 147 Articles with 120980 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.