ہاں میں سب سے معمر انسان ہوں

اپنی پڑپوتی کی نوزائیدہ پوتی کو غسل دیتی مریم عماش کا کہنا ہے کہ وہ خود اس دنیا میں ایک سو بیس برس قبل آئی تھیں۔

خاندان میں پیدا ہونے والے بچے کو عرب روایت کے تحت غسل دینا وہ کام ہے کو مریم متعدد بار سرانجام دے چکی ہیں۔

اگر اپنی عمر کے حوالے سے مریم عماش کا دعوٰی ثابت ہو جائے تو وہ دنیا کی معمر ترین فرد ہیں کیونکہ گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے مطابق دنیا کی سب سے معمر فرد ہونے کا اعزاز امریکی ریاست انڈیانا کے علاقے شلبی ویل کی ایڈنا پارکر کے پاس ہے جو کہ ایک سو چودہ سال کی ہیں۔

تاہم مریم عماش جو کہ شمالی اسرائیل کے ایک عرب قصبے جسر الزرقا میں رہتی ہیں خود کو معمر ترین فرد گردانتی ہیں۔ ان کا دعوٰی ہے کہ’ ہاں میں دنیا کی معمر ترین انسان ہوں۔ میں کھاتی پیتی ہوں، نہاتی ہوں اور مجھے مزید دس برس زندہ رہنے کی امید ہے‘۔

مریم عماش کے ممکنہ طور پر معمر ترین ہونے کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے نئے اسرائیلی شناختی کارڈ کے لیے درخواست دی۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے مریم کو شناختی کارڈ ترکوں کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات کی بنیاد پر جاری کیا ہے جو اس وقت اس علاقے کے حکمران تھے۔

مریم اپنی صحت اور طویل العمری کا راز متوان غذا کو قرار دیتی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انہیں سبزیاں بہت پسند ہیں۔ مریم عماش کے اپنے دس بچے، ایک سو بیس پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں اورہ ڈھائی سو پڑپوتے اور پڑپوتیاں ہیں جبکہ ان پڑپوتوں اور پڑ پوتیوں کی بھی اب تیس اولادیں ہیں۔

مریم کے پوتے چھیالیس سالہ ماجد عماش کے مطابق’ وہ ہر صبح نماز کے لیے پانچ بجے اٹھتی ہیں۔ پھر وہ سیر کے لیے جاتی ہیں اور اپنا زیادہ وقت اہلِ خانہ کے ساتھ گزارتی ہیں‘۔تاہم ماجد کے مطابق ان کی دادی کی یادداشت زیادہ اچھی نہیں۔

اگر مریم عماش خود کو دنیا کا معمر ترین انسان منوانا چاہتی ہیں تو انہیں اپنی شناختی دستاویزات لندن میں گنیز بک کے عملے کو بھیجنا ہوں گی اور گینیز بک کے عملے کے مطابق انہیں تاحال اس قسم کی کوئی دستاویز موصول نہیں ہوئی ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE: