امریکہ اپنے منطقی انجام کے قریب

کائنات کی مقدس ترین ہستی ،مصلح انسانیت جناب محمد رسولﷺکی ذات اقدس کے خلاف دریدہ دہن عقل وخرد سے عاری ابن سبا کی اولاد نے ایک مرتبہ پھر گستاخانہ فلم بنا کر امت مسلمہ کی غیرت کو للکارا ہے ،ٹیری جونز اور سام باسیلے نے صرف مسلمانوں کی مقتدا پیشوائ کی توہین نہیں کی بلکہ انسانیت کے مصلح ،انسانیت کو ضلالت کی گھٹا ٹوپ وادیوں سے ہدایت کی روشنیوں میں لانے والی شخصیت کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے ،وہ ذات جس نے تمام مذاہب کا احترام سکھایا،جس نے انسانیت کو جینے کا شعور بخشا ،وہ نہ ہوتے توکائنات کا وجود ہی نہ ہوتا ۔جن کی اُمت میں آنے کے لئے موسی ؑنے دعا کی، عیسی روح اللہ کی دعا قبول ہوئی ،پوری دنیا میں امن سلامتی کا مذہب روشناس کرایا، پوری کائنات کو امن کا گہوارہ بنایا، عورت کو حیوانوں کی صف سے نکال کر انسانیت کے مقام پر فائز کیا ،لیکن آج سوچی سمجھی سازش کے تحت مقدس ترین ہستی کی ذات کو مجروح کیا جا رہا ہے ،کبھی ان کے خلاف نعوذباللہ خاکے اور کارٹون شائع کئے جا رہے ہیں تو کبھی فیس بک پر گستاخی کا ارتکاب کیا جا رہا ہے ،کبھی ان پر نازل ہونے والی لارےب کتاب کو جلایا جاتا ہے تو کبھی ان کے فیض یافتہ و پروردہ صحابہ کرام کی مقدس ہستیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اب کی بار تو حد ہو گئی ،کارٹون خاکوں سے تجاوز کرکے گستاخانہ فلم میں نازیبا الفاظ استعمال کئے گئے ،اس پر امت مسلمہ کی غیرت کو للکارا گیا پوری دنیا میں پر امن اور پرُ تشدد احتجاج جاری ہیں کئی ممالک میں سفارت خانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ،آئے روز احتجاج میں شدت آرہی ہے ،پرامن کے بعد پر تشدد احتجاج سے سیاہ فام امریکی صدر بھی نالاں ہوئے اور کہا کہ احتجاج میں شدت مذموم ہے ۔ بجا فرمایا احتجاج میں شدت نہیں ہونی چاہیئے لیکن اوبامہ صاحب!آپ ہی نے اس کی راہ ہموار کی ہے آپ ہی کے ملک کے ایک باشندے نے دنیا کے امن کو غارت کرنے کی مذموم کوشش کی ہے ،دنیا میں امن کے ٹھیکیدار اور اس کے لئے بلند و بانگ دعوے الا پنے والے امریکہ نے خود دنیا کا امن برباد کررکھا ہے ۔دہشت گردی یہ نہیں کہ کوئی شخص اٹھے اور اسلحہ کی نوک پر دوسرے کو نشانہ بنائے دہشت دوسروں کو اپنے زیر نگین کرتا ہے ۔اسی کو دہشت گردی سمجھا جاتا ہے اورپوری دنیا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کا بار بار اعادہ کیا جاتا ہے ۔ ،لیکن ایک شخص اٹھ کر کائنات کی معصوم ترین ہستی کے خلاف ہرزہ سرائی کرتا ہے پوری دنیا میں موجود پرامن مسلمانوں کو احتجاج پر مجبور کرتا ہے ،جس کے نتیجے میں بعض اوقات پر تشدد واقعات بھی سامنے آتے ہیں یوں وہ شخص پر امن ماحول کو خراب کر کے دہشت گردی کا ذریعہ بنتا ہے ۔ایسے دہشت گرد جو حقیقی دہشت گرد ہیں ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیئے ہم یہ نہیں کہتے کہ صرف محمدﷺ کی توہین حرام اور ناقابل معافی جرم ہے بلکہ تمام معصوم انبیاءکی توہین و تنقیص حرام اور ناقابل معافی جرم ہے ۔اس کے لئے عالمی سطح پر قانون بننا چاہیئے اگر ہولو کاسٹ کے ”روشن کارناموں “پر روشنی ڈالنا جرم ہے ،اور اظہار رائے کی آزادی وہاں مسدود اور زبانیں گنگ ہو جاتی ہیں اور اگر کوئی یہ جسارت کر لے تواس پر یہود چیں بہ جبیں ہوتے ہیں ،تو کائنات کی مقدس ترین ہستیوں کے خلاف اظہار رائے کی آزادی کا دروازہ کیونکر کھولا جاتا ہے ۔۔۔۔؟اگر کوئی صدر کے خلاف بات کرتا ہے تو اس کے خلاف آرڈیننس جاری ہو جاتا ہے ،قانون کے رکھوالے اور متوالے متحرک ہو جاتے ہیں عدالت میں ہتک کا دعویٰ کیا جاتا ہے تو کائنات کی مقدس ترین ہستی ،محسن انسانیت ،جناب رسولﷺکے خلاف گستاخانہ خاکے شائع کئے جاتے ہیں ان کی ذات کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں تو ان کے لئے عالمی سطح پر قانون موجود کیوں نہیں ۔۔۔۔؟یہ سراسرناانصافی و زیادتی ہے کہ ایک طرف مسلمانوں کی مقدس ہستیوں کے خلاف یاوہ گوئی کی جاتی ہے تودوسری طرف احتجاج کے نتیجے میں مسلمانوں کو” صبر“ کی تلقین کی جاتی ہے ،یقیناصبر کے مفہوم اور موقع و مقام کو مسلمان بہتر جانتے ہیں ۔ہم مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں لیکن نبیﷺ کی توہین کے خلاف جان سے گزر جانے کو سعادت سمہجتے ہیں ہمارے نبی ﷺ نے فتح مکہ کے موقع پر” لا تثریب علیکم الیوم “کہہ کر عام معافی کا اعلان کیا ،لیکن آپ ﷺ کی ذات اقدس کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے کعب بن اشرف یہودی کے بارے میں دربار رسالت میں اعلان ہوا کہ کعب بن اشرف کو کون قتل کریگا ؟چنانچہ محمد بن سلمہ ؓکھڑے ہوئے اور خوشبو سونگھانے کے بہانے دریدہ دہن یہودی کے قریب ہو کر اس کا کام تمام کیا اور آپﷺ سے ڈھیر دعائیں وصول کیں ،اسی طرح ایک اور گستاخ ابو رافع عبداللہ بن ابی الحقیق جسے ُسلام بن ابی الحقیق بھی کہا جاتا تھا کہ قتل کے لئے آپ ﷺ نے چند آدمیوں کی جماعت تشکیل دی ،ان کا امیر عبداللہ بن عتیک ؓکو مقرر کیا شام کے وقت حیلے بہانے سے عبداللہ بن عتیکؓ ملعون کے قلعے میں داخل ہوئے ،چھپتے چھپاتے یہودی کے کمرے میں داخل ہو گئے رات کے آخری پہر اس کے پیٹ میں تلوار گھونپ کر اس کو واصل جہنم کیا ،واپسی پر قلعے کے زینوں سے ان کا پاﺅں پھسل کر ٹوٹ گیا ،حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر گستاخ کی موت کا مژدہ سنایا اور ساتھ ہی اپنا پاﺅں آگے بڑھایا یا رسول اللہ ﷺمیرے پاﺅں میں تکلیف ہے آپ ﷺ نے اپنا لعاب دہن ان کے پاﺅں پر لگایا تو ان کا پاﺅں بالکل ٹھیک سلامت ہو گیا جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو ۔

یقینا ہم مسلمان گستاخان رسولﷺ کے خلاف ایک تاریخ رکھتے ہیں ہم ایسے ملعون پادریوں کے ناپاک وجود کوصفحہ ہستی سے پاک کرنا جانتے ہیں اور اس کو اپنا ایمان سمھجتے ہیں ۔

امریکی پادری ٹیری جونز ،سام باسیلے ،اور ان ہمنواﺅں کو یہ بات ذہن نشین کر لےنی چاہیئے کہ غازی علم الدین شہید،عامر چیمہ شہید ،کے روحانی فرزند سر پر کفن باندھے ،ایسے گستاخان رسولﷺکو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے اب بے چین پھر رہے ہیں جذبات کا سمندر بپھر رہا ہے اس کی موجوں میں طغیانی آچکی ہے ایران کے بادشاہ پرویز نے آپ ﷺ کا والا نامہ چاک کیا تو رسولﷺنے اس کی حکومت کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کی بددعا کی چنانچہ اللہ تعالی نے اس کی حکومت کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا آج کے پرویز امریکہ اور اس کے حواری اب کی بار توہین رسالت کے گناہ میں عنقریب اپنے منطقی انجام کو پہنچیں گے وہ دن دور نہیں جب امریکی ریاست کے ٹکڑے ٹکڑے ہوں گے ۔

پاکستان سپریم کورٹ نے گستاخانہ فلم کو یو ٹیوب پر روکنے کا فیصلہ دے کر پوری قوم کی ترجمانی اور رسول اللہ ﷺ کے ساتھ محبت کا عملی نمونہ پیش کیا تاہم مسلمانوں کا وقتی احتجاج اس سلسلے میں ناکافی ہے اس کے لئے قائد جمیعت مولانا فضل الرحمن نے جو بیان دیا وہ سب سے موزوں ہے کہ اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے ،اس کی سفارشات کے نتیجے میں مشترکہ طور پر کوئی لانحہ عمل طے کیا جائے تاکہ مستقل طور پر ایسی گستاخیوں کا سد باب کیا جائے مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم”او آئی سی “کی انتہائی اہم ایشو پر خاموشی معنی خیز ہے۔۔۔۔۔۔؟
Touseef Ahmed
About the Author: Touseef Ahmed Read More Articles by Touseef Ahmed: 35 Articles with 32010 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.