بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اسلام امن اور پیار و محبت کا درس دینے والا مذہب ہے۔ غیر مسلموں نے دنیا
بھر میں اسلام کو بدنام کرنے کی گویا ٹھان رکھی ہے۔ یہود و ںصاریٰ دین
اسلام کی توہین کرنے کا کوئی بھی موقع اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
حال میں ہی امریکہ میں ایک اسلام مخالف فلم بنائی گئی ہے جس میں پیغمبر
اسلام حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان مبارک میں توہین کی
گئی ہے (نعوذباللہ)۔ یہ فلم یہود و نصاریٰ کی جانب سے مسلمانوں پر ایک حملے
کی مانند ہے۔ یہود و نصاریٰ مسلمانوں کے عقیدے سے کھیلنے کے ماہر ہیں۔ یہ
خود تو بے دین اور بے غیرت ہیں لکین پھر بھی اپنے آپ کو مہذب ثابت کرنا
چاہتے ہیں۔ اس توہین آمیز فلم کو بنانے میں ملعون امریکی پادری ٹیری جونز
نے بھی ہاتھ بٹایا۔ فلوریڈا کا یہ ملعون پادری کئی مرتبہ دین اسلام کا مذاق
اڑا چکا ہے۔ یہ ملعون پادری قرآن پاک کی توہین بھی کرچکا ہے (نعوذباللہ)۔
مجاہدین اسلام اس ملعون پادری ٹیری جونز کو قتل کرنے کا عزم لئے بیٹھے ہیں۔
گستاخانہ فلم نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے احساست و جذبات کو مجروح کیا ہے۔
اس فلم کے خلاف دنیا بھر کے مسلمانوں نے شدید احتجاج بھی کیا ہے۔ توہین
آمیز فلم کو بنانے کے پیچھے کہیں نہ کہیں امریکی اور اسرائیلی حکومتوں کا
ہاتھ بھی ہوسکتا ہے۔
انسانی حقوق کا علمبردار بننے والا امریکہ اس توہین آمیز فلم پر خاموش
بیٹھا ہے، بلکہ یوں کہیے کہ امریکہ کا حال "الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے" کی
طرح کا ہے۔ مسلم دنیا میں اس گستاخانہ فلم کے خلاف شدید احتجاج ہوا۔ لیبیا
کے غیور مسلمان عوام نے احتجاج کرتے ہوئے بن غازی میں قائم امریکی قونصل
خانے پر زبردست حملہ کیا جس سے قونصلیٹ کی عمارت کو آگ لگ گئی۔ اس حملے میں
امریکی سفیر اور دیگر عملہ کے کچھ لوگ ہلاک ہوئے۔ بن غازی میں امریکی
قونصلیٹ پر حملے کے بعد امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے جاری کردہ بیان
میں کہا کہ دنیا اس طرز کے حملوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔۔۔۔۔۔باراک اوباما کا
یہ بیان نہایت مضحکہ خیز تھا۔۔۔ باراک اوباما سے کوئی پوچھے کہ اے ملعون جو
سینکڑوں بے گناہ لوگ تم نے عراق اور افغانستان میں شہید کئے ان کا حساب کون
دے گا۔۔؟؟ کیا یہ انسانی جان کا ضیاع تمہارے لئے کوئی معانی نہیں
رکھتا۔۔۔؟؟ دہشت گرد کہہ کر پاکستانی علاقے وزیرستان میں ڈرون حملے کروا کر
معصوم پاکستانیوں کو شہید کرنے کا حساب کون دے گا۔۔۔؟؟ فلسطین میں اب تک
شہید ہونے والے لاکھوں مسلمانوں پر تمہیں کیوں ترس نہ آیا۔۔۔؟؟ کیوں تم پھر
بھی دہشت گرد اسرائیل کی حمایت کرتے ہو۔۔۔؟؟ کیا اسے تم انسانیت سے پیار
کہتے ہو۔۔۔؟ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قبضے کے خلاف تم کیوں نہیں بولتے۔۔۔؟؟
تمہارا ایک سفیر لیبیا میں مرگیا تو تمہارا وجود لرزگیا۔۔۔۔ارے اے بدبخت!
تم نے جس قوم کر للکارا ہے جس پر تم نے نام نہاد جنگ مسلط کر رکھی ہے وہ تم
سے کہیں گنا زیادہ طاقتور ہے۔۔۔!!
تم نے اپنے ایک سفیر کی ہلاکت پر دنیا بھر سے مطالبہ کیا کہ مسلم مظاہرین
کے خلاف اٹھ کھڑے ہو۔۔۔۔۔۔۔تو تہمارا اپنے بارے میں کیا خیال ہے۔۔۔؟؟تم نے
نائین الیون کا ڈرامہ رچا کر زبردستی مسلمانوں پر دھاک بٹھائی۔۔۔۔۔تم یہود
و نصاریٰ شیطان مردود کی فوج کے سپاہی ہو اس لیے بار بار مسلمانوں کو
اکساتے ہو۔۔۔۔اور بلاجھجک ان کے پاک مذہب کی توہین کرتے ہو اور اپنے آپ کو
انسانوں سے پیار کرنے والا اور انسانی حقوق کی لاج رکھنے والا سمجھتے
ہو۔۔۔۔
امریکہ نے شدید احتجاج ہونے کے باوجود اس فلم کو بنانے والے بدبخت لوگوں کے
خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔۔۔امریکہ اور اسرائیل مسلمانوں کو دہشت گرد کہتے
ہیں۔۔۔۔ان مسلمانوں کو جو بغیر کسی قصور کے فلسطین، عراق، افغانستان،
پاکستان، کشمیر وغیرہ میں اسی کے ہاتھوں شہید ہورہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔11 ستمبر
2001ء کو جب امریکی شہر نیو یارک میں دنیا کی بلند ترین عمارت پر ایک
نامعلوم مقام سے اڑنے والا نامعلوم جہاز ٹکرایا تو عمارت چند لمحوں میں ہی
"بیٹھ" گئی۔۔۔ایک ایسی عمارت جو کہ اس وقت دنیا کی بلند ترین عمارت تھی وہ
ایک جہاز ٹکرانے سے تباہ ہوگئی۔۔۔ٹوئن ٹاورز کی تباہی نے گویا امریکہ کی
جان قبض کرلی۔۔۔۔اس واقعے کا سہارا لیتے ہوئے امریکہ نے اسلامی ملک
افغانستان پر حملہ کیا۔۔۔امریکہ نے یہ موقف اختیار کیا کہ دنیا کی بلندترین
عمارت ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر اسلامی جہادی تنظیم القاعدہ نے حملہ کیا ہے جس کا
اہم ترین مرکز ملک افغنستان ہے۔۔۔۔۔لہذاٰ ملک افغانستان پر حملہ کرکے
القاعدہ کے "مذموم" مقاصد پر قابو پایا جاسکے گا۔۔۔امریکہ نے گویا نائن
الیون کا بدلہ لینے کے لئے افغانستان پر حملہ کیا لیکن دنیا جانتی تھی کہ
یہ امریکہ کی عظیم سازش کا حصہ ہے۔۔۔امریکہ نے اس سے قبل عراق پر بھی حملہ
کیا اور یہاں کے قدرتی وسائل نے اس کے اندر کے ہوس اور لالچ کو بے نقاب
کردیا۔۔عراق میں موجود تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنے کی خاطر امریکہ نے اس ملک
پر بھی حملہ کیا اور اپنی ناپاک فوج کے سپاہیوں کو یہاں بھجوادیا۔۔۔اس
ناپاک فوج نے مسلم اکثریتی ملک عراق کے لوگوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا وہ
ناقابل بیان ہے۔۔۔۔۔۔۔۔وہ سلوک جس کی توقع کسی درندے سے بھی نہیں کی
جاسکتی۔۔۔اس کا مطلب ہوا کہ امریکی فوج درندوں سے بھی بدتر ہے۔۔۔
نائن الیون کی آڑ میں درندہ صفت امریکہ نے لاکھوں مسلمانوں کو شہید
کیا۔۔۔۔کبھی عراق میں۔۔۔۔کبھی افغانستان میں۔۔۔تو کبھی ڈرون حملوں کی صورت
میں پاکستان میں۔۔۔۔جب امریکی فوجیوں نے بغیر کسی وجہ کے بے گناہ مسلم
خواتین کو عراق و افغانستان میں بےآبرو کیا تب اوباما نے اسے شرانگیزی کیوں
نہ کہا۔۔۔۔؟؟ جب عراق و افغانستان میں لاکھوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا اور
"دہشت گردی" کو ختم کرنے کی خاطر ناٹو فورسز افغنستان میں داخل ہوکر عام
افراد کو قتل کرنے لگیں تو امریکہ کا درد دل کہاں تھا۔۔؟ تب امریکی عوام کی
انسانوں سے محبت کہاں تھی۔۔؟؟ جب پاکستان کے علاقے وزیرستان میں کسی بھی
مقام کو دہشت گردوں کا اڈا کہہ کر وہاں ڈرون حملہ کردیا جائے اور بعد میں
دنیا کو پتا چلے کہ ڈرون حملے میں دہشت گرد نہیں بلکہ معصوم بچے، گھریلو
خواتین اور پنجگانہ نماز ادا کرنے والے مسلمان شہید ہورہے ہیں تب امریکہ کو
افسوس کیوں نہ ہوا۔۔؟؟ تب اوباما کا مذمتی بیان کیوں نہیں آتا۔۔۔؟؟ سچ تو
یہ ہے کہ امریکہ و اسرائیل سمیت شیطانی جماعت میں شامل تمام تر لوگ دین
اسلام کے غلبہ سے خوفزدہ ہیں۔۔۔۔
یہ قرآن مجید کی توہین اس لئے کرتے ہیں کیونکہ یہ کتاب انسانیت کے لئے
ہدایت کا سرچشمہ اور امن کا پیغام دینے والی ہے۔۔ یہ لوگ ڈرتے ہیں کہ کہیں
دنیا کائنات کی مقدس ترین کتاب قرآن مجید کا مطالعہ کرکے صحیح راستے پر نہ
آجائے اور اگر دنیا صحیح راستے پر آگئی تو یقیناً ان کے شیطانی ہتھکنڈوں کو
مسترد کردے گی۔۔۔قرآن مجید جو اللہ تبارک وتعالیٰ کی آخری کتاب ہے اور جسے
پوری کائنات کی راہنمائی کے لئے نازل فرمایا گیا۔ یہ یہود و نصاریٰ اس کی
توہین اس لئے کرتے ہیں کیونکہ یہ شیطان مردود کی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں
اور ان کا مقصد حق کو دبانا اور شیطانیت کو ابھارنا ہے لیکن یہ اپنے اس
شیطانی مشن میں کبھی کامیاب ہوئے ہیں نہ ہوں گے کیونکہ شیطان کتنا ہی
طاقتور کیوں نہ ہوجائے وہ اپنے رب کی جماعت (جو کہ مومنوں کی جماعت ہے) کو
شکست نہیں دے سکتا۔۔
غیر مسلموں کی جانب سے مسلسل توہین آمیز واقعات کے خلاف مسلم امہ کو متحد
ہونا چاہئے۔۔۔۔اگر دنیا بھر کے مسلمان متحد ہوجائیں تو یہ غیرمسلم جدید
اسلحہ ہونے کے باوجود انہیں شکست نہیں دے سکتے۔۔۔مسلمان دنیا میں ہر جگہ
موجود ہیں اور پرامن رہنے کے قائل ہیں لیکن غیرمسلم متعدد بار دین اسلام کی
توہین کرکے ان کے لہو کو گرمانے کی کوشش کررہے ہیں۔۔۔۔۔
امریکی حکومت گستاخانہ فلم بنانے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کو تیار نہیں
ہے۔۔ اور کہتی ہے کہ ہم اپنے شہریوں کہ خلاف کیوں کر کاروائی کریں۔۔۔؟؟
ہمارے ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہے۔۔۔۔۔امریکہ شاید یہ بھول گیا ہے کہ
جب مسلمان متحد ہوکر اس پر یکدم حملہ آور ہوں گے تو یہ کہیں کا نہیں رہے
گا، اس کا ایٹم بم ہو یا ہائڈروجن بم سب کے سب جذبہ ایمانی کے آگے ڈھیر
ہوجائیں گے۔۔۔۔۔مرد مجاہد جب میدان جہاد میں اترتا ہے تو وہ صرف اور صرف
اسلام کے لئے جان قربان کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔۔ اسے باطل کی جدید اسلحے
اور لوہے سے لیس فوج سے نہیں بلکہ تمام جہانوں پر حکمرانی کرنے والے اللہ
رب العالمین سے ڈر لگتا ہے۔۔
اقرار پہ لعنت، تیرے انکار پہ لعنت
گستاخ پیغمبر تیرے کردار پہ لعنت
آزادی کے پردے میں تیری مکاریاں ہوں ساری
سازش بھری آزادی اظہار پہ لعنت
جس میڈیا کا کام ہو توہین رسالت
اس ٹی وی پہ اس تیرے اخبار پہ لعنت
سازش کے علاوہ بھی کوئی کام کیا کر
اے دشمن انساں! تیری ہر وار پہ لعنت
جو ملک تیری اس خباثت پہ بھی چپ ہے
اس ملک کے سالار پہ، سردار پہ لعنت
۔۔۔گستاخ رسول کی ایک سزا۔۔۔۔۔سر تن سے جدا۔۔۔سر تن سے جدا۔۔۔۔ |