خوشی اور غمی زندگی کا حصہ ہیں۔ یہ کائنات میں بنایا ہوا قدرت کا وہ نظام
ہے جس کے زریعے خدا انسان کو اپنی موجودگی کا احساس دلاتا ہے اور اس کا
امتحان لیتا ہے کہ اے بندے تو اپنے غمی کے دنوں میں میرے سے گڑگڑا کر دعا
مانگ میں تیری مشکل اور پریشانی دور کروں گا اور اگر وہ اس دوران میں اپنے
بنائے ہوئے انسانی خداوؤں کے پاس جاتا ہے تو وہ اسے زلیل و رسوا کردیتا ہے
اور اسی طرح جب وہ انسان کو خوشی دیتا ہے تو اگر وہ اس خوشی کے نشے میں
اپنے آپ کو سب سے بڑھ کر سمجھنا شروع کردیتا ہے اور غرور میں آکر سب کو
کمتر سمجھتا ہے تو خدا اس سے ناراض ہو جاتا ہے اس لئے اے انسان اس خوشی اور
غمی کے موقعے پر تو رب کو ضرور یاد کر کہیں ایسا نہ ہو کہ تیری یہ زرا سی
غفلت اور مغروری تمہیں رحمت خداوندی سےمحروم کردے۔ |