خوش بختوں و سعادت مندوں سے تاریخ ساز خطاب

محترم قارئین :حج کا موقع ہے ۔دنیابھرسے مسلمان حج کے لیے جمع ہیں ۔آج مکہ مکرم میں بہاریں ہیں بہاریں ہیں ٩ذوالحجہ انگریزی تاریخ 25اکتوبر 2012بروز جمعرات کو مفتی اعظیم عرب شیخ عبدالعزیز الشیخ نے خطبہ دیا ۔آپ قارئین کی دلچسپی اور معلومات کے لیے آپ کو پیش کررہاہوں ۔اہم و ذریں نکات کو ذہن نشین کرلیں ۔ان شا ء اللہ بہت نفع ملے گا۔

مفتی شیخ عبدالعزیز الشیخ نے اپنے خطبہ میں کہتے ہیں جس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے کہ دہشت گردی اور ظلم کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں،اظہار رائے کی آزادی اور جمہوریت کے نام پر اسلام کو بدنام کیا جارہا ہے، مشکلات سے نکلنے کا واحد حل اسلام ہے،باہمی یکجہتی سے تمام مشکلات سے نکلاجاسکتا ہے،مسلمان اپنے مال کو علم کی ترویج کے لئے خرچ کریں،مسلم امت کو ترقی کرنی ہے تو ٹیکنالوجی کی طرف جائیں۔مسجد نمرہ سے دنیا بھر سے آئے ہوئے 30 لاکھ سے عازمین حج کو میدان عرفات میں حج کے رکنِ اعظم وقوف عرفات کے موقع پر خطبہ دیتے ہوئے مفتی اعظم نے کہا کہ مسلمان معاشرے کا مفید فرد ہوتاہے۔ مومن کی نشانی ہے کہ اس کی ذات سے کسی مسلمان کو نقصان نہ پہنچے۔ اللہ کے سوا کسی اور کو پکارنے والا گمراہ ہے۔ اسلام میں جبر اور ظلم کی کوئی گنجائش نہیں۔ آج یہاں سب مسلمان ہیں کوئی قوم نہیں۔ ہمیں چاہیے کہ تمام تعصبات ختم کردیں۔ شریعت کے خلاف باتیں مخالفین کا پراپیگنڈا ہے۔ اظہار رائے کی آڑ میں اسلامی حدود کے خلاف باتیں ہوتی ہیں۔مسلمان باہر کے بینکوں سے نکال کر اپنی دولت اپنے معاشروں میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی مشکلات اپنے وسائل سے حل کرنا ہونگی۔انہوں نے کہا کہ وسائل کومسلمانوں کی ترقی اور بہبود پر خرچ کرنا چاہیے، مسلمانوں کو پورے وسائل سے استفادہ اوران میں اضافہ بھی کرناچاہیے، مال حلال ذریعے سے کمایا جائے اور ایسے خرچ کیاجائے جیسے ہمیں حکم دیاگیاہے۔ اسلامی ممالک میں اسلامی تعلیمات کو رواج دینا ہوگا۔ مسلمانوں کو باہمی نفرتوں سے بچنا ہوگا۔ مسلمان اپنے وسائل اور تجربات کا ایک دوسرے سے تبادلہ کریں۔انہوں نے کہا کہ تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ و تبارک کیلئے ہیں ہم ان سے معافی اور مغفرت چاہتے ہیں اور اپنے نفسوں کے شر سے بھی معافی چاہتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ ہدایت دیتے ہیں کہ اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا اور جسے اللہ کی ہدایت نصیب نہیں اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا۔ اللہ کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں محمدؐ اللہ کے رسول ہیں۔ان پر اللہ تعالیٰ کی ہزاروں رحمتیں اور درود ہوں ہم ان کی خدمات میں عاجزانہ اور ادب سے سلام پیش کرتے ہیں۔اے لوگو! اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور تقویٰ اختیار کرو اور ہدایت کی راہ اختیار کرو اور قیامت کے دن سے ڈرتے رہو جب حساب و کتاب ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کی توحید پرایمان لاؤ اور اسی سے ڈرتے رہو اسی کی دشمنی میں اپنے اعمال کرو تاکہ تم دنیا کی سعادت اور جنت کی نعمتیں حاصل کرسکو ، انہوں نے کہا کہ حضرت محمد ایسا دین لے کر آئے جو توحید پر مبنی ہے اور مشرکین کو کلمہ توحید پڑھایا یہ کلمہ توحید ان کی زبانوں پر جاری ہوا اور دلوں پر راسخ ہوا اور انہوں نے اس کے مطابق اعمال کیا اور اسی کی بنیاد پر اللہ اور انسانوں سے ان کا تعلق مضبوط ہوا اس سے پہلے وہ بتوں کی پوجا کرتے تھے وہ یہ کہتے تھے کہ یہ نبی مجنون ہے اور ہمیں ایسے خداؤں کی عبادت ترک کرنے کی دعوت دیتا ہے اسلام کا پیغام سب سے افضل ہے اسلام کا پیغام توحید کا پیغام ہے ہم آپ کو اللہ تعالیٰ کے دیئے گئے دین کی وجہ سے توحید کی طرف بلاتے ہیں توحید کا پیغام ہے کہ ایک اللہ کی عبادت کریں اور کسی اور کی عبادت نہ کریں اللہ کے نبی نے حکم دیا کہ اللہ کی عبادت کرو اور بت پرستی چھوڑ دو اس دین کی بنیادی تعلیم یہ ہے کہ اللہ ایک ہے اوروہ رب ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں ہے وہ اپنی ذات اور صفات میں واحد ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے ۔ہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ اپنی زندگی ان تعلیمات کے مطابق گزارے اور اللہ تعالیٰ کی حاکمیت اعلیٰ کو جانے کہ وہی زندہ کرنے اور مارنے والا اور ہماری قربانی ، ہماری زندگی اور موت اسی کیلئے ہے ہم اسی کے خوف سے ڈرتے ہیں اور اسی کی رحمت سے پرامید ہیں ہماری حفاظت ہماری ذمہ داری اس کے پاس ہے
محترم قارئین میرے ساتھ رہیے اگلے کالم میں مزید معلومات کے ساتھ پھر حاضر ہونگا-
DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 381 Articles with 593916 views i am scholar.serve the humainbeing... View More