(١) 10 محرَّمُ الحرام عاشوراء
کے روز حضرتِ سیِّدُنا آدم صَفِیُّ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ
الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کی توبہ قَبول کی گئی(٢) اِسی دن انہیں پیدا کیا گیا
(٣) اِسی دن انہیں جنَّت میں داخِل کیا گیا(٤) اِسی دن عرش(٥) کُرسی(٦)
آسمان(٧) زمین(٨) سورج (٩) چاند(١٠) سِتارے اور(١١) جنَّت پیدا کئے گئے
(١٢) اِسی دن حضرتِ سیِّدُنا ابراھیم خلیلُ اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ
الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام پیدا ہوئے(١٣)اِسی دن انہیں آگ سے نَجات ملی(١٤)
اِسی دن حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ
وَالسَّلام اور آپ کی اُمّت کو نَجات ملی اور فرعون اپنی قوم سَمیت غَرَق
ہوا(١٥) حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ روحُ اللہعَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ
الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام پیدا کئے گئے(١٦) اِسی دن انہیں آسمانوں کی طرف اٹھا
یا گیا(١٧) اِسی د ن حضرتِ سیِّدُنا نوح عَلٰی نَبیِّناوَعَلَیْہِ
الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کی کشتی کوہِ جُودی پر ٹھہری(١٨) اِسی د ن حضرتِ
سیِّدُنا سُلَیمانعَلٰی نَبیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کومُلکِ
عظیم عطا کیا گیا (١٩) اِسی دن حضرتِ سیِّدُنا یونُس عَلٰی
نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام مچھلی کے پیٹ سے نکالے گئے (٢٠)
اِسی دن حضرتِ سیِّدُنایعقوب عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ
وَالسَّلام کی بِینائی کا ضُعف دور ہوا(٢١) اِسی دن حضرتِ سیِّدُنا یوسف
عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام گہرے کُنویں سے نکالے گئے(٢٢)
اِسی د ن حضرتِ سیِّدُنا ایّوب عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ
وَالسَّلام کی تکلیف رَفَع کی گئی (٢٣) آسمان سے زمین پر سب سے پہلی بارِش
اِسی دن نازِل ہوئی اور(٢٤) اِسی دن کا روزہ اُمّتوں میں مشہور تھا یہاں تک
کہ یہ بھی کہا گیا کہ اس دن کا روزہ ماہِرَمَضانُ المُبارَک سے پہلے فرض
تھا پھرمَنسوخ کر دیا گیا(مُکاشَفَۃُ الْقُلُوب ص ٣١١) (٢٥)امامُ
الہُمام،امامِ عالی مقام ، امامِ عرش مقام، امامِ تِشنہ کام سیِّدُنا امامِ
حُسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بَمَع شہزادگان و رُفَقا ء تین٣ دن بھوکا
رکھنے کے بعد اِسی عاشوراء کے روز دَشتِ کربلا میں اِنتہائی سفّاکی کے ساتھ
شہید کیا گیا۔
فیضان سنت کا فیضان ۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔
وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے |