سچ ہے کہ بُرے کا انجام بُرا ہے

 گزشتہ سے پیوستہ۔۔۔

ابنِ زیاد ، ابنِ سَعد ،شمر ،قَیس ابن اَشعَث کندی، خولی ابنِ یزید ، سنان ابنِ انَس نَخعی ، عبدُاللہ ابن قَیس ، یزید بن مالِک اور باقی تمام اَشقِیا ء۱ جوحضرتِ سیِّدُنا امامِ عالی مقام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قتل میں شریک تھے اور ساعی(یعنی کوشِش کرنے والے) تھے طرح طرح کی عُقُوبتوں(یعنی اَذِیّتوں) سے قَتل کئے گئے اور ان کی لاشیں گھوڑوں کی ٹاپوں سے پا مال کرائی گئیں۔ ( سوانِح کربلا ص158)
کب تلک تم حُکومت پہ اتراﺅ گے
ظالمو ! بعد مرنے کے پچھتاﺅ گے

کب تک آخِر غریبوں کو تڑپاﺅ گے
تم جہنَّم کے حق دار ہو جاﺅ گے

سچ ہے کہ بُرے کا انجام بُرا ہے
مختار ثقفی نے چُن چُن کر یزیدیوں کا صَفایا کیا۔ ظالموں کوکیامعلوم تھا کہ خونِ شُہَداءرنگ لائے گا اور سلطنت کے پُر زے اُڑ جائیں گے ۔ہر ایک شخص جو قتلِ امام میں شریک ہوا ہے طرح طرح کے عذابوں سے ہلاک ہو گا۔ وُہی فرات کاکنارہ ہو گا ،وُہی عاشوراءکادن، وُہی ظالموں کی قوم ہوگی اور مختار کے گھوڑے انہیں رَوندتے ہوں گے ۔ ان کی جماعتوں کی کثرت ان کے کام نہ آئے گی۔ ان کے ہاتھ پاﺅں کاٹے جائیں گے، گھرلُوٹے جائیں گے، سُولیاں دی جائیں گی ، لاشیںسڑیں گی اوردنیا میں ہر شخص تُف تُف کرے گا۔ اُن کی ہلاکت پر خوشی منائی جائیگی ۔مَعرِکہ جنگ میں اگر چِہ ان کی تعداد ہزاروں کی ہوگی مگر وہ دل چھوڑ کر ہیجڑوں کی طرح بھاگیںگے اورچوہوں اور کُتّوں کی طرح انھیں جان بچانی مشکل ہوگی ،جہاں پائے جائیں گے مار دیئے جائیں گے ۔ دنیا میں قِیامت میںان پر نفرت وملامت کی جائے گی
( سوانِح کربلا ص 125)
دیکھے ہیں یہ دن اپنے ہی ہاتھوں کی بدولت
سچ ہے کہ بُرے کام کاانجام بُرا ہے

مُختار نے نُبُوَّت کا دعویٰ کر د یا
محترم قارئین کرام!ِّاپنے بارے میں اللّٰہعَزَّوَجَلَّ کی خفیہ تدبیر کو کوئی نہیں جانتا کہ کیا ہے۔ مختار ثقفی جس نے قاتِلینِ حُسین کو چُن چُن کر مارا اور مُحِبِّینِحُسین کے دل جیتے مگراُس پر شقاوتِ اَزَلی غالِب ہوئی اور اُس نے نُبُوَّت کا دعویٰ کر دیا اور کہنے لگا، میرے پاس وَحی آتی ہے۔
(الصواعق المحرقة ص198)

وَسوَسہ:اتنا زبردست مُحِبِّ اہلبیت کس طرح گمراہ ہو کر مُرتَد ہو سکتا ہے ۔ کیا کسی جھوٹے نبی کو بھی ایسے شاندار کارنامے کرنے کی توفیق حاصِل ہو سکتی ہے ؟

وَسوَسہ کا علاج:اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ بے نیاز ہے ۔ اُس کی خفیہ تدبیر سے ہم سبھی کو ڈرنا چاہئے کہ نہ جانے ہمارا اپنا کیا بنے گا ! دیکھئے ! شیطان بھی بَہُت زبردست عالم و فاضِل اور عابِد و زاھِد تھا۔ اس نے ہزاروں برس عبادت کی تھی مگر شقاوتِ اَزَلی غالِب آئی اوروہ کافِرومَلعُون ہو گیا۔ بَلعَم بن باعورا بھی بَہُت بڑا عالم ، عابِد و زاھِد اورمُستَجابُ الدَّعوات تھا۔ اُس کو اسمِ اعظم کا علم تھا اپنی جگہ بیٹھ کر روحانیت کے سبب عرشِ اعظم کو دیکھ لیا کرتا تھا مگر شقاوتِ ازلی جب غالب آگئی تو بے ایمان ہو کر مر گیا اورکُتےّ کی شَکل میں داخِلِ جہنَّم ہو گا۔ ابنِ سقا جو کہ ذہین ترین عالم و مُناظر تھا مگر وَقت کے غوث کی بے ادَبی کا مُرتکِب ہو گیا با لآخِر نصرانی شہزادی کے عشق میں مبتَلا ہو کر نصرانی مذہب قَبول کرنے کے بعد ذلّت کی موت مر گیا۔

اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب حضرتِ محمد مصطَفٰےصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم کو وحی فرمائی کہ میں نے یحییٰ بن زکریا (علیہما السلام )کے قتل کے عوض ستّر ہزار افراد مارے تھے اور تمہارے نواسے کے عِوَض ان سے دُگنے(یعنی ڈبل) ماروں گا۔
(المستد رک للحاکم ج۳ص485حدیث4208)

تو تاریخ شاہد ہے کہ حضرتِ یحییٰ بن زکریاعلیہما الصلوٰة والسلام کے خونِ ناحق کا بدلہ لینے کے لیے اللہ تعالیٰ نے بختِ نَصر جیسے ظالم کو مُتعیَّن کیاجو خُدائی کا دعویٰ کرتا تھا ۔ اِسی طرح حضرتِ امامِ عالی مقام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خونِ ناحَق کا بدلہ لینے کیلئے اللہ تعالیٰ نے مختار ثقفی جیسے کذّاب کو مقرّر فرمایا۔
(شامِ کربلا ص 285)

اللہ تعالیٰ کی مصلحتیں خود وُہی جانتا ہے۔ وہ اپنی مَشیَّت سے ظالموں کے ذَرِیعے بھی ظالموں کو ہلاک کرتا ہے۔ چُنانچِہ پارہ ۸ سورةُ الانعام آیت نمبر 129 میں ارشاد ہوتا ہے:
وَکَذٰلِکَ نُوَلِّی بَعضَ الظّٰلِمِینَ بَعضًام بِمَاکَانُوا یَکسِبُونَ
(پ ۸ الانعام 129)

ترجَمہ کنزالایمان: اور یوں ہی ہم ظالِموں میں ایک کو دوسرے پر مسلّط کرتے ہیں۔بدلہ ان کے کئے کا؟

حُضورِ پُرنور ،شافِعِ یومُ النُّشُورصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّمفرماتے ہیں: بے شک اللہ (عَزَّوَجَلَّ)اس دینِ اسلام کی مدد فاجِر یعنی بدکار آدمی کے ذَرِیعہ سے بھی کرا لیتا ہے۔ ( صحیح بخاری ج۲ ص328حدیث3062دارالکتب العلمیة بیروت)

اللّٰہ کی خُفیہ تدبیر سے ڈرنا چاہئے
ہمیں ہر وقت اللّٰہعَزَّوَجَلَّ کی خُفیہ تدبیر سے ڈرتے رہنا چاہئے اپنی عِلمیَّت ، شان و شوکت اور جسمانی طاقَت پر گھمنڈ سے بچنا اور چَرب زَبانی اور پُھوں پھاں سے پرہیز کرنا ضَروری ہے کہ نہ معلوم عِلمِ الہٰیعَزَّوَجَلَّ میں ہمارا کیا مقام ہو۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ایمان برباد ہو جائے۔ ایمان کی حفاظت کیلئے کُڑھنے کا ذِہن بنانے ،عشقِ مصطَفٰے وصَحابہ و اہلبیتصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم و رضی اللہ تعالیٰ عنہم پانے، دینی مَعلومات بڑھانے،اپنے آپ کو برائیوں سے بچانے ،نیکیاں اپنانے اور خوب خوب ثواب کمانے کی خاطر تمام اسلامی بھائیوں کو چاہئے کہ ہر ماہ کم از کم تین دن کیلئے دعوتِ اسلامی کے سُنّتوں کی تربیّت کے مَدَنی قافِلوں میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سنّتوں بھرا سفر فرمائیں۔ اسلامی بھائی روزانہ فکرِ مدینہ کے ذَرِیعے 72 مَدَنی انعامات اور اسلامی بہنیں 63 مَدَنی انعامات کا کارڈ پُر کر کے اپنے تنظیمی ذمّہ دار کو جَمع کروائیں۔

یااللّٰہ عَزَّوَجَلَّ! شاہ ِخیرالانام ،صحابہ کرام شَہیدِمظلوم امامِ عالی مقام اور جُملہ شہیدان واسیرانِ کر بلاصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم وعلیہم الرضوان کا واسِطہ ہمارا ایمان سلامت رکھ، ہمیں قَبر وحَشر میں امان بخش اور ہماری بے حساب مغفِرت فرما یااللّٰہ عَزَّوَجَلَّ!ہمیں زیرِ گنبدِ خضرا، جلوہ محبوب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم میں ایمان وعافیّت کے ساتھ شہادت ، جنّتُ البقیع میں مَدفن اور جنّتُ الفردوس میں اپنے پیارے حبیبصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم کا پڑوس نصیب فرما۔

ٰٰامین بِجاہِ النَّبِیِّ الاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم

مُشکلیں حل کر شہِ مشکل کُشا کے واسِطے
کر بلائیں رد شہیدِ کربلا کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 371214 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.