میرے پیارے نبی محمد صلی الله علیہ وآلہ
وسلم بچوں سے بے انتہا محبت کرتے تھے۔ راستےمیں کہیں بچے آپ صلی الله علیہ
وآلہ وسلم کو کھیلتے ہوئے مل جاتے تو آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم انہیں
سلام کرنے میں پہل کرتے اور ان سے پیار بھری باتیں کرتے۔ سفر سے واپسی پر
بچوں کو اونٹ پر آگے پیچھے بٹھا لیتے اور موسم کا کوئی نیا پھل آپ صلی الله
علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا جاتا تو آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم وہ
پھل سب سے پہلے مجلس میں اسے دیتے جو سب سے چھوٹا ہوتا۔آپ صلی الله علیہ
وآلہ وسلم کو ننھے منے بچوں خاص دلچسپی تھی۔آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم ان
کے سروں پر ہاتھ پھیرتے پیار کرتے اور ان کے لئے دعا کرتے۔ بعض اوقات آپ
صلی الله علیہ وآلہ وسلم بچوں کو بہلانے کے لئے عجیب کلمے ادا کرتے۔آپ صلی
الله علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا“بچے تو خدا کے باغ کے پھول ہیں“آپ صلی الله
علیہ وآلہ وسلم ایک شاہراہ سے گزر رہے تھے ،پیارا نواسہ حضرت امام حسین رضی
الله تعالی عنہ اس کندھے پر سوار ہے،جس پر پورے عالم کی قیادت کا بوجھ تھا۔
راہ میں کسی نے کہا ،“کیا اچھی سواری ہاتھ آئی ہے تمہیں صاحب زادے۔ پیار
کرنے والے نانا نے کہا“سوار بھی کیسا اچھا ہے‘ |