دنیا بھر میں امریکی مظالم کو
دیکھتے ہوئے مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ میں امریکہ کو کیا خطاب دوں دنیا کی
سفاک ترین قوم؟ متعصب ترین قوم؟ دہشت گرد قوم؟ اذیت پسند قوم؟ بنیاد پرست
مذہبی جنونی قوم؟ خود پسند قوم؟ مغرور ترین قوم؟انتہا پسند قوم ؟ یقین
کیجئے دنیا کے سب سے بدترین خطابات کی حقدار ایک یہی قوم ہے ان کی سفاکی کی
بدترین تصویر ھیروشیما اور ناگاساکی ہے جہاں صرف اپنی ناکامی کو کامیابی
میں بدلنے کے لیے لاکھوں لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا گیا ان کی سفاکی کی
دوسری مثال افغانستان ہے جہاں صرف چند لوگوں کو پکڑنے کی خاطر پوری قوم کو
یتیم بنانے کی کوشش کی گئی جس کی وجہ سے لاکھوں افغان شہید کر دیے گے اور
ان کی جانوں سے کھیلنے کا لامتناہی سلسلہ ختم ہوتا دیکھائی نہیں دے رہا
نجانے کب تک امریکی اور اتحادی افواج وہاں ہمارے مسلمان بھائیوں کو شہید
کرتے رہیں گے اور ان کی سفاکی کی تیسری مثال عراق ہے جہاں بے بنیاد
پروپگنڈا کر کے لاکھوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا اور جن تحقیقات کی گئی تو
پتا چلا کہ وہاں وہ کچھ موجود ہی نہیں تھا جس کی خاطر وہاں کے مظلوم اور
نہتے مسلمانوں پر چڑھائی کی گئی تھی بعد ازاں یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ سب
تیل کی دولت پر ناجائز قبضہ کرنے کی ایک مزموم سازش تھی جو کہ عین امریکی
توقعات کے مطابق پایہ تکمیل کو پہنچ گئی اس کے بعد پانچویں سفاکی کی مثال
فلسطین ہے جس کے مسئلے کی بنیاد ہی امریکہ ہے تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی
فلسطین کا مسئلہ کسی نہ کسی مقام پر پہنچنے لگتا ہے امریکہ بہادر فوری طور
پر اس میں اپنی ویٹو پاور استعمال کر کے اس کو آگے بڑھنے نہیں دیتا جس کی
وجہ سے آئے دن غیر مسلح فلسطینی مسلمان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر تے ہیں
اور ایک نہ رکنے ولا سلسلہ چل رہا ہے یہ سب امریکی سفاکی کی بہت عام سی
مثالیں ہیں اگر گہرائی سے اس کا مطالعہ کرنا شروع کیا جائے تو ابھی بہت سی
مثالیں ہیں اگر ان کا احاطہ کیا جائے تو شاید اخبارات کے صفحے کم پڑ جائیں-
امریکی اپنی اذیت پسندی کی وجہ سے بھی اول نمبر پر ہیں اس کی بھی بہت سی
مثالیں ہیں اذیت پسندی گوانتاناموبے جیسی بدنام زمانہ جیل کے عقوبت خانے
دکھاتے ہیں اس کے بعد عراق میں موجود ابو غریب جیل جہاں انسانیت سوز مظالم
کیے گئے جو عالمی برادری کی نظر میں انسانیت سوز تھے لیکن امریکیوں کے لیے
جائز تھے اس کے بعد افغانستان میں طالبان قیدیوں کے ساتھ انتہائی شرمناک
سلوک کیا گیا ان کی میتوں کی بے حرمتی کی گئی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں
روز بروز ڈرون حملوں کی وجہ سے لاکھوں بے گناہوں کو موت کی وادی میں دھکیل
دیا گیا پاکستان کے قبائلی علاقوں میں معصوم بچوں کے جسموں کے پرخچے اڑتے
ان کو دکھائی نہیں دیتے لیکن عالمی برادری اس پر خاموش تماشائی بنی رہی اور
جس نے بھی ان حملوں کے خلاف آواز اٹھا ئی وہ امریکہ کا دشمن کہلایاان کی
منافقت کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ معمولی سی دہشت گردی کے نتیجے میں دنیا
پر چڑھ دوڑے ہیں ان کی مذہبی انتہا پسندی ایسی ہے کہ دوسرے مذاہب کی مقدس
ھستیوں کی ان کے ہاں سرعام توہین کی جاتی ہے جس کا مظاہرہ ہماری مقدس کتاب
کی بے حرمتی کر کے کی گئی ہمارے پیارے رسول ﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی جس
پر مسلمانوں نے اختجاج بھی کیا مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کے
علاوہ سکھوں کی مقدس مقامات کی بھی بے حرمتی کی گئی ان کا نسلی تعصب ایسا
ہے کہ گوری چمڑی کے علاوہ باقی سب ان کو غیر انسانی مخلوق دکھائی دیتے ہیں
جہالت کا یہ عالم ہے کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر اپنے اور دیگر مذاہب پر
بے مقصد دشنام طرازیاں ان کا معمول ہے حماقت ایسی کہ ان کے اپنے ہی ملک میں
دہشت گرد (ان کے بقول ) ان کے ہی ہاں دہشت گردی کی ٹریننگ حاصل کرتے ہیں ان
کے ہی ملک کے جہازوں سے ان کی ہی عمارتوں کو تباہ کرتے ہیں اور یہ اپنے ملک
میں موجود ذمہ داروں کو چھوڑ کر دنیا بھر میں اپنے دشمنوں کو تلاش کرتے پھر
رہے ہیں حالانکہ یہ سب کام اپنے لوگوں کی حمایت کے بغیر ناممکن ہوتے ہیں
لیکن آج تک ایک بھی ایسا امریکی نہیں پکڑا گیا جو کہ 9/11میں ملوث پایا گیا
ہو کیا تمام امریکی دودھ کے نہلائے ہوئے ہیں ایسا بلکل نہیں ہے کیونکہ ان
کے تمام منصوبوں میں صرف اور صرف مسلمانوں کو ٹارگٹ کرنے کی ایسی گھنونی
سازش ہے کہ جس کا تدارک مسلم امہ کے حکمرانوں کو نہیں ہے وہ آج تک اپنے
اقتدار کو دوام بخشنے کے لیے امریکی یاترا کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ ان کی
ایسی ایسی کمزوریاں امریکہ کے پاس ہیں کہ اگر وہ ان کو سامنے لائے تو ان کے
اقتدار کو سورج غرب ہو سکتا ہے .ایک عجیب سی منطق ہے کہ دنیا بھر میں کہیں
بھی دہشت گردی ہو تو اس کا کھرا پاکستان تک لایا جاتا ہے حالانکہ دیکھا
جائے تو پاکستان تو خود دہشت گردی کا شکار ہے لیکن ایک سوچی سمجھی سازش کے
تحت دنیا بھر کے دہشت گردوں کا تعلق پاکستان سے جوڑا جاتا ہے امریکہ کی
سفاکی کی ایک اور مثال ریمنڈ ڈیوس جیسے لوگوں کو گناہ گار ہونے کے باوجود
بچا لینا اور ڈاکٹر عافیہ جیسی مظلوم عوات کو بے گناہ ہونے کے باوجود سزا
کا مستحق ٹھرا دیناان کی سفاکی کی بد ترین مثال قرار دی جا سکتی ہے امریکی
کی سفاکی کی بہت سی مثالین آئے دن ہمارے سامنے آتی رہتی ہیں جن میں بے گناہ
لوگوں کو دن دیہاڑے اغواء کر لینا معصوم لوگوں کو ڈرون اٹیک کے ذریعے مار
دینا اور یہ وہ مظالم ہیں جن پر مسلمان حکومتیں کچھ کرنے سے بلکل قاصر نظر
آتی ہیں جس کی وجہ سے انتہا پسندی میں بہت اضافہ ہو رہا ہے اور یہ انتہا
پسندی کسی لاوے کی مانند پک رہی ہے جس کا سب سے زیادہ انتظار خود امریکہ کو
ہے تاکہ جب یہ پھٹے تو مسلمانوں کا تماشہ اپنی آنکھوں سے وہ خود دیکھ سکے ۔ |