آسمان میں سورج،چاند اور تارے سب
اللہ تعالٰی کے حکم سے نکلتے اور ڈوبتے ہے،دریا،نہر اور چشمے حسب ضابطہ
پوٹھتے اور بہہ رہے ہیں۔اللہ کے قانون کے مطابق دن رات خداوندکریم کے مقرر
کردہ تنظیم کیساتھ ایک دوسرے میں داخل ہوکر موسموں میں تبدیلیاں واقع
ہوجاتی ہے۔دائرہ امکان کی ساری کائنات کے زرے زرے احکم الحاکمین کے اشاروں
پر چلتے ہے،بلکہ تمام کائنات اللہ تعالٰی کے وضع کردہ اصولو ں کے تابع
ہیں۔انسان جو خلاصہ موجودات اور اشرف المخلوقات ہے اس کیلئے بھی اللہ تعالی
نے انبیاءعلیہ االسلام کے زریعہ ایک ضابطہ حیات منظور فرمایا ہے،وہ ضابطہ
حیات قرآن پاک کی قوانین ہیں،یہ معزز کتاب حق تعالی نے انسان کی ھدایت اور
کامیابی کیلئے نازل کی ہے،پس جس شخص نے اس کے احکام کی پیروی کی تو اس نے
ھدایت پائی اور عظیم کامیابی حاصل کی۔اور یہ کتاب اللہ تعالی کے احکام
ماننے والوں کو کفر اور ضلالت کی تاریکیوں سے نکالتی ہے،انکے باطن کو
معرفت،بصیرت ایمان کے نور سے روشن کردیتی ہے،جبکہ اس مقدس کتاب کے احکام سے
روگردانی کرنے والے کفر و جہالت و ضلالت کی اندھیروں سے نہ نکلیں تو انکو
دنیا اور آخرت میںسخت عذاب اور مصیبتوں کا سامنا ہوگا اور اللہ کے ہاں مجرم
ٹھہرے گا۔
آج کل پاکستان قتل،دہشتگردی،تخریب کاری،کرپشن، بے روزگاری، بے اتفاقی،ڈاکے،
ر شوت خوری، مار دھاڑ، مہنگائی،غنڈاگردی،بے اتفاقی اور حق تلفی کا شکار
ہے۔اگر ان چیزوں کی اصلاح نہیں ہوئی تو ملک مذید زلت اور پستی کی جانب
کامزان ہوگا،کراچی کی اسکی زندہ مثال ہے،وہاں پرجو کیا کچھ ہورہاہے آپ کو
علم ہوگا وہاں ایک مسلمان اپنے مسلمان بھائیوں کے خون سے ہاتھ رنگ رہا ہے
کوئی پوحھنے والا نہیں، جبکہ حکمران اقتدار کے نشے میں مست نظر آرہے
ہیں،آمیر طبقہ کا ہر دن عید اور شب شب برات ہے جبکہ غریب طبقہ دو قت کی
روٹی ،بجلی،گیس اور پانی کے بلوں کی چکر کاٹ رہا ہے،غریب کو روٹی،کپڑا،مکان
تک میسر نہیں۔دریا میں کھود کر اور رسیوں سے جھول کر خودکشی کرنے والوں کی
تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہاہے،معاشی حالت تو کبھی بھی آچھی نہ تھی آب ہم
اخلاقی طور پر بھی ناکام ہورہے ہیں،ٹیلیویژن اور اخبارات میں ہمارے لیڈروں
کی خبریں شایع ہورہے ہیں جسکا اکثر موضوع یہ ہوتاہے کہ حکومت عوام کی مسائل
حل کرنے پر غور کر رہی ہیں یا حکومت نے مہنگائی کی کمر توڑ دی۔یہ تقریریں
اور بیانات گویا آگ پر تیل چھڑکنا ہے۔(معذرت کیساتھ )اگر واقع کم توڑ دی ہے
تو مہنگائی نے غریب عوام کی کمر ضرور توڑ دی ہے،تخریب کاری نے دھماکوں سے
کسی کی گھر،دفتروں کے ششے،اور سکولوں کی دیواریں ضرور ت توڑی ہوگئی ۔یقینا
اس وقت ملک کو بے شمار سنگین مسائل کا سامنا ہے مگر کسی لیڈر نے یہ نہیں
کہا کہ اللہ تعالی کے (احکامات) اور اسلامی قوانین سے ان مسا ئلوں کو حل کر
ینگے۔حالانکہ سلطنت اسلامی کا قیام دین کےلئے ہوتی ہے جو حکومت دین کا
پاسبان ہو تو اس کے صدر اور وزیراعظم کی اطاعت ملک کے ہر شہری پر فرض
ہوجاتی ہے، اسکی نافرمانی کرنے والا باغی قرار دیا جاتا ہے۔یہ بات بھی اپنی
جگہ پردرست ہے کہ عوام کی جان و مال،عزت و آبرو کی حفاظت حکومت کی اولین
فرض ہے۔لہذا میں پاکستان کے تمام رہنماؤں،عدلیہ اور پارلیمنٹ سے اپیل کرتا
ہوں کہ وہ اسلامی قوانین کی حفاظت کرکے اس پاک دھرتی کو حقیقی معنوں میں
اسلام کا قلعہ،ایک اسلامی فلاحی ریاست(یعنی خلافت راشدہ) کانمونہ بنا دے
جہاں ہر جگہ اللہ تعالی اور رسولﷺ کا قانون بالادست ہو۔ |