درود شریف سے امیدِ رحمت دل میں
پیدا ہوتی ہے۔ حدیث پاک میں ہے کہ ایک شخص کا نامہ اعمال تولا گیا تو بدیوں
کا پلڑا بھاری تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اپنی جیب سے
ایک چھوٹا سا کاغذ کا پرزہ نکالا اور پلڑے میں رکھ دیا تو وہ بھاری ہو گیا
اور مغفرت ہو گئی، غلام نے عرض کیا: فداک ابی وامی یا رسول اللّٰہ صلی اللہ
علیہ وسلم یہ کیا تھا؟ فرمایا تم نے مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھا تھا وہ میں
نے سنبھال کر رکھا ہوا تھا یہ وہ درود شریف ہے۔
درود شریف پڑھنے والے کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی حضوری میں یاد
فرماتے ہیں۔ اور وہ ”فَاذکُرُونِی اَذ کُرکُم“ کی عملی تفسیر بن جاتا ہے۔
پھر وہ سفرو حضر کی خلوتوں اور جلوتوں میں،محراب و منبر پر، ابتلا ءو مصائب
میں ہر وقت درود شریف سے شغف رکھتا ہے اور خوش رہتا ہے۔ جس سے محبت الٰہی
اس کے رگ و ریشہ میں سما جاتی ہے ۔
ہو نہ ہو آج کچھ میرا ذکر حضور میں ہوا
ورنہ میری طرف خوشی دیکھ کے مسکرائی کیوں
بندہ جب درود شریف میں اللھم کہتا ہے تو گویا اللہ تعالیٰ کے تمام
اسماءالحسنیٰ کا ذکر کرتا ہے ، اور جب”صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ“
کہتا تو یہ سید الکائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے دریائے رحمت میں گم ہو جاتا
ہے۔ اس کے بعد جب”وعلیٰ آلہ وصحبہ“ کہتا ہے تو بندہ لا متناہی صفات کے دریاﺅں
میں ثنادری کرتا ہوا کمالات محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے انوارو تجلیات میں
غوطہ زن ہو جاتا ہے۔
مالی پریشانیوں کا حل بذریعہ درود شریف
حضرت عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں حضور صلی
اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور ارشاد فرمایا جسے اللہ تعالیٰ یا
کسی انسان سے حاجت ہو اسے اچھی طرح وضو کرنا چاہئے پھر دورکعت نماز پڑھنی
چاہئے اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمدو ثنا کرے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ
وسلم پر درود شریف بھیجے پھر یہ دعا مانگے۔
”لَا اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ الحَلِیمُ الکَرِیمُ سُبحَانَ اﷲِ رَبِّ العَرشِ
العَظِیمِ وَالحَمدُ الِلّٰہِ رَبِ العَالَمِینَ اَساَلُکَ مَوجِبَاتِ
رَحمَتِکَ وَعَزَائِمَ مَغفِرَتِکَ وَالغَنِیمَةَ مِن کُلِّ
بِرِّوَّالسَّلاَمَةَ مِن کُلِّ ذَنبٍ لاَ تَدَع لِی ذَنبًا اِلَّا
غَفَّرتَہ‘ وَلاَ ھَمَّا اِلَّا فَرَّجتَہ‘ وَلاَ حَاجَةً ھِیَ لَکَ رِضاً
اِلاَّ قَضَیتَھَا یَا اَرحَمَ الرَّاحِمِینَ۔ “
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو بڑا ہی بردبار ہے کرم کرنے والا ہے پاک ہے
اللہ تعالیٰ جو عرش عظیم کا رب ہے، سب تعریفیں اللہ رب العالمین کیلئے ہیں۔
اے اللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری رحمت کو واجب کر دینے والے اسباب کا
اور تیری مغفرت کو پختہ کرنے والی خصلتوں کا اور ہر گناہ سے حفاظت ،ہر نیکی
کی نعمت کا اور ہر نافرمانی سے سلامتی کا۔ اے اللہ! تو میرے کسی گناہ کو
بخشے بغیر مت چھوڑ اور میری کسی فکرو پریشانی کو بغیر دور کئے مت چھوڑ۔ اور
میری کسی ایسی حاجت کو جو تیری رضا کے مطابق ہو بغیر پورا کئے مت چھوڑ یا
ارحم الراحمین۔ |