بھارتی یوم سیاہ اور پاکستانی بحران

بھارت میں یوم جمہوریہ منایا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف پاکستان،کشمیر اور دنیا بھر میں میں اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جارہا ہے کیونکہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی جو حقیقت میڈیا کے زریعے عیاں ہو رہی ہے اس سے بڑا انسانیت پر ظلم اور نہیں ہوسکتامگر سب سے پہلے ایک اہم خبرکہ حکومت نے جاتے جاتے وہ کام کر دیا جسکا خمیازہ آنے والے دنوں میں پوری پاکستانی قوم کو بھگتنا پڑے گا اور آنے والے دنوں میں مہنگائی کا جو طوفان اٹھے گا وہ کسی کے بھی قابومیں نہیں آئے گا صرف ایسے افراد متاثر نہیں ہونگے جنہوں نے کرپشن اور لوٹ مار سے اپنے اثاثے بنا رکھے ہیں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کا قرضہ معاف کرسکتا ہے نہ ہی ری شیڈول، پاکستان اگر آئی ایم ایف کا نیا پروگرام نہیں لیتا تو معاشی حکمت عملی یکسر تبدیل کرنا ہوگی پاکستان کے آمدنی واخراجات میں 16 کھرب 24 ارب کا خسارہ ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 3 ماہ کی ضرورت سے کم ہوگئے ہیں-

پاکستان کی غریب اور مفلوک الحال قوم کے پاس تو پہلے ہی کچھ نہیں بچا اور اوپر سے نئے ٹیکس لگانے کی تجویزنے تو ابھی سے پریشانیوں کے پہاڑ کھڑے کردیے ہیں ایک طرف گیس ،بجلی اور روزگار کی شدید کمی ہے تو دوسری طرف ہر جائز کام کروانے کیلیے بھی رشوت کے ریٹ مقرر کردیے گئے ہیں ایک پٹواری سے لیکر اعلی سرکاری عہدے دار تک سب لوٹ مار میں ملوث ہیں سیاستدانوں کی مفاد پرستی اور کرپشن کی وجہ سے بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کو ایک وقت کی روٹی سے بھی محروم کردیا ہے اور غربت و استحصال کی کوکھ سے جنم لینے والی دہشت گردی و بد امنی کے ساتھ بیرونی طاقتوں کے آلہ کار سیاستدانوں کے ملک دشمن ایجنڈے نے عام آدمی سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے اورعوام حیوانی زندگی گزارنے پر مجبور ہوچکے ہیں کیونکہ تخلیق پاکستان کے بعد تکمیل پاکستان کے لئے قیادت کے فقدان کے باعث ملک سامراجی اور استبدادی غلامی میں آئے روز جکڑنے کے باعث معاشی تہذیبی دفاعی طور بحرانوں کا شکار ہوا جمہوری سیاسی نظام پر نسل در نسل جمہوریت نما آمرحکمرانوں کے قبضہ کے باعث ملک وقوم کوآئے روز بحرانوں میں مبتلا کیے ہوئے ہیں پاکستان کو بچانے کے لیے کرپشن کے ساتھ ساتھ جمہوریت کے نام پر لوٹ مار اور کرپشن کو تحفظ دیاجارہاہے -

پاکستان کوجمہوری فلاحی مملکت بنانے کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریہ کے مطابق چلانے کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان حاصل ہی نظریاتی طورپر کیا گیا تھا نظر یہ پر عمل کرنے کی بجائے 65سال تاویلوں میں گذاردیے ہر آنے والے صاحب اقتدار نے اپنی اپنی پالیسیاں لاگوکرکے ملک وقوم کو بہتری کی نوید سنائی قوم اپنے آنے والے مستقبل کی خاطر بیوقوف بنتے رہے کسی نے بھی ان راہنماﺅں سے نہ پوچھا کہ جس نظریہ کی بنیاد پر مسلمان قوم نے لاکھوں جانی قربانیاں دی اس کاکیا بنا وقت کا تقاضا ہے کہ اب بھی قیادت کو نظریہ پاکستان کے مطابق تکمیل پاکستان کے لیے کوشش کرنی چاہیے جمہوری جماعتوں میں آمریت ختم کرکے سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوری نظام رائج کر کے خاندانی اور موروثی سیاست کا خاتمہ کرنا ہو گااور پھر جس سیاسی جماعت نے جمہوری طرز عمل کو اپنالیا وہی جماعت ملک میں حقیقی جمہوریت چلا سکے گی -

بھارت میں انتہا پسندی کے کیمپ جنوبی ایشیاءمیں دہشت گردی کی بنیادی وجہ ہیں لیکن عالمی برادری نے دہشت گردی کے ان مراکز کے حوالے سے آنکھیں بند کررکھی ہیں بین الاقوامی لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ امن دشمنی اور خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی چال ہے ۔پاکستان نے ہر دفعہ صبر اور عالمی قوانین کا احترام کرتے ہوئے جوابی حملہ نہیں کیا بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم اور انسانیت کی تذلیل کرنے والے کالے قوانین کے نفاذ کے بعد بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں اگر بھارت کو بڑی جمہوریت قرار دیتی ہیں تو اس میں دوغلی پالیسی ہے ۔بھارت کے یوم جمہوریہ کو کشمیری عوام کے ساتھ ساتھ پاکستانی قوم بھی یوم سیاہ منارہی ہے بھارت میں انتہا پسندی کے کیمپوں پر بین الاقوامی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے انتہا پسندوں کی اقلیتوں کے خلاف مذہبی بنیادوں پر کاروائیوں کی وجہ سے انڈیا میں ہزاروں افراد موت کے منہ میں چلے گئے جس کی وجہ سے پورے خطے میں شدت پسندی ابھر رہی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ اقوام عالم اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں کیونکہ اس وقت بھی ہزاروں خواتین مقبوضہ کشمیر میں ایسی ہیں جن کو پچھلے پندرہ سالوں سے اپنے خاوندوں کے بارے میں معلوم نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیں یا شہید کردیے گئے ہیں -
rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 798 Articles with 518966 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.