اس دنیا میں اللہ نے انسانوں
کی فلاح اور ہدایت کے لیے ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر بھیجے ہیں لیکن ہمیں
ان تمام کے نام نہیں معلوم ہیں۔اسی لیے علماء کرام کا یہ کہنا ہے کہ کسی
بھی مذہب کو اور کسی مذہب کے پیشوا کو برا نہ کہو کہ شائد وہ بھی الہامی
مذہب ہو۔اس وقت ہمارا موضوع یہ ہے کہ ہندو مذہب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کی آمد کی پیشنگوئیاں اور اس کے ساتھ ساتھ قرآنی احکامت میں جو
حیرت انگیز مماثلت پائی جاتی ہے اس پر بات کی جائے ۔دراصل کافی عرصے سے
ہندوئوازم اور اسلام کے تقابلی جائزہ سے متعلق کتب میرے زیر مطالعہ تھیں
میں نے سوچا کہ کچھ باتیں آپ سے شیئر کی جائیں۔ بنیادی طور پر یہ کتابیں
دین اسلام کی حقانیت اور ہندو برادری میں دعوت دین کے فروغ کے لیے لکھی
گئیں ہیں۔آپ بھی ان کو دیکھں کہ یہ کتنی حیرت انگیز مماثلث ہے اس وقت ہم آپ
کے سامنے وہی چیز پیش کریں گے۔ پران یا پوران ہندوؤں کی اٹھارہ مقدس کتابیں
ہیں۔ان میں اکثر میں ایک نبی (کلکی اوتار ) کے آنے کی پیشنگوئیاں کی گئی
ہیں۔
ہندو عقیدے کے مطابق کلکی اوتار کلیوگ میں نمودار ہوگا کلیوگ یعنی گمراہی
اور شر فساد کا دور، ہندوؤں کے مطابق جو رسول کلیوگ میں پیدا ہوگا اس کا
نام َ َ سروانما َ َ انما کا مطلب ہے ایسا شخص ہے جس کی تعریف،حمد ثناء کی
جائے اور سرو کا مطلب ہے بہت زیادہ، بے تحاشہ، اب اگر ان دونوں پیش گوئیوں
کو دیکھا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ایک ایسے دور میں مبعوث جب ہر طرف تاریکی اور گمراہی چھائی ہوئی تھی اور
دنیا معاشرے میں فتنہ اور فساد پھیلا ہوا تھا۔ دوسری بات یہ کہ سروانما کا
مطلب وہی ہے جو ک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسم گرامی محمد کا ہے یعنی
بے انتہا تعریف کیا گیا۔
کلکی اوتار کی ماں کا نام َ َ سومتی َ َ ہوگا اور باپ کا نام َ َ ویشنو ویش
َ َ ہوگا ۔اب دیکھیں سومتی کے معنی ہیں آمنہ اور وشنو ویش کے معنی ہیں عبد
اللہ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والدہ اور والد کے نام یہی
ہیں ہندؤں کی مقدس کتاب کے مطابق کلکی اوتار بیساکھ مہینے کی ١٢ تاریخ کو
پیدا ہوگا ( کلکی پوران ٢،اشلوک ١٥ ) بیساکھ ہندی کا مشہور مہینہ ہے جو اب
بھی ہندی کلینڈروں اسی نام سے لکھا جاتا ہے۔ہندی کلینڈر کے مطابق نبی صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم ١٢ بیساکھ ٦٢٨ ء بکرمی کو پیدا ہوئے۔اس دن عربی کیلنڈر
کے مطابق ماہ ربیع الاول س ١ عام الفیل کا دوسرا دو شنبہ تھا۔اور یہ دن
ہندو کیلنڈر اور عقیدے کے مطابق نہایت مقدس دن تھا۔
کلکی اوتار کے والد اس کی پیدائش سے پہلے انتقال کر جائیں گے اور اس کی
والدہ پیدائش کے تھوڑے عرصے ہی بعد انتقال کر جائیں گی۔(کلکی پوران اسکنڈ
١٢ ) ۔
کلکی پوران میں یہ بھی لکھا ہے کہ َ َ کلکی اوتار ایک پہاڑ کی گھپا (غار )
میں جائے گا اور وہاں َ َ پرشو رام َ َ سے علم حاصل کرے گا۔
یہ بات بالکل واضح ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ عالیہ وآلہ وسلم غار حراء میں
جاکر غور وفکر کرتے تھے اور وہیں ان پر پہلی وحی نازل ہوئی تھی۔ پرشو رام:
ہندوؤں کے نزدیک ایک فرشتے کا نام ہے۔جس کا خاص کام یہ ہے کہ وہ دین کے
دشمن کفار و ملحدین پر عذاب لاتا ہے۔اگر اس کی طرف غور کیا جائے تو یہ بات
بھی بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ مسلمان، یہودی، اور عیسائی اس فرشتے کو
جبرائیل کہتے ہیں اور یہ دراصل حضرت جبرائیل کا ہی ذکر ہے۔
کلکی اوتار کو ایک اڑنے والا گھوڑا دیا جائے گا جو بجلی سے بھی تیز ہوگا۔یہ
اس پر سوار ہوکر زمین کی اور ساتوں آسمانوں کی سیر کرے گا (بھاگوت پوران
اسکنڈ ١٢ اشلوک ١٩ ٢٠ ) ۔
یہ پیش گوئی واقعہ معراج کے بارے میں ہے ۔اس لیے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کو سواری کے لیے َ َ براق َ َ نامی جانور فراہم کیا گیا تھا ۔جو
کہ بے انتہا تیز رفتار تھا اس کا قدم اس کی نگاہ کی انتہا پر پڑتا تھا
جنگ کے اندر فرشتوں کے ذریعہ کلکی اوتار کی مدد کی جائے گی۔ ( کلکی پوران
ادھیائے ٢ اشلوک ٧ )۔
اس میں بھی کوئی شک کی بات نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے متعدد مواقع پر نبی
اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرشتوں کے ذریعے مدد کی تھی۔غزوہ بدر میں
اللہ نے فرشتوں کا لشکر بھیجا تھا۔
ہندوؤں کی اولین مقدس کتاب وید ہیں یہ چار ہیں۔١ رگ وید ٢ یجر وید ٣ سام
وید ٤ اتھر وید۔اتھر وید میں ایک جگہ ایک آنے والے نبی کی نشانیاں بتائی
گئی ہیں
لوگوں احترام سے سنو! نر اشنس کی تعریف کی جائے گی۔ ہم اس مہاجر۔۔ یا امن
کے علمبردار کو ساٹھ ہزار نوے دشمنوں کے درمیان محفوظ رکھیں گے۔
نراشنس سنسکرت زبان کا لفظ جو درحقیقت دو لفظوں سے مل کر بنا ہے۔ایک لفظ نر
جس کا معنی انسان ہے دوسرا لفظ اشنس یعنی جس کی کثرت سے تعریف کی جائے۔ اب
اس کا مطلب دیکھا جائے تو وہ انسان وہ شخص جس کی کثرت سے تعریف کی جائے۔اور
نبی اکرم صلی علیہ وآلہ وسلم کے اسم گرامی محمد کا بھی یہی مطلب ہے۔
اس کی سواری اونٹ ہوگا اور اس کی بارہ بیویاں ہونگی۔
یہ الفاظ صریح طور پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی جانب اشارہ کرتے
ہیں کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سواری کے لیے عوام طور پر اونٹنی
یا اونٹ کو استعمال کرتے تھے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازدواج
مطہرات کی تعداد بھی بارہ ہے۔
اس کا درجہ اتنا بلند اور اس کی سواری اتنی تیز ہوگی کہ وہ آسمان کو چھوئے
گی اور پھر نیچے اتر آئے گی۔
اس میں کیا کسی شک کی گنجائش ہے کہ یہ واضح طور پر واقعہ معراج اور براق کا
ذکر کیا ہے۔
اس نے َ َ مامح ََ َ رشی کو سو اشرفیاں، دس ہار، تین سو گھوڑے اور دس ہزار
گائیں عطا کیں۔
مامح سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور یہ عربی لفظ محمد کا سنسکرت تلفظ ہے اور اس
کے معنی بھی وہی ہیں جو عربی لفظ محمد کے ہیں۔ سو اشرفیاں یعنی اصحاب صفہ
کی تعداد سو تھی، تین سو گھوڑے یعنی غزوہ بدر میں تین سو تیرہ صحابہ کرام
شریک ہوئے ان میں سے تیرہ شہید ہوگئے اور باقی تین سو آپ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کے ساتھ بہت سے غزوات میں شریک رہے۔دس ہار یعنی عشرہ مبشرہ کی
طرف اشارہ ہے۔دس ہزار گائیں یہاں فتح مکہ کے وقت دس ہزار کے لشکر کی طرف
اشارہ کیا گیا ہے۔
اب ہم قرآنی آیات اور ویدوں کو ایک جائزہ لیں تو ان میں بڑی حیرت انگیز
مماثلث نظر آتی ہے ذیل میں ہم اس کا مختصر نمونہ آہ کے سامنے پیش کرتے ہیں۔
قرآن میں ہے کہ َ َ َ تمام تعریف اللہ ہی کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا
پروردگار ہے ( سورہ فاتحہ آیت ١ )۔
وید میں ہے کہ َ َ َ اس دنیا کے بنانے والے کے لیے تعریف ہے (رِگ وید
٥-٨١-١-)۔
قرآن َ َ جو رحمٰن و رحیم ہے َ َ ( سورہ فاتحہ آیت ٢ )۔
وید َ َ جو دینے والا رحیم ہے َ َ ( رگ وید ٣-٣٤-١)۔
قرآن َ َ ہمیں سیدھا راستہ دکھا (سورہ فاتحہ آیت ٥ ) ۔
وید َ َ ہم کو ہمارے فائدے کے لیے سیدھے راستے پر لگا۔(یجر وید ٤٠ -١٦ )۔
قرآن َ َ کیا تمہیں خبر نہیں کہ زمینوں اور آسمانوں کی فرماں روائی اللہ ہی
کے لیے ہے۔اور اس کے سوا کوئی خبر گیری کرنے اور مدد کرنے والا نہیں ہےَ َ
۔( البقرہ آیت ١٠٧)۔
وید َ َ وہ عظیم زمین و آسمان کا مالک ہے۔وہ ایشور ہماری مدد کرے۔َ َ ( رگ
وید ١-١٠٠-١)۔
قرآن َ َ مشرق و مغرب سب اللہ کے ہیںَ َ ( البقرہ آیت ١١٥)۔
وید َ َ سب سمتیں اسی کی ہیں ( رگ وید ١٠-١٤٣-٤)۔
قرآن َ َ جس طرف بھی تم رخ کرو گے اس طرف اللہ کا رخ ہے۔ََ َ (البقرہ آیت
١١٥)۔
وید َ َ دنیا کا خالق مشرق، مغرب، اوپر اور نیچے سب جگہ ہے ( رگ وید ١٠
-٣٦-٤١) ۔
قرآن َ َ جو روزی دیتا ہے روزی لیتا نہیں ہے۔َ َ ( الانعام آیت ١٤) ۔
وید َ َ پرماتما کھاتا نہیں ہے دوسروں کو کھلانےکا انتظام کرتا ہے۔َ َ ( رگ
وید ١-١٦٤-٢٠)۔
قرآن َ َ اے ہمارے رب! ہم سے بھول چوک میں جو قصور ہوجائیں ان پر گرفت نہ
کر۔(البقرہ آیت ٢٨٦ ) ۔
وید َ َ اے دیو (خدا) ہم سے جو گناہ انجانے میں ہوتے ہیں ان کی وجہ سے آپ
ہمیں مت چھوڑیئے ( رگ وید ٧-٨٩-٥ )۔
قرآن َ َ اور اللہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اسے جانتا ہے اور اللہ
سب چیزوں کو جانتا ہے۔ََ َ (الحجرات ١٦) ۔
وید َ َ وہ ایشور ساری دنیا کو اچھی طرح جانتا ہے۔َ َ ( رگ وید ١٠-١٨٧-٤)۔
قرآن َ َ ہمارے پاس ایک نعمت ہے کہ جو شکر کرتا ہے ہم اسے ایسا ہی صلہ دیا
کرتے ہیں۔َ َ ( قمر آیت ٣٥) ۔
وید َ َ ہے پرمیشور آپ نیک آدمی کو اچھا پھل دیتے ہیں یہ آپ کا حقیقی خاصہ
ہے۔َ َ ( رگ وید ١-١-٦) ۔
یہ ہمارا کچھ مطالعہ تھا جو کہ ہم نے آپ لوگوں کے ساتھ شئیر کیا ہے اور اس
کا مقصد یہ ہے کہ یہ ایک بین الاقوامی فورم ہے اور یقیناً اس کو پوری دنیا
میں پڑھا جائے گا۔شائد اس کے ذریعے سے کسی کو ہدایت مل جائے اور یہی بات
میری بخشش کا سبب بن جائے۔ |