صبح کی نوید

ہندوستان میں مسلمان غیر جانب داروں کی طرح زندگی گزارنے پر آج مجبور ہیں ۔مسلمانوں کا کوئی حق ایسا نہ تھا جسے آزادی کے ساتھ پامال نہ کیا جا رہا ہو ،سرکاری نوکریوں میں انکے لئے دروازے منصوبہ مند طریقے سے بند کئے جا رہے ہیں ۔جگہ جگہ ان پر بلوائیوں کے ساتھ ساتھ فوج اور پولس دونوں مل کر حملہ کر رہے ہیں ،ان کے گھروں کو آگ لگائی جا رہی ہے ،انکی عبادت گاہوں کو مسمار کیا جا رہا ہے ،ان کی تجارت برباد کی جا رہی ہے ،انکی تلاشیاں لی جا رہی ہیں،ان کو بے وجہ گرفتار کیا جا رہا ہے ،معصوم اور تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو دہشت گردکی نگاہوں سے دیکھا جا رہا ہے ،غرض یہ کہ مسلمانوں کے ساتھ آج وہ سب کچھ کیا جا رہا ہے جو محاربین کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔حتیٰ کہ یہ امر بھی مشکوک ہو گیا ہے کہ کیا مسلمانوں کا اس ملک میں کوئی حق ہے بھی یا نہیں ۔؟کیا مسلمان جائز طور پر اپنے لئے آزادانہ حقوق کا مطالبہ کر سکتے ہیں یا نہیں ؟وزیر داخلہ نے بہت حد تک اس نظریہ پر کاری ضرب لگائی ہے اور انہوں نے بر ملا اس طوفان دہشت گردی پر بند لگانے کی ایک کوشش کی ہے ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کے اس بیان سے امریکہ کے منصوبہ پر ہندوستان میں پانی پھرتا دیکھائی دے رہا ہے ۔عین ممکن ہے کہ وزیر داخلہ نے دہشت گردی کو سچائی کے عینک سے دیکھا اور اظہار کر دیا ،جس سے مسلمانوں نے اطمینان کی سائنس تو ضرور لی ہے ،ڈوبتے کو تنکا کا سہارا تو ضرور ملا ہے ۔لیکن ممکن ہے کہ ان کے اس بیان سے آقائے امریکہ ناراض تو ضرور ہوا ہوگا ،کیونکہ دہشت گردی ایک عالمی وباء ہے جو صرف اور صرف اسلام اور مسلمانوں کو نیست و نابود کرنے کی غرض سے پھیلا یا جا رہا ہے ۔ایسے حالات میں مسلم پرسنل لاء کو بھی تقویت ملی ہے او ر اس نے بھی بے قصور مسلم نوجوانوں کو جو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دئے گئے ہیں انکی رہائی کو اپنے ایجنڈے میں شامل کر لیا ہے ۔جمعیتہ العلماء ہند اور جماعت اسلامی ہند نے بھی اپنی کوشش تیز کر دی ہیں ،ایسے حالات سے امید کی ایک کرن پھوٹتی دیکھائی دے رہی ہے ،صبح کی وہ نوید سنائی دے رہی ہے کہ وہ وقت ضرور آئے گا کہ جب حکومت وقت اور برادران وطن خود شہادت دیں گے کہ اسلام کے جیالے دہشت گرد کبھی نہیں ہو سکتے ہیں ۔بس شرط یہ ہے کہ ہم اپناحسن ظن اور حسن اخلاق کے زیور کو پیش کریں انشائ اﷲ تعالیٰ مسلمانوں پر سے یہ بدنما داغ مٹنے والا ہے اور اسلام کی حقانیت تسلیم ہونے والی ہے ۔
Falah Uddin Falahi
About the Author: Falah Uddin Falahi Read More Articles by Falah Uddin Falahi: 135 Articles with 112501 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.