لوکل کاٹن مارکیٹ مظبوطی کی طرف
گامزن ہے - خریدار بھی ایکٹو ہے- 6600 فی من تک کے کام مارکیٹ میں آچکے ہیں
اور پھٹی مارکیٹ 2700 سے 3000 تک رہی اس کے علاوہ بڑے گروپس کی طرف سے ایک
دن میں 5000گانٹھ تک کے کنٹریکٹ بھی سامنے آئے ہیں خاص طور پر خریدار کا
زیادہ رجحان نومبر پیک کوالٹی والے مال کی طرف ہے جس کے لیئے وہ جنرز کی
مرضی کے ریٹ پر خریداری کر رہا ہے- لوکل ٹریڈ کا حجم پچھلے دو ہفتوں میں
کافی بڑھا ہے - گورنمنٹ کی طرف سے انڈسٹری کو گیس دینے کا فیصلہ بھی مارکیٹ
پر مثبت اثر انداز ہوا ہے جس کی وجہ سے کھپت میں بھی اضافہ ہوا ہے کراچی
کاٹن ایکسچینج کا ریٹ 6100پر برقرار ہے-
پی سی جی اے کی طرف سے تین فروری کی رپورٹ کے مطابق اب تک 1,23,78,241
گانٹھ مارکیٹ میں آ گئی ہے جو کہ پچھلے سال سے 12,37,086 گانٹھ کم ہے-
پیداوار میں کمی اور انٹرنیشل ریٹس میں بہتری ،چائنہ کی دھاگہ اور کپڑے میں
ڈیمانڈ اور ڈالر کی بڑھتی قیمت نے کاٹن مارکیٹ کو کافی مستحکم کیا ہے اور
دو ہفتے پہلے کا سکوت بھی ٹوٹا ہے جس کی وجہ سے خریدار کافی ایکٹو ہے- آنے
والے دنوں میں یہ چیزیں مارکیٹ کو مزید مستحکم کر سکتی ہیں-
انٹرنیشنل
امریکن کاٹن بھی بہتری کی طرف گامزن ہے چائنہ کی اپنے کاٹن ریزرو سٹا ک کے
متعلق پالیسی اور لوکل خراب کوالٹی کی وجہ سے چائنہ ملز کا رجحان امریکن
کاٹن کی طرف زیادہ ہے اس کے علاوہ یو ایس ڈی اے کی رپورٹ میں بھی چائنہ کی
امپورٹ میں 1.5 ملین کا اضافہ بتایا ہے جس کی وجہ سے امریکن اور انڈین
ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے، انڈین یارن ایکسپورٹ اور کاٹن ایکسپورٹ میں بھی
چائنہ امپورٹ کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے-اس وجہ سے ان ممالک کی کاٹن قیمتوں
میں بھی بہتری آئی ہے یاد رہے کہ امریکہ اور انڈیا بالترتیب کاٹن ایکسپورٹ
میں پہے اور دوسرے نمبر پر ہیں-
جمعہ کلوزنگ تک اے انڈیکس 89.05 سینٹ پر تھا اور مارچ فیوچر 82.67 سینٹ پر
تھا- اسی طرح انڈین شنکر 6کا ریٹ 34,200پر کینڈی تھا- |