کیا نہیں ہوں میں تمہارا رب؟
تمام ارواح کو گویا سماعت مل گیئ آنکھیں کھولیں تو رب کائینات کو سامنے
پایا
غرض اس قدر یہ نظارہ تھا پیارا
کہ نظارگی ہو سراپا نظارا
سب یکزبان ہو کر بولیں
تو ہی رب ہے ہمارا رب...
اور یہ خوبصورت یاد ہمارے لاشعور کے نجانے کس خانے میں موجود ہے اور بار
بار ہمیں یہ سوال کرنے پر مجبور کر دیتی ہے کہ
خدا ہمیں نظر کیوں نہیں آتا؟
وہ تو نظر آتا ہے پر بقول بلھے شاہ
ویکھن والی اکھ نہیں...
کبھی دنیا کے میلوں سے پرے ہو کر دیکھیۓ تمام گلے شکوے بھلا کر دیکھیۓ تب
وہ آپ کو پرندوں میں رزق بانٹتا نظر آجاۓ گا تب آپکو ساون کی پہلی بارش میں
رحمت بن کر برستا نظر آجاۓ گا کہیں المصور خوبصورت وادیوں میں اپنے فن کا
مظاہرہ کرتا مل جاۓ گا تو کہیں الجبار طوفانوں کی صورت اپنی زبردست طاقت
آزماتا دیکھائی دے گا کہیں الودود ماں کے پیار کی صورت نظر آۓ گا تو کہیں
الحفیظ جانباز سپاہی کی صورت وطن کی حفاظت کرتا مل جاۓ گا.
بے شک وہ ہر سمت موجود ہے تمہاری رگ جاں سے قریب تمہارے ہر نیک و بد عمل سے
واقف ہونے کہ باوجود تم سے محبت کرتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ تم نادان ہو
اسلیۓ خاموش زبان سے ہر لمحہ تم مخاطب ہے...
آئیے اس کو دیکھنے کی کوشش کریں اس سے پہلے کہ یہ آنکھیں بےنور ہوجائیں
اسے سننے کی کوشش کریں اس سے پہلے کے ہمارے کانوں میں سور کی آواز آ پہنچے....
You can contact me at facebook.com/srkb007 |