پاک یارن ایکسپورٹ

پاکستان بیورو آف سٹیٹکس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی یارن ایکسپورٹ میں 41.6 فیصد اضافہ ہوا ہے یہ اعدادو شمار سال مالی سال 2012-13 کے پہلے سات مہینوں کے ہیں ایکسپورٹ میں اس خوش آئند تبدیلی سے برامدات کی قدر میں بھی اضافہ ہوا ہے جو کہ 22 فیصد اضافہ کے ساتھ 1.247 ارب ڈالر ہو گئ ہے-

بیورو اعدادو شمار کے مطابق رواں مالی سال کو پھلے سات مہینوں کے لیئے ٹیکسٹائل برامدات میں8.4فیصد، نیٹ ویئر میں چار فیصد، بیڈ ویئر میں 2.8 فیصد ،تولیہ میں 24.4 فیصد جبکہ ریڈی میڈ گارمنٹس میں اضافہ ہوا ہے- البتہ کاٹن فیبرکس میں 5.3 فیصد کمی دیکھی گئی ہے-

رواں سیزن جولائی سے جنوری تک ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 7.51 ارب ڈالر رہی جو کہ پچھلے سال 6.928 ارب ڈالر تھی-

اگر ہم رپورٹ کو دیکھیں تو پاکستانی ٹیکسٹائلرز کی کاوش کی داد دینی چاہیئے، کہ اتنے کرائسز خاص طور پر انرجی بحران کا مقابلہ کرتے ہوئے ایکسپورٹ میں پچھلے سال سے اضافہ کیا-

اس رپورٹ سے اس غلط فہمی کا بھی ازالہ ہوا ہے کہ چائنہ یارن امپورٹ کے لیئے انڈیا کی طرف متوجہ ہوا ہے- بلکہ چائنہ انڈیا اور پاکستان یارن کا مین خریدار ہے-

اگر انڈسٹری کو گورنمنٹ کی طرف سے ریلیف ملے خاص طور پر انرجی کے سلسلے میں کوئی مثبت تبدیلی
آئے تو امید کی جا سکتی ہے کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے-
Waqas saleem Alvi
About the Author: Waqas saleem Alvi Read More Articles by Waqas saleem Alvi: 12 Articles with 8696 views Cotton Consultant.. View More