کاٹن مارکیٹ میں تیزی برقرار ہے- اس وقت کی
کاٹن مارکیٹ پر نظر ڈالیں تو رواں سیزن میں اس وقت کاٹن ریٹس بلند ترین سطح
پر چل رہے ہیں شروع سیزن میں ریٹس آئیڈیا 5000 سے6000 تک چلا جو کہ اب 7200
تک آگیا ہے اور لوکل ڈیمانڈ کو دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کوالٹی مال کی
قیمتیں 7500 سے 8000 تک بھی جا سکتی ہیں
کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کا ریٹ 6450 فی من رہا-
جبکہ پھٹی کپاس کے ریٹس 18-3500 تک ہیں
پچھلے سال سے فصل میں کمی، چائنہ کی طرف سے دھاگہ اور گرے کلاتھ میں
انکوائری اور لوکل سطح پر کوالٹی کا مسئلہ اہم وجوہات ہیں-
اس سال ٹیکسٹائل سیکٹر کی جانب سے تقریبا دو ملین گانٹھ کی امپورٹ کی خبریں
ہے لیکن چائنہ کی ڈیمانڈ کی وجہ سے امریکن اور انڈین کاٹن قیمتوں میں بھی
تیزی ہے جس کی وجہ سے ملز کا دھیان اب لوکل کاٹن کی طرف دوبارہ آگیا ہے اور
ملز تیزی سے خریداری میں مصروف ہیں-
رواں ہفتے کی خاص بات گورنمنٹ کی طرف سے ٹیکسٹائل اور کاٹن مصنوعات کی
امپورٹ پر پانچ فیص ٹیکس کا فیصلہ تھا، البتہ بوقت تحریر اس فیصلے کو واپس
لینے کی اطلاعات تھیں-
اس کے علاوہ لوکل سطح پر دھاگہ سیلز پر دو فیصد سیلز ٹیکس بھی لگایا گیا ہے
امریکن کاٹن جو کہ 70 سے 75 سینٹ پر کافی عرصہ ٹکی رہی ہے لیکن جنوری میں
آنے والی چائنہ ڈیمانڈ کی وجہ سے85 سینٹ پرچل رہی ہے جبکہ اے انڈیکس 91کی
سطح پر چل رہا ہے-
ایکس انڈیا شنکر 6 کا ریٹ 37400 فی کینڈی رہا جبکہ چائنہ سی سی انڈیکس
19326 پر رہا
پاکستان کاٹن جنرز کی طرف سے یکم مارچ 2013 تک کی کپا س پیداوار رپورٹ کے
مطابق اب تک 12,763,657 گانٹھ مارکیٹ میں آ چکی ہیں جو کہ پچھلے سیزن سے
1,615,305 کم ہیں جبکہ سٹاک میں 1,164,147 گانٹھ پڑی ہیں جس میں پچھلے سال
سے 168,00 گانٹھ کا اضافہ ہوا ہے ٹیکسٹائل نے 11,290,236 گانٹھ اور
ایکسپورٹر نے 920,706 گانٹھ خریی ہیں جبکہ اس وقت 296 جننگ فیکٹریز چل رہی
ہیں
اس کے علاوہ گورنمنٹ نے اگلے سیزن کے لیئے کپاس کا ہدف ایک کروڑ اکتالیس
لاکھ مقرر کیا ہے جو رواں سیزن سے 5.75 فیصد زیاہ ہے حکومتی زرائع کے مطابق
76 لاکھ 48 ہزار ایکڑ رقبے پر کپاس کی کاشت کی جائے گی جو گزشتہ سال سے
پانچ فیصد زیادہ ہیں
نوٹ: ہمارے اس کالم میں دیئے گئئے فگر اور ریٹس تین مارچ تک کی مارکیٹ تک
ہیں |