اسلام اور دہشت گردی

دور حاضر میں ساری دنیا کافی مسائل کا شکار ہے جن میں سے سب بڑا مسئلہ دہشگردی ہے۔ حقائق کے مطابق کچھ ممالک اس دہشگردی میں ملوث ہیں اور بعض ممالک اس دہشتگردی اور انتہا پسندی سے دنیا کے ماحول کو پاک کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔

جبکہ دوسری طرف یہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کو اسلام اور مسلمانوں سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اگر حقائق اور اسلامی تعلیمات کو دیکھا جائے تو اسلام تو امن اور سلامتی کا مذہب ہے۔ اسلام اخوت وایثار کا حکم دیتا ہے نہ کہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کا۔ اسلام نہ صرف مسلمانوں کو آپس میں امن وسلامتی کے ساتھ رہنے کا حکم دیتا ہے بلکہ اسلام تو دوسرے مذاہب واقوام کے ساتھ بھی امن وسلامتی کے ساتھ رہنے کا حکم دیتا ہے۔ تعلیمات و تحقیقات کے مطابق اسلام نہ صرف مسلمانوں بلکہ ساری دنیا کے انسانوں کے لئے مکمل ضابطہ حیات ہے جو کہ امن واتحاد کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور ہر قسم کے جبر کی نفی کرتا ہے۔ چاہے وہ جبر وتشدد کسی کے بھی خلاف ہو۔

تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جب فتح مکہ ہوا تو مسلمان پوری طاقت اور عروج پر تھے۔ لیکن جب مکہ میں داخل ہوئے تو تمام تروسائل اور مکمل کنٹرول ہونے کے باوجود مسلمان اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قیادت میں نہایت پر امن انداز میں مکہ مکرمہ میں داخل ہوتے ہیں اور تشدد کی تمام تر سابقہ رسومات کو توڑتے ہوئے پر امن طریقے سے مکہ میں داخل ہوتے ہیں جو کہ تمام اقوام کے لئے رہتی دنیا تک ایک ایسی مثال تھی جس کا کوئی ثانی نہیں۔

اسلامی تعلیمات سے تو اس قسم کے اور کئی شواہد ملتے ہیں کہ اسلام مذہب امن وسلامتی ہے۔ جبکہ موجودہ دور میں دہشت گردی اسلام کے ساتھ منسوب کی جارہی ہے۔ امت مسلمہ کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں اور اسلام دشمن طاقتیں اس کو دہشت گردی کا مذہب ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں اسلام دشمن عناصر اگر اسلامی تعلیمات کا بغور کریں تو انہیں معلوم ہو گا کہ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے ۔

حالات وواقعات اس بات کے گواہ ہیں مسلمانوں پر خواہ کتنا ہی مشکل وقت کیوں نہ آیا ہو مسلمانوں نے کبھی بھی انتہاءپسندی کا راستہ نہیں اپنایا اور نہ ہی اسلام اس بات کی اجازت دیتا ہے۔ حالات حاضرہ بھی اس بات کے گواہ ہیں کہ غزہ میں اسرائیلی مسلمانوں کا قتل کرتے ہیں۔ مسلمانوں کا بے دریغ خون بہایا جارہا ہے۔ مسلمانوں کا جینا مشکل کیا ہوا ہے اس بدترین صورتحال کے باوجود مسلمانان فلسطین نے ہمیشہ صبر وتحمل کا ہی مظاہرہ کیا اور تمام تر عالمی عدالتوں میں انصاف کی درخواست کی۔

دوسری طرف کشمیر کی صورتحال بھی کچھ اسی طرح ہے۔ بھارت نے وہاں نہ صرف اپنا غاصبانہ قبضہ کیا بلکہ لاکھوں کشمیریوں کا بلاوجہ خون بھی بہایا۔ حقائق اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ بھارت نے مسلمانانِ بھارت اور مسلمانانِ کشمیر کا بے دریغ خون بہایا ماﺅں کو بیٹوں سے جدا کر دیا، بہنوں کو بھائیوں سے جدا کردیا، بھائیوں کو بھائیوں سے جدا کردیا، بیٹوں کو باپوں سے جدا کردیا مگر مسلمانوں کا رویہ دیکھئے انہوں نے پھر بھی صبروتحمل کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا اور نہ ہی کسی قسم کے دہشتگردانہ راستے کو اپنایا۔

ان کے علاوہ تاریخ میں کئی ایسی مثالیں ملتی ہیں کہ جب بھی کہیں بھی مسلمانوں پر ظلم وستم ڈھائے گئے تو مسلمانوں نے ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا۔ دورِ حاضر میں یہی صورتحال ہمارے پیارے ملک پاکستان کو بھی درپیش ہے۔ ہمارے ہاں ہمارے لوگ بلاوجہ مارے جارہے ہیں۔ بے دریغ معصوم پاکستانیوں کا قتل عام کیاجارہا ہے۔ دہشتگردی کو پاکستانیوں سے منسلک کرکے پاکستان اور اس میں رہنے والوں کو بدنام کیاجارہا ہے۔ اور ستم ظریفی دیکھئے کہ دہشتگردی کا الزام بھی معصوم پاکستانیوں پر لگایا جارہا ہے۔ ایک طرف وہ اپنے پیاروں کو اپنے ہاتھوں سے دفنارہے ہیں اور دوسری طرف قاتل بھی انہیں کو کہا جارہا ہے۔

اسلام مخالف قوتیں اکٹھی ہو چکی ہیں ،اسلام کے خلاف سازشوں کے جال بنے جا رہے ہیں ہمیں ان سازشوں سے باخبر ہو کر ان کو بے نقاب کرنا ہے اور اب یہ وقت ہے ہم خواب غفلت سے بیدار ہو جائیں
اٹھو وگرنہ حشر نہ ہو گا پھر کبھی۔۔
Hafiz Muhammed Faisal Khalid
About the Author: Hafiz Muhammed Faisal Khalid Read More Articles by Hafiz Muhammed Faisal Khalid: 72 Articles with 62572 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.