حضرت آدم علیہ السلام نے اپنے
صاحبزادے حضرت شیث علیہ السلام کو پانچ باتوں کی وصیت فرمائی‘ نیز فرمایا:
تم اپنی اولاد کو بھی اسکی وصیت کردینا۔ دنیا اور اس کی زندگی پر کبھی
مطمئن نہ ہونا‘ میرا جنت پر مطمئن ہونا اللہ کو پسند نہ آیا بالآخر مجھے
وہاں سے نکلنا پڑا۔ عورتوں کی خواہشات پر کبھی عمل نہ کرنا۔ میں نے اپنی
بیوی کی خواہش پر جنت کا منع کیا ہوا درخت کا پھل کھا لیا جس پر مجھے ندامت
اور شرمندگی ہوئی۔ کام کرنے سے پہلے اس کے انجام پر اچھی طرح غور کرلو۔ اگر
میں ایسا کرتا تو جنت میں شرمندگی نہ ہوتی۔ جس کام سے دل میں کھٹک پیدا ہو
اس کو نہ کرو۔ جنت کا پھل کھاتے ہوئے میرے دل میں کھٹک پیدا ہوئی لیکن میں
نے اس کی پرواہ نہ کی۔ ہر کام سے پہلے صاحبِ رائے لوگوں سے مشورہ ضرور کرلو۔
اگر میں فرشتوں سے مشورہ لیتا تو شرمندہ نہ ہوتا۔ |