حضرت ابو سعید خدرِی رضی اللہ
تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد
میں تشریف لائے تو آپ کی نظر میں ایک انصاری شخص پر پڑی جن کا نام
ابواُمامہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ابوامامہ! کیا بات
ہے میں تمہیں نماز کے وقت کے علاوہ مسجد میں (الگ تھلگ)بیٹھا ہوا دیکھ رہا
ہوں؟ حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یارسول اللہ! صلی اللہ علیہ
وسلم مجھے غموں اور قرضوں نے گھیررکھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایا: کیا میں تمہیں ایک دعا نہ سکھلا دوں جب تم اس کو کہو گے تو اللہ
تعالیٰ تمہارے غم دور کردیں گے اور تمہارا قرض اتروا دیں گے؟ حضرت ابوامامہ
رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ضرور سکھادیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو ”
اللّٰھُمَّ اِ نِّی اَعُوذُ بِکَ مِنَ الھَمِّ والحَزَنِ، وَاَعُوذُ بِکَ
مَنَ العَجزِ وَالکَسَلِ، وَاَعُوذُ بِکَ مَنَ الحُبنِ وَالبُخلِ وَاَعُوذُ
بِکَ مِن غَلَبَةِ الدَّینِ وَقَھرِ الرِّجَالِ۔
ترجمہ: یااللہ! میں فکر اور غم سے آپ کی پناہ لیتا ہوں اور میں بے بسی اور
سستی سے آپ کی پناہ لیتا ہوں اور میں کنجوسی اور بزدلی سے آپ کی پناہ لیتا
ہوں اورمیں قرض کے بوجھ میں دبنے سے اور لوگوں کے میرے اوپر دباو سے آپ کی
پناہ لیتاہوں۔ حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے صبح و شام اس
دعا کو پڑھا تو اللہ تعالیٰ نے میرے غم دور کردئیے اور میرا سارا قرضہ بھی
ادا کروا دیا۔ |