انتہائی خوفناک قاتل مچھلیاں

مچھلیاں فقاری آبی جانور ہیں، جنہیں سرد خون والا جانور بھی کہا جاتا ہے۔ چھلکوں سے ڈھکا ہوا اور پانی میں تیرنے کے لئے بنے خصوصی پر اور گلپھڑوں سے لیس۔مچھلیاں کھلے سمندر، تازے پانی، دریاؤں، جھیلوں سے لے کر پہاڑی جھرنوں سمندر کی اتھاہ گہرائیوں تک میں پائی جاتی ہے۔ بظاہر بے ضرر اور معصوم دکھائی دینے والی مچھلیوں کی چند اقسام ایسی بھی ہیں جو انتہائی خوفناک اور خطرناک ہیں- اور ان کے مہلک ہونے کا انداز اس بات سے باآسانی لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے حملے سے دوسری آبی مخلوقات ہی نہیں بلکہ انسان بھی محفوظ نہیں ہے-
 

Pacu
ہم شارک کی خوفناک کہانیوں کے بارے میں تو اکثر سنتے رہتے ہیں- لیکن ایک مچھلی ایسی بھی ہے جو اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہے اور اس کے شکار کا طریقہ بھی عجیب ہے- Pacu ایک 3 فٹ لمبی مچھلی ہے اور اس کا وزن 55 پونڈ ہوتا ہے جبکہ اس کے دانت بالکل انسانوں کی دانتوں جیسے ہوتے ہیں- یہ ایمیزون کے سمندروں میں پائی جاتی ہے لیکن اسے شمالی امریکہ اور ایشیا میں بھی متعارف کروایا گیا ہے- 1994 میں دو ماہی گیر الگ الگ حملوں میں پراسرار مخلوق کا شکار ہو کر ہلاک ہوئے- شناخت کے بعد معلوم ہوا کہ وہ اسی مچھلی کی گرفت میں آگئے تھے-

image


Giant Sawfish
یہ دیو قامت مچھلی انسانی مداخلت کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور باآسانی اسے گھسیٹ سکتی ہے- اس مچھلی کی لمبائی 23 فٹ تک ہوتی ہے جبکہ اس بازوؤں کی لمبائی 8 فٹ تک ہوتی ہے اور اس کے سامنے کی جانب کاٹنے کی صلاحیت رکھنے والے بلیڈ بھی موجود ہوتے ہیں- حالیہ معلومات کے مطابق یہ مچھلی جان بوجھ کر انسانوں شکار نہیں کرتی- لیکن اپنی کمزور نظر اور مضبوط دفاعی نظام کے باعث انسانوں کے لیے مہلک ترین ثابت ہوتی ہے- اس مچھلی کی زیادہ تراقسام جھیلوں اور دریاؤں میں پائی جاتی ہے-

image


Flathead catfish
اس مچھلی کی لمبائی زیادہ سے زیادہ 5 فٹ جبکہ وزن 120 پونڈ ہوتا ہے- یہ شمالی امریکہ میں پائی جانے والی سب سے بڑی مچھلی ہے- اس ڈراؤنی مچھلی کا خوف دوسری مچھلیوں٬ ممالیہ جانوروں اور سمندری پرندوں کے دلوں میں گھر کیے ہوئے ہوتا ہے- یہ مسوری دریا اور براعظم کے دوسرے بڑے پانیوں میں پائی جاتی ہے- یہ اپنے شکار کو بجلی کی تیزی سے اپنی گرفت میں جکڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے- اگر اسی نسل کی کسی بڑی مچھلی کی گرفت میں انسان کا پیر آجائے تو اس سے جان چھڑانا انتہائی مشکل ثابت ہوسکتا ہے-

image


Payara (Vampire Characin)
اس مچھلی کو تو دیکھ کر ہی خوف آرہا ہے- اور حقیقت بھی کچھ ایسی ہی ہے کہ زمین پر موجود اس مخلوق نے انسانوں کی تصور میں اپنا خوف پیدا کر رکھا ہے- یہ مچھلی 4 فٹ تک لمبی اور اس کا وزن 30 پونڈ تک ہوتا ہے- اس کے سامنے دانت انتہائی خوفناک ہوتے ہیں اور ان کی لمبائی 6 انچ ہوتی ہے- اور انہی کی مدد سے یہ آبی جانوروں کا شکار بھی کرتی ہے- یہ پھیپڑوں پر یا پھر اندرونی حساس اعضا پر حملہ آور ہوتی ہے- یہ مچھلی ایمیزون دریا میں تیراکی شوقین افراد کے دل پر یا پھر ان کے پھیپھڑوں پر حملہ آور ہوسکتی ہے-

image


Wallago Attu Catfish
یہ مچھلی ایک ڈراؤنے خواب سے کم نہیں ہوتی- جنوبی ایشیا٬ بھارت اور افغانستان کی آبی گزرگاہوں میں پائے جانے والی اس مچھلی کی لمبائی 8 فٹ ہوتی ہے جبکہ اس کا منہ نوکیلے دانتوں سے بھرا ہوا ہوتا ہے- اس کا جسم انتہائی چکنا جبکہ پنکھ بےانتہا طاقتور ہوتے ہیں- اس کے خوفناک دکھائی دینے٬ شکاری فطرت اور تیز رفتار کے باعث اسے Lake Shark کے نام سے بھی جانا جاتا ہے-

image


Atlantic Goosefish
واقعی ایک خوفناک ظاہری شکل رکھنے والی یہ مچھلی 6 فٹ تک بڑھتی ہے اور اس کا وزن 70 پونڈ تک ہوتا ہے- یہ چٹانوں کے درمیان انہیں کے رنگ کی ہوجاتی ہے- اس کے منہ موجود دانت ایک ترتیب سے دیے گئے ہوتے ہیں جن سے یہ اپنے شکار پر قابو پاتی ہے اور اس کے جبڑے میں اتنی صلاحیت موجود ہوتی ہے کہ باآسانی ایک فٹبال کو ہڑپ کر جائے- تیراک اگر اس کی گرفت میں آجائے تو اس کا بچنا انتہائی مشکل ہوجاتا ہے- جبکہ حقیقی خطرہ اس کے نگل جانے کی صلاحیت کا ہوتا ہے- اس کے پیٹ کا سائز تقریباً اس کے جسم جتنا ہوتا ہے-

image


Goliath Grouper
جیسے اس فہرست میں تمام مچھلیاں کسی نہ کسی طرح عجیب ہیں محض ویسے ہی یہ مچھلی بھی اپنی بہت بڑی جسامت کے باعث خوف کی علامت ہے اور اس کا سب کچھ نگل جانے کی صلاحیت رکھنا اس سے بھی زیادہ خطرناک ہے- اس وزن 1000 پونڈ تک ہوتا ہے جبکہ اس کی لمبائی 16 فٹ تک- اس کا انداز انتہائی جارحانہ ہوتا ہے جبکہ انسانوں کا شکار اس کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے-

image


Giant Snakehead
یہ خطرناک مچھلی اپنی خوفناک آواز کی وجہ سے دنیا کو اپنی طرف متوجہ کیے ہوئے ہے- اس کی لمبائی 4 فٹ جبکہ اس کا وزن 50 پونڈ تک ہوتا ہے- یہ اپنے حملے میں کسی بھی درمیانے سائز کے جانور کو مکمل طور پر تباہ و برباد کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے- اس کے دانت تیز٬ بازوں ریز کی ماننڈ اور پٹھے انتہائی مضبوط ہوتے ہیں اور انہی سے یہ اپنا شکار بھی کرتی ہے- اب تک اس کا شکار تیراک٬ ماہی گیر اور چند کسان بن کر شدید زخمی ہوچکے ہیں-

image


Greenland shark
ہم آپ طور پر شارک سے متاثرہ پانیوں کے بارے میں پر لطف ہونے کا تصور کرتے ہیں- اگرچہ آرکٹک کے پانیوں میں غوطہ خوری کرنے والوں کو کوئی ضمانت حاصل نہیں ہے کہ وہ شارک کے حملے سے محفوظ رہیں گے- گرینڈ لینڈ شارک کے نام سے مشہور یہ خوفناک مچھلی 20 فٹ تک لمبی ہوتی ہے- شمال کے ایک واقعے میں ایک نوجوان قطبی ریچھ اس دیوقامت مچھلی کے پیٹ میں پایا گیا جبکہ دوسری طرف ایک قطبی ہرن- اگرچہ برفیلے پانی اور دور دراز علاقے کے ہونے کے باعث کوئی حالیہ اموات واقع نہیں ہوئیں-

image


Surgeonfish
اس مچھلی کی تقریباً 100 اقسام دنیا بھر کے سمندروں میں موجود ہیں اور چند ایک انتہائی خوبصورت بھی ہیں- تاہم غوطہ خوروں کے لیے مشورہ ہے کہ وہ اس کی خوبصورتی کے سحر میں گرفتار ہونے سے باز رہیں- کیونکہ قدرتی طور پر ان کی دم انتہائی تیز بلیڈ چھپے ہوئے ہوتے ہیں اور یہ ان کے استعمال سے بالکل بھی ہچکچاتی نہیں ہیں- اور اس کے قریب جانا بھی حماقت کے علاوہ کچھ نہیں ہے- ممکن ہے کہ تیراک اس کی گرفت میں آکر خون کی کمی کا شکار ہوجائے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

This shocking list is the sequel to the popular list 10 Terrifying Killer Fish. While that list explored the lesser known terrors of the deep including man-eating European Catfish and Giant Gars, this new list takes the fear factor to an entirely new level with even stranger and more terrifying killers.