زندگی کے رہنما اصول

جہاں اصول نہیں ہوتےوہاں کبھی گاڑی نہیں چلتی۔ کامیابی آسانی سے بیٹھے بٹھائے حاصل نہیں ہوتی اس کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے۔قدم قدم پر ایثار اور قربانی دینی پڑتی ہےاگرکسان بنجر زمین پر بیج نہ پھینک دے تو کیا اسے بھرپور فصل حاصل ہو جائے گی؟ ظاہر ہے کہ جواب نفی میں ھو گا۔زندگی کی مثال بھی کچھ اسی قسم کی ہے۔فصل کاٹنے کے لیے پہلے بنجر زمین کو قابل کاشت بنانا پڑے گا اور وہ تمام قانون اور قاعدے اور قرینے سے کرنے پڑئیں گے جو اچھی فصل حاصل کرنے کے لئے ضروری ہوتے ہیں ،ذیل میں آپ کو وہ اصول بتائے جا رہے ہیں جن پر عمل کر کے آپ اپنی زندگی کو نکھار سکتے ہیں اگر آپ نے سنجیدگی سے ان رہنما اصولوں پر عمل کیا تو دنیا کی کوئی طاقت آپ کو کامیابی اور کامرانی حاصل کرنے سے نہیں روک سکے گی۔

منصوبہ بندی
ہر کام کے لئے منصوبہ بندی بہت اہم ہوتی ہے منٓصوبہ بندی بنا کہ کام کرنے والا ہمیشہ کامیاب رہتا ہے ۔بہتر یہی ہے کہ آپ رات سونے سے پہلے اگلے روز کی پلاننگ کر لیں آپ کے پاس دن بھر کا کام کرنے کے لئے گیم پلان تو ہونا چاہیے دن کا آغاز شیڈول بنا کر کریں ان کاموں کی فہرست میں دو تین کام ایسے بھی ہونے چاہیں جن کے کرنے سے آپ کو مستبقل بعید میں فائدہ حاصل ہو سکے ۔

افراتفری
افراتفری آپ کے ہر منصوبے پر پانی پھیر سکتی ہے۔اگر آپ کسی کام کو سلیقے سے نمٹانا چاہتے ہیںتو آپ کو افراتعری سے پر ہیز کرنا پڑے گا۔ سب سے پہلےآپ تمام کاغذات اپنی میز پر جمع کرلیں۔اور قریب ہی بڑی سی ردی کی ٹوکری رکھ لیں مشہور شاعر پوپ نے کہا ہے کہ ترتیب کائنات کا پہلا اصول ہے اور یہ یہی اصول آپ کے کاروبار پے بھی لاگو ہوتا ہے آپ بھی اس پر عمل کریں تمام کاغذات کو بغور دیکھیں اور ہر وہ کاغذ جو آپ کے کام کا نا ہو اسے پھاڑ کر ردی کی ٹوکری میں پھیک دیں ۔ مختلف امور پر کاغذات کا ایک انبار اپنی میز پر اکٹھا کرلینے کی بجائے اگر صرف فوری توجہ کے لائق کاغذات وہاں رکھے جائیں تواس سے کام آسان اور ہلکا ہو جاتا ہے۔

کامل بنبے کی کوشش نہ کریں
اللھ تعالی کی ذات تمام خامیوں اور نقائص سے مبرا ہے۔ باری تعالی تمام عیوب سے پاک ہے ۔تمام تر تریعفوں کے لائق بھی اللھ ہی ہے انسان تو کسی طور پر بھی اکمل نہیں ہو سکتا اپنی تمام تر صلاحتیوں کے ساتھ کام کریں مگر کامل بننے کی کوشش نہ کریں ورنہ گھٹے میں رہئے گے ۔

نہ کہنے سے نہ ہچکچائیں
ہنے سے نہ ہچکچائیںہم اکثر شرما شرمی لحاظ اور مروت میں کسی کا کام کرنے کی حامی بھر لیتے ہیں اور پھر بری طرح پچھتاتے ہیں اگر ہم نہ کا استعمال کرتے رہیں تو بہت سی پریشانیوں سے بچ سکتے ہیں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کسی کا کوئی کام ہی نہ کریں خدمت خلق اچھی بات ہے مگرا س طرح کے آپ کی زندگی اور آپ کے معمولات زیادہ متاثر نہ ہوں نہ کہنے سے بالکل نہ ہچکچائیں اس طرح آپ کا بہت سا وقت ضائع ہونے سے بچ جائے گا

عجلت نہ برتیں
آپ نے سنا ہو گا جلدی کا کام شیطان کا ہوتا ہے بات خاصی حد تک صیح بھی ہے غیر ضروری عجلت سے اکثر بنا بنایا کام بگڑ جاتا ہے جو لوگ بہت سا کام بہت جلدی کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ کوئی کام بھی ڈھنگ سے نہیں کر سکتے ۔سکون سے کیا گیا کام ہمیشہ صاف ستھرا اور اچھا ہوتا ہے غیر ضروری عجلت نہ برتیں یکسوئی اوراطمینان سے کام کریں آپ ہمیشہ فائدے میں رھیں گے ۔

پہلے ناخوش گوار کام کریں
اگرآپ دن کاآغاز کسی انتہائی ناخوشگوار کام کو نمٹا کے کریں گے تو آپ کا وہ روز بہت اچھا گزرے گا۔سارا دن آپ کو کام کرنے میں دقت پیش نہیں آئے گی۔آپ کوئی مشین ٹھیک کرنا چاہتے ہیں یاکوئی چیز بننا چاہتے ہیں تو آپ کو چاہیے کہ سب سے مشکل اور سب سے ناگوار کام کو پہلے کریں۔اسکے بعد تمام مراحل آپ کے لئے آسان ہو جائیں گے بعض اوقات چھوٹے چھوٹے ناخوشگوار نا گزیر کام ہمیںدن بھر پریشانی اور کوفت میں مبتلا رکھتے ہیں۔

وقت ضائع نہ کریں
ایک تیز دھار نشتر لیں اور وقت صائع کرنے والے تمام عوامل کو اپنی زندگی سے ہمیشہ کے لئے کاٹ کر پھینک دیں۔اُن کی مثال ناسورکی سی ھے ۔اگر پورے جسم میں پھیل جائے تو آدمی کہیں کا نہیں رہتا۔وقت ہی دولت ہے اسکو سنبھال کے خرچ کریں۔وقت کی فصول خرچی سے پرہیز کریںہم میںسے ہر آدمی کو چوبیس گھنٹے دیے گئےہیں،سونے کا وقت نکال کے جووقت بچتا ہے اسے سوچ سمجھ کے استعمال کریں۔جو وقت گزر گیا سو گزر گیا وقت ہاتھ نہیں آتا،آئندہ کے پھتاوے سے صروری ہے کہ وقت کو منصوبہ بندی سے گزارئیں،وقت کو زیادہ سے زیادہ استعمال میں لائیں۔

تنظیم
ہر کام کو خود ہی کرنے کی کوشش نہ کریںکیونکہ یہ ممکن ہی نہیںہے۔نامور برطانوی مصنفہ اگاتھاکرسٹی نے اپنے ایک ناول مئں لکھا تھا کہ وہ کام کبھی بھی نہ کریں جو دوسرے آپ کے لئے کر سکتے ہوں، بہت سے لوگ دوسروں کا زمےداری سونپنے کے قابل نہیں ہوتے اور اپنا سارا کام خود ہی کرتے ہیں نتیجہ یہ ہوتا ھے کہوہ غیر ضروری تفصیلات میں الجھ جاتے ہیںاور کام ختم کرنی کی عجلت میں وہ اعصابی تناو کا شکار ھو جاتےہیں۔دوسروں کو زمہ داری سونپنا بھی ایک بڑا مشکل کام ہے۔غلط قسم کے لوگوں کو زمہ داری سونپنا واقعی ایک مشکل کام ہےجو غلط اور تباہ کن نتائج کا سبب بنتے ہیںلیکن اگر کوئی کاروباری منتطم پریشانی اورتھکن اور تناو سے محفوظ رہنا چاہتا ہے تو اسے دوسروں کو زمے داری سونپنے کا فیصلہ کرنا ہی پڑے گا۔
sehrish jamal
About the Author: sehrish jamal Read More Articles by sehrish jamal: 5 Articles with 63687 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.