پاکستان کے شہر ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ
احمد جمال فاسٹ با لنگ کیمپ میں تیز ترین بالر قرار پائے ہیں۔ اس کیمپ کا
انعقاد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک موبائل فون کمپنی کے اشتراک سے کیا تھا
اور اس کی نگرانی سابق فاسٹ بالر وسیم اکرم نے کی۔
نیشنل سٹیڈیم میں منعقدہ اس دس روزہ کیمپ میں 23 فاسٹ بالرز نے حصہ لیا جن
میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے علاوہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے والے بالرز بھی شامل
تھے۔
|
|
اس کیمپ میں تیز ترین فاسٹ بالر کے لیے 10 لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا
اور اس کے لیے 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی حد مقرر کی گئی تھی۔
احمد جمال نے 143 کلومیٹرز فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کی اور انعام کے
حقدار ٹھہرے۔
6 فٹ 4 انچ طویل قامت احمد جمال قومی کرکٹ مقابلوں میں ایبٹ آباد اور پورٹ
قاسم اتھارٹی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے شعیب اختر کو دیکھ کر تیز بالنگ شروع کی تھی اور
انہیں یقین ہے کہ وہ پاکستان کی گرین کیپ اپنے سر پر ضرور سجائیں گے۔
احمد جمال کہتے ہیں کہ وہ پانچ سال سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن اس
کیمپ میں گزارے ہوئے دس دن ان کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ انہیں
اس کیمپ میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
|
|
پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے بی بی سی کے نامہ
نگار عبدالرشید شکور سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیمپ میں موجود تمام فاسٹ
بالرز نے جس غیرمعمولی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اس سے وہ بہت متاثر ہوئے ہیں۔
وسیم اکرم کے مطابق پاکستان میں فاسٹ بالرز کی کمی نہیں ہے صرف ان کی
صلاحیتوں کو نکھارنے کی ضرورت ہے۔
وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہو رہی ہے جس کا
نقصان ہمارے کرکٹرز کو ہو رہا ہے اس صورت حال میں اس طرح کے کیمپس کرکٹرز
کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ |