زمین پر ہونے والی تبدیلیاں، ’ارتھ انجن‘ پر

کبھی کبھی ماضی میں جا کر چیزوں کو دیکھنے سے صورتحال زیادہ واضح ہو جاتی ہے۔ اسی امر کو سامنے رکھتے ہوئے گوگل، امریکی ادارہ برائے ارضیاتی جائزہ اور ناسا نے مل کر ایک نئے پروجیکٹ میں ہماری دنیا کو ایک نئے انداز میں پیش کیا ہے۔ ایک ایسا انداز جس میں ہم نے اپنی دنیا کو پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

اس پروجیکٹ کو ’ارتھ انجن‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ میں سیٹلائیٹ کے ذریعے حاصل کردہ اٹھائیس برس یا اس سے بھی زیادہ پرانی تصویروں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان تصویروں کو اکٹھا رکھا گیا ہے جس سے گذشتہ اتنے برسوں میں ہماری زمین میں آنے والی تبدیلیاں واضح طور پر دکھائی دے رہی ہیں، جیسا کہ شہروں کا پھیلاؤ، جنگلات میں کمی، خشک ہوتی جھیلیں اور پگھلتے برفانی تودے وغیرہ وغیرہ۔
 

image


امریکی خلائی ادارے ناسا نے اس تحقیق کا آغاز ستر کی دہائی میں کیا تھا تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ تغیر وقت اور انسانی سرگرمیوں سے زمین پر کیا اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ناسا کے اس مشن کو Landsat کا نام دیا گیا۔ اس مشن میں خلائی مدار میں گھومنے والی آٹھ سیٹلائیٹس کی مدد سے لاکھوں تصاویر حاصل کی گئیں۔

لیکن ان تصاویر سے عوامی سطح پر وہ نتائج نہیں حاصل ہو رہے تھے جس کی توقع تھی۔ ایک وجہ یہ تھی کہ ان تصاویر تک عام لوگوں کی رسائی نہیں تھی۔ 2008ء میں امریکی حکومت نے فیصلہ کیا کہ یہ تصاویر ہر کسی کی دسترس میں ہونی چاہیئے تاکہ جو بھی انہیں استعمال کرنا چاہتا ہے، بآسانی استعمال کر سکے۔ اسی موقعے پر انٹرنیٹ کے سرچ انجن گوگل نے ناسا کی مدد کرنے کی ٹھانی۔

2009ء میں گوگل نے 2,068,467 تصاویر کی چھانٹی شروع کی تاکہ 1984 سے 2012 تک کی حاصل کردہ بہترین کوالٹی کی تصویروں کو الگ کیا جائے۔ چھانٹی کے بعد گوگل نے یہ تصویریں کارنیگی میلن یونیورسٹی کی لیب میں پہنچائیں تاکہ ان کو ’آن لائن اینیمیشن‘ کی شکل دی جا سکے۔ آن لائن اینی میشن سے ان تصویروں کو ایسے اکٹھے رکھا گیا گویا فلم کی طرح منظر بدل رہے ہوں۔
 

image

لیکن اس اینیمیشن کے کچھ حد تک افسوسناک اور خوفناک نتائج سامنے آئے۔ برازیل کے مشہور ایمزون کے جنگلات کٹائی کی وجہ سے حجم میں سکڑتے اور قدرے بنجر دکھائی دئیے۔ دوسری طرف دوبئی میں ساحل ِ سمندر پر مصنوعی جزیرے آباد ہوئے دکھائی دئیے۔

’ارتھ انجن‘ پر جا کر آپ بھی اپنے علاقے، ملک یا دنیا کے کسی بھی ملک اور خطے کے بارے میں جان سکتے ہیں اور معلوم کر سکتے ہیں کہ انسانی سرگرمیاں کس طرح سے ہماری زمین پر اثر انداز ہوتی رہی ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE:

Google has launched Google Earth Engine, a global, zoomable timelapse map that allows you to witness how humans have altered the surface of the Earth since 1984.The interactive map lets you track year-by-year changes to every spot on Earth, such as the drying up of Aral Sea in Central Asia, the destruction of the Amazon rainforest in South America, or the urban expansion in the Nevada desert.