ماہ رمضان میں حجاج کہیں جارہا تھا اور بے روزہ تھا۔
دوپہر کا کھاناآیا توکہا۔ اگر کوئی مسافر یہاں موجود ہے تو اسے بلالاو۔ اس
کے ملازم ایک بدو کو پکڑ کر لے آئے۔
حجاج نے اسے کھانے کی دعوت دی تو وہ کہنے لگا کہ میں آج اللہ کی دعوت سے
لطف اندوز ہورہا ہوں یعنی اس نے مجھے روزہ رکھنے کی دعوت دی اور میں نے
قبول کرلی۔
حجاج: ”لیکن آج کا دن تو سخت گرم ہے۔“
بدو:”اتنا گرم نہیں جتنا یوم محشر“
حجاج: ”تم آج افطار کرکے عید کے بعد گنتی پوری کرسکتے ہو۔
بدو: ”کیا آپ ضمانت دے سکتے ہیں کہ میں عید کے بعد تک زندہ رہوں گا۔“
حجاج: ”اللہ تمہیں سلامت رکھے تمہاری لاعلمی میرے علم سے ہزار درجے بہتر
ہے۔ |