حجاج بن یوسف او ر بدو

ماہ رمضان میں حجاج کہیں جارہا تھا اور بے روزہ تھا۔ دوپہر کا کھاناآیا توکہا۔ اگر کوئی مسافر یہاں موجود ہے تو اسے بلالاو۔ اس کے ملازم ایک بدو کو پکڑ کر لے آئے۔

حجاج نے اسے کھانے کی دعوت دی تو وہ کہنے لگا کہ میں آج اللہ کی دعوت سے لطف اندوز ہورہا ہوں یعنی اس نے مجھے روزہ رکھنے کی دعوت دی اور میں نے قبول کرلی۔

حجاج: ”لیکن آج کا دن تو سخت گرم ہے۔“

بدو:”اتنا گرم نہیں جتنا یوم محشر“

حجاج: ”تم آج افطار کرکے عید کے بعد گنتی پوری کرسکتے ہو۔

بدو: ”کیا آپ ضمانت دے سکتے ہیں کہ میں عید کے بعد تک زندہ رہوں گا۔“

حجاج: ”اللہ تمہیں سلامت رکھے تمہاری لاعلمی میرے علم سے ہزار درجے بہتر ہے۔

abdul razzaq wahidi
About the Author: abdul razzaq wahidi Read More Articles by abdul razzaq wahidi: 52 Articles with 81594 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.