حضرت خواجہ عثمان ہارونی علیہ الرحمہ والرضوان کے ملفوظات
خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ والرضوان نے انیس الارواح میں جمع کئے ہیں یہ
ملفوظات قرآن و سنت کے مطابق اسلامی تعلیمات کا مظہر ہیں تصوف و معرفت عشق
حقیقی کی دقیقہ سنجیوں کا مجموعہ ہیں ان ملفوظات سے حضرت خواجہ کی تعلیمات
کے بعض حصے نذر قارئین کئے جاتے ہیں جو تزکیۂ باطن کیلئے ضروری اور پرپیچ
راہ سلوک و معرفت کیلئے رہنما ہیں ۔ ٭ فرمایا سمرقند میں شیخ عبدالواحد
سمرقندی سے میں نے سنا ایمان میں کچھ مزہ نہیں تا وقتیکہ شب و روز قیام نہ
کیا جائے پس جو شخص یہ کام کرتا ہے وہ ایمان کا لطف پاتا ہے ۔ ٭ فرمایا
عالموں کا حسد اچھا نہیں خصوصاً مسلمان کیلئے بعض علماء نے فرمایا حسد دِل
سے نکال دینا چاہئے جب حسد کو دِل سے نکال دیں گے تو جنت میں جائیں گے ٭
فرمایا مومن وہ شخص ہے جو تین چیزوں کو دوست رکھے اوّل موت ، دوم درویشی ،
سوم فاتحہ ، جوان تینوں چیزوں کو دوست رکھتا ہے فرشتے اسے دوست رکھتے ہیں
اور اس کا بدل جنت ہے ۔ ٭ فرمایا اللہ تعالیٰ اس مومن سے خوش ہوتا ہے جو
کسی مومن کی ضرورت کو پورا کرے اس کا مقام بہشت ہے شخص مومن کی عزت و توقیر
کرتا ہے اس کی جگہ بہشت میں ہوتی ہے اور خداوند تعالیٰ اس کے تمام گناہوں
کو بخش دیتا ہے ۔ ٭ نماز اور شریعت کے فرائض کا منکر کافر ہے ۔ ٭ صدقہ دینا
ہزار رکعت نماز سے بہتر ہے ۔ ٭ مومن کو گالی دینا اپنی ماں بہن سے زِنا
کرنا ہے ایسے شخص کی دُعا 100دِن تک قبول نہیں ہوتی اگر کوئی اوراد و وظائف
میں مشغول ہو اور کوئی حاجتمند آجائے تو لازم ہے کہ وہ اوراد و وظائف کو
چھوڑ کر اس کی طرف متوجہ ہو اور اپنے مقدور کے مطابق اس کی حاجت پوری کرے ۔
٭ افضل ترین زہد موت کو یاد کرنا ہے ۔ ٭ خدائے تعالیٰ کے ایسے دوست کہ وہ
دنیا میں ایک لمحہ کیلئے بھی اس سے غافل ہوجائیں تو ان کی ہستی مٹ جائے ۔ |