اچھی صحت چاہتے ہیں تو فاقہ کیجیے

ایک طبی ماہر کا کہنا ہے کہ فاقے میں اچھی صحت کا راز پوشیدہ ہے۔ مختلف طِبی ماہرین نے اپنے تجربات کی بنیاد پر یہ نتائج اخذ کیے ہیں کہ صحت کے بعض مسائل جن کی کوئی خاص وجہ معلوم نہیں ہوتی اکثر فاقہ کرنے سے حل ہو جاتے ہیں۔فاقے سے ہمارے جسمانی نظام کو بعض زہریلے مادوں سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔ مثلاََ فاسفورس اور گندھک کا تیزاب اور تیزابِ بولی (یورک ایسڈ) وغیرہ۔

فاقہ علاج ہے اپنے مریضوں کا فاقے کے ذریعے علاج کرو۔ یہ الفاظ علمائے حدیث نے اکثر بیان کئے ہیں۔

فاقے کے ذریعے سے جسمانی نظام کی جو صفائی یا تطہیر ہوتی ہے اس کے بارے میں ایک ماہر معالج ڈاکٹر الفریڈ ووگل نے کہا ہے کہ یہ عمل آسان نہیں ہے، اس سے اکثر و بیشتر مریضوں کے بعض اعضاء میں درد شروع ہو جاتا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ درد جاتا رہتا ہے اور مریض ہلکا محسوس کرتا ہے۔ اس میں ایک خوشگوار کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جو جسم کے اندر کی گہرائی سے ابھرتی ہے۔ اس ماہرِ طب نے کہا ہے کہ فاقے میں بھوک ضرور محسوس ہوتی ہے ، لیکن تنگ نہیں کرتی اور اسے برداشت کیا جا سکتا ہے۔
 

image


فاقہ کرنے سے بیشتر اپنی غذا کے بارے میں اپنے معالج سے مشورہ کرنا بہتر ہے۔ خصوصاََ اس صورت میں جب کوئی شخص دل کی کسی بیماری میں یا کسی کہنہ تعدیہ (انفیکشن) جیسے گردے یا پیشاب کی نالی کے تعدیہ میں مبتلا ہو۔ جسمانی نظام کی اس تطہیر کا مقصد جسم کے ریشوں اور خلیوں کی صفائی ہے۔ فاقہ یا نیم فاقہ کے بعد شعوری کوشش یہ ہوتی ہے کہ غیر مفید یا نقصان دہ غذائی اجزاء سے جسم کو پاک کر کے اس کی جگہ قدرتی اور صحت بخش غذا جسم میں پہنچائی جائے۔

ڈاکٹر الفریڈ ووگل نے تجویز کیا ہے کہ جسمانی نظام کی تطہیر کے دوران غیر مصفا چاول خوب کھائے جائیں۔ اس تطہیری پروگرام میں یہ بھی شامل ہے کہ کسی کسی دن پھلوں کا رس پیا جائے اور اس کے علاوہ کچھ نہ کھایا جائے۔پھلوں کے رس میں ریشہ بہت کم ہوتا ہے، جب معدے میں ریشہ کم پہنچے گا تو معدے اور آنتوں کو اسے ہضم کرنے کے لئے کام بھی بہت کم کرنا پڑے گا۔ یعنی اس طرح سے نظامِ ہضم کے اعضاء کو کم کام کرنا پڑے گا اور اس دوران یہ اعضاء اینٹھن اور سوزش سے بچے رہیں گے۔

ایک بات یاد رکھیں کہ فاقے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ جب دل میں آئے تو تابڑ توڑ فاقے شروع کر دیں ۔ فاقہ ایک باقاعدہ اور باضابطہ پروگرام کے تحت ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں ماہرین کے مشورے سے پروگرام بنانا چاہیے اور یہ بھی طے کر لینا چاہیے کہ جب فاقہ ختم کریں تو کس قسم کی اور کتنی خوراک کھائیں۔ ایک روحانی معالج نے فاقے کو روح کی غذا قرار دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ فاقے سے جسم کو فاضل غذائی اجزاء سے چھٹکارا مل جاتا ہے، مزاج میں سکون پیدا ہوتا ہے ، قوتِ فیصلہ میں اضافہ ہوتا ہے اور سستی دور ہوتی ہے ، اس سے دردِ سر کا علاج ہو جاتا ہے، بینائی بہتر ہوتی ہے اور ڈراؤنے خواب نہیں آتے۔

فاقے یا غذا کی کمی کے ذریعے جسمانی نظام کی تطہیر کی بہترین مثال روزہ ہے جو کہ مسلمانوں پر فرض کیا گیا ہے۔روزہ یا فاقہ بحالیِ صحت کا سب سے موثر اور قوی ذریعہ ہوتا ہے۔ یہ صحت میں معاون دوا یا اکسیر اعظم کی حیثیت نہیں رکھتے بلکہ ان کے ذریعہ سے ہر شخص اپنی صحت بھر پور انداز میں بحال رکھ سکتا ہے۔ روزے یا فاقے سے دراصل انسان ایک خاص طریقِ زندگی گزارنے لگتا ہے اور یہی انداز صحت کی برقراری اور اس کے استحکام میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

بحالیِ صحت کے سلسلے میں فاقے کے فائدوں اور اثرات پر تحقیق کا سلسلہ پچھلی صدی سے شروع ہو چکا ہے۔ فاقے کے فوائد میں وزن میں کمی، درد اور ورم میں کمی ، جلد کی رنگت کا نکھار، غور وفکر اور توجہ کی صلاحیت میں اضافہ، خراب عادات سے نجات پانے میں آسانی اور نظامِ ہضم کی بیماریوں سے بچاؤ قابلِ ذکر ہیں۔

فاقہ کرنے والا اپنے عزم اور ارادے سے کام لے کر خود کو غذا سے دور رکھتا ہے لیکن پانی پیتا رہتا ہے یا پھلوں کے رس استعمال کر سکتا ہے، اس ذریعے سے بڑے اچھے نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ فاقے کے دوران غذائی اجزاء کے ذخیرے کے تحفظ اور تمام افعال کو متوازن رکھنے کے لیے جسم منظم عمل کے ایک سلسلے سے گذرتا ہے۔ بنیادی طور پر دماغ کے لیے گلوکوز سب سے اہم ایندھن کا کام کرتا ہے۔ فاقے کے دوران جسم غیر ضروری ریشے مثلاََ ہاضم خمیر اور عضلات کے انقباضی (سکیڑنے والے) خمیر استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ وہ اس دوران لازمی اور ضروری بافتیں یا ریشے مثلاََ قلب کے عضلات استعمال نہیں کرتا۔ بعض اوقات غیر ضروری ریشے اور بافتوں کے استعمال کے نتیجے میں ہی طویل فاقے کی وجہ سے جسم میں پیدا ہونے والی رسولیاں اور گومڑ ختم ہو جاتے ہیں۔

فاقہ کب کریں؟
فاقے کا سب سے اچھا اور بہتر وقت مرض کی اولین علامت کا ظاہر ہونا ہے۔ عام طور پر اس کے ساتھ بھوک غائب ہو جاتی ہے ۔ مگر اکثر لوگ چھٹی یا تعطیل کے روز فاقہ کرنا پسند کرتے ہیں۔ صحت کے نقطہ نظر سے فاقے کی مدت کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔ عام طور پر ایک سے پانچ دن کا فاقہ کافی ثابت ہوتا ہے، لیکن مرض پرانا اور شدید ہو تو پھر کئی دن فاقہ کر نا پڑتا ہے۔

فاقہ اور آرام
فاقے کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ جسمانی محنت مشقت سے بچیں اورخاموشی سے وقت گزاریں۔ اس کے بغیر فاقے کے بھرپور فوائد حاصل نہیں کیے جا سکتے۔ فاقہ کبھی تنہا رہ کر نہیں کرنا چاہیے، ممکن ہے کہ کمزوری کی وجہ سے آپ کو چکر آجائیں یا طبیعت میں خرابی پیدا ہوجائے۔ فاقے کے دوران ورزش کی حوصلہ افزائی مناسب معلوم نہیں ہوتی کیونکہ جسم کو اس میں جمع خراب اور زہریلے مادے رفع کرنے کے لیے توانائی درکار ہوتی ہے۔ فاقے کے دوران جسمانی محنت اور مشقت کی وجہ سے ہونے والی سخت کمزوری موت کی شکل میں ظاہر ہو سکتی ہے۔

اگر فاقہ پوری پابندی سے کیا جائے تو یہ ضروری ہے کہ اس کے دوران چائے ، کافی ، کولڈرنکس ، شربت یا اور اسطرح کی دیگر اشیاء بالکل نہ کھائی پی جائیں، فاقہ کے دوران صرف سادہ پانی ہی استعمال کرنا چاہیے۔
 

image

فاقہ کے دوران کتنا پانی پئیں؟
اصولاََ پانی پیاس کے مطابق ہی پینا چاہیے ۔ فاقے کے دوران چند گلاس پانی کافی ہوتا ہے۔ اگرچہ دن بھر میں چھ سے آٹھ گلاس پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔ لیکن اکثر لوگ ضرورت سے زیادہ پانی پی لیتے ہیں۔جسم کے لیے درکار پانی کی مقدار کا تعلق کئی باتوں سے ہوتا ہے جن میں ورزش ، دیگر سیال غذائیں ، پیاس ، جسم کی ساخت اور درجہ حرارت وغیرہ شامل ہیں۔ ظاہر ہے کہ ورزش کے دوران پسینہ آنے سے جسم کو زیادہ پانی درکار ہوگا تو گرمی میں اضافے کی وجہ سے بھی زیادہ پیاس لگے گی۔امریکا کے ایک طبی رسالے ” سائنٹفک“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق فاقے کے دوران پانی کی طلب میں کمی آ جاتی ہے، کیوں کہ ایک تو جسم سے پانی کا اخراج کم ہو جاتا ہے دوسرے جسم میں چربی کی ٹوٹ پھوٹ اور سکیڑپن کی وجہ سے بھی جسم کو پانی ملتا رہتا ہے۔

موٹے افراد کے لیے البتہ پانی زیادہ درکار ہوتا ہے جس کا اندازہ متعلقہ معالج ہی لگا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جسم میں پانی کی کمی بیشی کا اندازہ دوپہر کے پیشاب سے بھی لگایا جاسکتا ہے۔ پانی کی مقدار کافی ہونے کی صورت میں پیشاب صاف اور ہلکے پیلے رنگ کا ہوگا ۔

یہ بات یاد رکھیں کہ فاقے کے دوران جسم کا درجہ حرارت بالعموم گھٹ جاتا ہے۔ اس لیے جسم کو گرم رکھنا چاہیے۔

فاقہ کرنے کا طریقہ کار
درج ذیل طریقے سے آپ پھلوں کے رس یا صرف پانی تک محدود رہ کر فاقہ کر سکتے ہیں:

٭ پہلے دن ایک وقت کا کھانا چھوڑ کر پھل استعمال کریں۔
٭ دوسرے دن دو وقت کا کھانا چھوڑ کر صرف پھل استعمال کریں۔
٭ تیسرے روز تینوں وقت کا کھانا چھوڑ کر صرف پھل استعمال کریں۔
٭ چوتھے روز پھل بھی صرف دو وقت کھائیں۔
٭ پانچویں روز پھل بھی صرف ایک وقت کھائیں۔

ابتدائی پانچوں دن آپ پھلوں کا رس یا پانی حسبِ خواہش استعمال کر سکتے ہیں جب آپ فاقہ کر رہے ہو ں تو پھلوں کا رس اور پانی پینے کے علاوہ اسپغول کی بھوسی بھی استعمال کیجئے تاکہ آنتوں کی صفائی کے لیے ریشہ فراہم ہو سکے یا اس کا متبادل یہ ہو سکتا ہے کہ آپ ہر روز ٥ ہزار ملی گرام حیاتین ۔سی کا پاوٓڈر استعمال کریں۔

پانچ دن بعد جب آپ باقاعدہ فاقہ شروع کریں گے تو اس کا طریقہ حسبِ ذیل ہے:

٭دو حصے پانی میں ایک حصہ سنگترہ یا کینو کا رس صبح کے وقت ملائیں اور فاقہ کرنے کے ہر پانچ یا چھ منٹ بعد دو بڑے چمچے یہ رس پئیں اور رات کو سونے کے لیے جانے سے پہلے تک یہ عمل متواتر کرتے رہیں۔
٭ دوسرے دن آپ کی غذا سنگتر ہ یا آلو بخارے کے رس پر مشتمل ہونی چاہیے ۔چار گھنٹے بعد چار اونس سنگترہ یا آلوبخارے کا رس پیتے رہیں اور پانی حسبِ خواہش پئیں۔
٭ تیسرے دن چار اونس سنگترہ یا آلو بخارے کا رس ہر دو گھنٹے کے بعد پئیں۔ اور پانی حسبِ خواہش پئیں۔ اس پر کوئی پابندی نہیں۔

اس کے علاوہ ایک سیب کو کدو کش کر کے یا پیس کر دوپیالی سادہ دہی میں ملائیں اور اس مرکب کو پانچ حصوں میں تقسیم کر کے پانچ مرتبہ کھانے کے طور پر کھائیے۔ اس کے بعد معمول کے مطابق کھانے کااستعمال کرنے کے لیے درج ذیل طریقہ کا ر اپنائیں:

٭ پہلے دن صرف ایک مرتبہ کھائیے اور آپ کا کھانا صرف پھلوں پر مشتمل ہو۔
٭ دوسرے دن دو مرتبہ کھائیے ، لیکن آپ کا کھانا صرف پھلوں پر مشتمل ہو۔
٭ تیسرے روز تین مرتبہ کھائیے ، لیکن کھانا صرف پھلوں پر مشتمل ہو۔
٭ چوتھے روز عمول کے مطابق غذا کھائیے لیکن صرف ایک مرتبہ۔
٭ پانچویں روز دو مرتبہ معمول کے مطابق غذا استعمال کریں۔

جو لوگ فاقے کی مدت پانچ روز سے زیادہ رکھنا چاہتے ہیں انہیں اپنے معالج سے مشورہ کرنا چاہیے۔ فاقے کے بعد ب آپ معمول کے مطابق غذا استعمال کریں تو یہ بہتر ہو گا کہ آپ اپنی خوراک میں ستر فیصد ایسی غذائیں شامل کریں جن میں پانی کی وافر مقدار موجود ہو۔یعنی ایسے پھل کھائیں جو کہ ریشہ اور پانی سے بھرپور ہوں۔

جو لوگ صرف پانی پر فاقہ کرتے ہیں اور پھلوں کے رس نہیں پیتے اس کے لئے بڑی قوتِ ارادی درکار ہوتی ہے۔بہرحال نتائج دونوں صورتوں میں تسلی بخش ہوتے ہیں۔
 

image

وہ لوگ جو صرف دو دن فاقہ کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے درج ذیل پروگرام ہے:

جس دن آپ فاقہ کریں اس سے ایک دن پہلے رات کے کھانے میں نہایت ہلکی غذا استعمال کریں۔ اگر آپ فاقے کی حالت میں صرف پھلوں کا رس استعمال کریں تو آپ کو صرف سیب، ناشپاتی ، انگور اور آلو بخارے کے رس تک ہی محدود رہنا چاہیے۔ ان پھلوں کے رس میں پانی ملائیں ، خیال رہے کہ پانی اور رس کی مقدار برابر ہونی چاہیے۔ پھلوں میں لیموں یا چکوترے جیسے پھلوں اور ایسے پھلوں کو جن سے آپ کو الرجی ہو، استعمال نہ کریں۔

پانی کے استعمال سے محدود فاقے (دو دن کا فاقہ)کا نہایت عمدہ متبادل ” پوٹاشیم “ کی یخنی یا شوربے کا استعمال ہے۔ پوٹاشیم کی یخنی تیار کرنے کے لیے پانچ گلاس پانی کسی اسٹین لیس سٹیل کے برتن میں ڈالیں اور اس میں چار پیالی ملی جلی سبزیوں اور ترکاریوں کو کوٹ کر ملائیں اور ہلکی آگ پر رکھ دیں اور آدھے گھنٹے تک پکائیں۔ اس میں کوئی اور چیز نہ ملائیں۔ آدھا گھنٹہ پکنے کے بعد سبزیوں کو نچوڑ کر پھینک دیں اور صرف یخنی کو اتنا ٹھنڈا کر لیں کہ وہ قابلِ استعمال ہو جائے۔

ایک سے دو دن کا فاقہ کرنے والے درج بالا طریقے میں سے کوئی سا طریقہ اپنا سکتے ہیں۔اس سے جسم میں سے زہریلا مادہ خارج ہو جائے گا۔اس دوران زیادہ سے زیادہ آرام کرنا لازمی ہے۔

ڈاکٹر جاوید اقبال (ہومیوپیتھ)
(بشکریہ : ہمدرد صحت)
 
Disclaimer: Please consult your health physician regarding any treatment of health issues. Information here is provided only for general health education.

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

We ask for help from our Higher Power to abstain from those substances we find ourselves craving, ever mindful of our addiction to sugar, flour and wheat. Feeding our bodies with a plan of sound nutrition will allow us freedom from the insanity of this disease.