جہاں ایک جانب پاکستانی خواتین ہر شعبے میں اپنی خدمات
انجام دے رہی ہیں وہیں پاک فضائیہ بھی ان خواتین کی خدمات سے محروم نہیں۔
گزشتہ روز چھبیس سالہ عائشہ فاروق نے پاک فضائیہ کی پہلی خاتون لڑاکا پائلٹ
بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ وہ تمام امتحانات سے گزر کر ملک کی فضائی سرحدوں
کے تحفظ کا فریضہ انجام دینے کیلئے تیار ہیں ۔
سر پر اسکارف اور پاک فضائیہ کے سبز یونیفارم میں ملبوس عائشہ فاروق اب
مکمل تیار ہیں F-7PG لڑاکا جہاز اڑانے کے لئے ۔۔
|
|
پاک فضائیہ میں پانچ خواتین لڑاکا پائلٹس ہیں مگر عائشہ فاروق کو فائٹر
پائلٹ کا آخری امتحان پاس کرنے والی پہلی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
عائشہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی اور ملک کی جغرافیائی صورت حال کے پیش نظر
ہر وقت تیار رہنا ضروری ہے ۔
متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والی عائشہ کا کہنا ہے کہ انہیں پاک فضائیہ میں
صلاحیتوں کی بنیاد پر آگے بڑھنے کے مواقع ملے۔ انہیں کسی بھی مرحلے پر
امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
|
|
پاک فضائیہ کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ شاہینوں کیلئے چاہے خواتین ہوں یا مرد
ہر طرح کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا ضروری ہے۔ پائلٹ کی ذمہ داری
ہے کہ وہ لڑاکا طیارے اڑانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو۔
|
|
قابل ذکر بات یہ ہے کہ خطے کی صورتحال کے پیش نظر خواتین میں فوج میں
شمولیت کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ 316 خواتین پاک فضائیہ کا
حصہ ہیں جبکہ 4000 سے زائد خواتین بری فوج میں فرائض انجام دے رہی ہیں۔ |