پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے پُر فضا مقام زیارت میں قائم
بانی پاکستان کی رہائش گاہ زیارت ریزیڈنسی کے اطراف چار زوردار دھماکے ہوئے
ہیں جن سے عمارت کی دیواروں کے علاوہ تمام سامان جل کر تباہ ہوگیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نصیب کاکٹر نے بی بی سی کو
بتایا کہ گزشتہ شب زیارت ٹاؤن میں قریبی پہاڑیوں سے مسلح حملہ آور بانی
پاکستان محمد علی جناح کے زیرِ استعمال رہنے والی عمارت قائداعظم ریزیڈنسی
میں داخل ہوئے۔
|
|
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق مسلح حملہ آوروں نے عمارت میں متعدد بم نصب
کرنے کے علاوہ فائرنگ بھی کی۔ فائرنگ سے عمارت کی سکیورٹی پر تعینات ایک
پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔
انھوں نے بتایا کہ نصب کیے جانے والے چار بموں کے پھٹنے سے زیارت ریزیڈنسی
میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں دیواروں کے سِوا نہ صرف عمارت تباہ ہو
گئی بلکہ بانی پاکستان کے زیرِ استعمال جن اشیاء کو قومی ورثے کے طور پر
محفوظ کیا گیا تھا وہ بھی جل کر خاکستر ہو گئیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ریزیڈنسی کی مرکزی عمارت کے قریب واقع
لائبریری محفوظ رہی۔
انھوں نے بتایا کہ بم ڈسپوزل سکواڈ نے چار کے قریب بم ناکارہ بنا دیے جبکہ
حملہ آور فرار ہو گئے۔
خیال رہے کہ زیارت بلوچستان کا ایک پرفضا سیاحتی مقام ہے اور پاکستان کے
بانی اور پہلے گورنر جنرل محمد علی جناح اپنی وفات سے قبل یہاں مقیم رہے
تھے۔
|
|
یہ خوبصورت رہائشگاہ سنہ 1892ء کے اوائل میں لکڑی سے تعمیر کی گئی تھی۔ اس
دور میں برطانوی حکومت کے افسران وادی زیارت کے دورے کے دوران اپنی رہائش
کے لیے استعمال کیا کرتے تھے۔
قیام پاکستان کے بعد سنہ 1948ء میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح
ناساز طبیعت کے باعث یہاں تشریف لائے۔
بانی پاکستان نے اپنی زندگی کے آخری دو ماہ اس رہائشگاہ میں قیام کیا۔
ان کے انتقال کے بعد اس رہائشگاہ کو ’قائداعظم ریزیڈنسی‘ کے نام سے قومی
ورثہ قرار دیتے ہوئے عجائب گھر میں تبدیل کر دیا گیا۔
زیارت کی وادی بلوچستان کے سیاحتی مقامات میں سے ایک صحت بخش اور پُرفضا
مقام ہے۔ ہر سال گرمیوں کا آغاز ہوتے ہی ملک بھر سے سیاحوں کی بہت بڑی
تعداد یہاں کا رُخ کرتی ہے۔
|