ملک میں جاری بدامنی کی بدترین لہر

دہشت گردی کی حالیہ لہر ملک میں گزشتہ کئی برسوں سے جاری و ساری ہیں نو منتخب حکومت کے قیام میں آتے ہی دہشت گردی کی حالیہ لہر میں اضافہ ہوگیا کراچی پشاور کوئٹہ خیبر یعنی ملک کا ہر حصہ زخموں سے چور اور خون میں لت پت ہیں کراچی جو پاکستان کی اہم شہہ رگ ہیں اس شہر قائد میں خوب خون کی المناک ہولی کھیلی جارہی ہیں -

ہر روز سیاسی جماعتوں کے ارکان سمیت عام شہریوں کو ماؤرائے عدالت بے دردی سے قتل کیا جارہا ہیں اہک ہفتے میں شہر قائد میں ایک سو افراد کو قتل کیا گیا قتل و غارت گری کے خلاف آئے دن شہر قائد میں ہڑتالیں ہونا احتجاج ہونا جس سے ملکی معشیت کا بیڑا غرق ہوکر رہے گیا -

ملک میں شہر میں حکومت قانون سکیورٹی سب کچھ ہونے کے باوجود شہر قائد میں جنگل کا قانون بلکہ پورے ملک میں جنگل کا قانون نافذ ہیں ‏ پشاور کوئٹہ خیبر بھی جو شدید بدامنی کی زد میں ہیں آج گلگت میں نو غیر ملکی سیاحوں سمیت دس افراد کی ہلاکت قابل افسوس ناک قابل مزمت ہیں-

ماضی کی طرح نو منتخب حکومت بھی ان شرپسند عناصر کو لگام دینے میں ناکام رہے گی-

حکومت اور قانون ہونے کے باوجود حکومتی اور قانونی رٹ کہیں نظر نہیں آتی سوائے اسمبلی ایوانوں کے اجلاسوں کے یا پھر میڈیا کے ٹاک شوز میں آرام سے بیٹھے لمبی چوڑی بھڑکیں اور بحث کرنے کے ہر واقع اور سانحہ پر حکومت وقت کے وہیی کھوکیلے بلند و بالا دعوے اور مزمتی بیان بازیاں دیکھ دیکھ کر اور سن سن کر ہماری آنکھیں اور کان اکتا چکے ہیں -

یہی وجہ ہے کہ آج یہ شر پسند عناصر قانون سے بالا تر دیکھائی دیتے ہیں-

قارئین آج صورتحال یہ ہیں کہ ہمارا حکمران طبقہ عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنے کے بجائے اپنی جان و مال کے تحفظ میں مگن ہیں عوام کے ووٹوں سے اقتدار پربراجمان ہوکر جمہوریت کے دعوے دار اپنی جیب بھرنے اپنی جائیداد مال پروپرٹی بنانے میں مگن ہوکر اعوام کو کیسے فراموش کر بیٹھتے ہیں
اس ملک اور اعوام کو ان دہشت گردوں سے کب نجات ملے گی آخر
mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 262006 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.