بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
١- لِلرِّجَالِ نَصِيۡبٌ مِّمَّا تَرَكَ الۡوَالِدٰنِ وَالۡاَقۡرَبُوۡنَ
وَلِلنِّسَآءِ نَصِيۡبٌ مِّمَّا تَرَكَ الۡوَالِدٰنِ وَالۡاَقۡرَبُوۡنَ
مِمَّا قَلَّ مِنۡهُ اَوۡ كَثُرَ نَصِيۡبًا مَّفۡرُوۡضًا ﴿النِّسَاء:7)
مردوں کا اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو اور
عورتوں کا بھی اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو
تھوڑا ہو یہ بہت یہ حصہ مقرر ہے.
٢- وَاِذَا حَضَرَ الۡقِسۡمَةَ اُولُوا الۡقُرۡبٰى وَالۡيَتٰمٰى
وَالۡمَسٰكِيۡنُ فَارۡزُقُوۡهُمۡ مِّنۡهُ وَقُوۡلُوۡا لَهُمۡ قَوۡلًا
مَّعۡرُوۡفًا ﴿النِّسَاء:8﴾
اور جب میراث کی تقسیم کے وقت ( غیر وارث) رشتہ دار اور یتیم اور محتاج
آجائیں تو ان کو بھی اس میں سے کچھ دے دیا کرو۔ اور شیریں کلامی سے پیش آیا
کرو.
٣- يُوۡصِيۡكُمُ اللّٰهُ فِىۡۤ اَوۡلَادِكُمۡ لِلذَّكَرِ مِثۡلُ حَظِّ
الۡاُنۡثَيَيۡنِ ۚ فَاِنۡ كُنَّ نِسَآءً فَوۡقَ اثۡنَتَيۡنِ فَلَهُنَّ
ثُلُثَا مَا تَرَكَ ۚ وَاِنۡ كَانَتۡ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصۡفُ وَلِاَ
بَوَيۡهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنۡهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ اِنۡ كَانَ
لَه وَلَدٌ ۚ فَاِنۡ لَّمۡ يَكُنۡ لَّه وَلَدٌ وَّوَرِثَه اَبَوٰهُ
فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ فَاِنۡ كَانَ لَه اِخۡوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ
مِنۡۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٍ يُّوۡصِىۡ بِهَاۤ اَوۡ دَيۡنٍ اٰبَآؤُكُمۡ
وَاَبۡنَآؤُكُمۡ ۚ لَا تَدۡرُوۡنَ اَيُّهُمۡ اَقۡرَبُ لَـكُمۡ نَفۡعًا
فَرِيۡضَةً مِّنَ اللّٰهِ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِيۡمًا حَكِيۡمًا ۔(النِّسَاء:١١)
الله تمہاری اولاد کے بارے میں تم کو ارشاد فرماتا ہے کہ ایک لڑکے کا حصہ
دو لڑکیوں کے حصے کے برابر ہے۔ اور اگر اولاد میت صرف لڑکیاں ہی ہوں( یعنی
دو یا) دو سے زیادہ تو کل ترکے میں ان کا دو تہائی۔ اور اگر صرف ایک لڑکی
ہو تو اس کا حصہ نصف۔ اور میت کے ماں باپ کا یعنی دونوں میں سے ہر ایک کا
ترکے میں چھٹا حصہ بشرطیکہ میت کے اولاد ہو۔ اور اگر اولاد نہ ہو اور صرف
ماں باپ ہی اس کے وارث ہوں تو ایک تہائی ماں کا حصہ۔ اور اگر میت کے بھائی
بھی ہوں تو ماں کا چھٹا حصہ۔ ( اور یہ تقسیم ترکہ میت کی) وصیت (کی
تعمیل)کے بعد جو اس نے کی ہو یا قرض کے(ادا ہونے کے بعد جو اس کے ذمے ہو
عمل میں آئے گی) تم کو معلوم نہیں کہ تمہارے باپ دادؤں اور بیٹوں پوتوں میں
سے فائدے کے لحاظ سے کون تم سے زیادہ قریب ہے، یہ حصے الله کے مقرر کئے
ہوئے ہیں اور الله سب کچھ جاننے والا اور حکمت والا ہے.
٤- وَلَـكُمۡ نِصۡفُ مَا تَرَكَ اَزۡوَاجُكُمۡ اِنۡ لَّمۡ يَكُنۡ لَّهُنَّ
وَلَدٌ ۚ فَاِنۡ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَـكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا
تَرَكۡنَ مِنۡۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٍ يُّوۡصِيۡنَ بِهَاۤ اَوۡ دَ يۡنٍ
وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكۡتُمۡ اِنۡ لَّمۡ يَكُنۡ لَّكُمۡ وَلَدٌ ۚ
فَاِنۡ كَانَ لَـكُمۡ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكۡتُمۡ
مِّنۡۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٍ تُوۡصُوۡنَ بِهَاۤ اَوۡ دَ يۡنٍ وَاِنۡ كَانَ
رَجُلٌ يُّوۡرَثُ كَلٰلَةً اَوِ امۡرَاَةٌ وَّلَه اَخٌ اَوۡ اُخۡتٌ
فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنۡهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنۡ كَانُوۡۤا اَكۡثَرَ مِنۡ
ذٰ لِكَ فَهُمۡ شُرَكَآءُ فِى الثُّلُثِ مِنۡۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٍ يُّوۡصٰى
بِهَاۤ اَوۡ دَ يۡنٍ ۙ غَيۡرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّةً مِّنَ اللّٰهِ
وَاللّٰهُ عَلِيۡمٌ حَلِيۡمٌ ﴿النِّسَاء:١٢﴾
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی
اولاد نہ ہو او راگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے جو چھوڑ جائیں ایک
چوتھائي تمہاری ہے اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد اور عورتوں
کے لیے چوتھائی مال ہے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہوپس اگر
تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے اس وصیت کے
بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد اوراگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے
باپ بیٹا کچھ نہیں رکھتا اور اس میت کا ایک بھائي یا بہن ہے تو دونوں میں
سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک
ہیں وصیت کی بات جوہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو
یہ الله کا حکم ہے اور الله جاننے والا تحمل کرنے والا ہے.
٥- وَلِكُلٍّ جَعَلۡنَا مَوَالِىَ مِمَّا تَرَكَ الۡوَالِدٰنِ
وَالۡاَقۡرَبُوۡنَ وَالَّذِيۡنَ عَقَدَتۡ اَيۡمَانُكُمۡ فَاٰ تُوۡهُمۡ
نَصِيۡبَهُمۡ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ شَهِيۡدًا ۙ
﴿النِّسَاء:33)
اور ہر شخص کے ہم نے وارث مقرر کر دیئے ہیں اس مال کے جو ماں باپ یا رشتہ
دار چھوڑ کر مریں اور وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو انہیں ان کا
حصہ دے دو بے شک الله ہر چیز پر گواہ ہے.
٦- يَسۡتَفۡتُوۡنَكَ قُلِ اللّٰهُ يُفۡتِيۡكُمۡ فِى الۡـكَلٰلَةِ اِنِ
امۡرُؤٌا هَلَكَ لَـيۡسَ لَه وَلَدٌ وَّلَه اُخۡتٌ فَلَهَا نِصۡفُ مَا
تَرَكَ ۚ وَهُوَ يَرِثُهَاۤ اِنۡ لَّمۡ يَكُنۡ لَّهَا وَلَدٌ
فَاِنۡ كَانَـتَا اثۡنَتَيۡنِ فَلَهُمَا الثُّلُثٰنِ مِمَّا تَرَكَ وَاِنۡ
كَانُوۡۤا اِخۡوَةً رِّجَالًا وَّنِسَآءً فَلِلذَّكَرِ مِثۡلُ حَظِّ
الۡاُنۡثَيَيۡنِ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَـكُمۡ اَنۡ تَضِلُّوۡا وَاللّٰهُ
بِكُلِّ شَىۡءٍ عَلِيۡمٌ ﴿النِّسَاء:176﴾
تم سے حکم دریافت کرتے ہیں کہہ دو الله تمہیں کلالہ کے بارے میں حکم دیتا
ہے اگر کوئی شخص مر جائے جس کی اولاد نہ ہو اور اس کی ایک بہن ہو تو اسے اس
کے تمام ترکہ کا نصف ملے گا اور وہ شخص اس بہن کا وارث ہو گا اگر اس کی
کوئی اولاد نہ ہو اور اگر دو بہنیں ہوں تو انہیں کل ترکہ میں سے دو تہائی
ملے گا اور اگر چند وارث بھائی بہن ہوں مرد اور عورت تو ایک مرد کو دو
عورتوں کے حصہ کے برابر ملے گا الله تم سے اس لیے بیان کرتا ہے کہ تم گمراہ
نہ ہو جاؤ اور الله ہر چیز کو جاننے والا ہے. |