ماہ ِرمضان اور لوڈشیڈنگ

جاپان کئی بار زلزلوں کی زد میں رہا اور وہاں پھربھی طالب علموں کیلئے بجلی کی سہولیات بالکل مفت ہیں،اٹلی میں سب سے ذیادہ بجلی پیدا کی جاتی ہے،امریکہ میں لوگ بجلی بنا کر حکومت کو بیچتے ہیں،سنگا پور میں 12مہینے بارش ہونے کے باوجود ایک منٹ کے لئے بھی بجلی نہیں جاتی،ہمارے ہمسایہ ملک بھارت میں 70%بجلی کوئلے سے پیدا کی جاتی ہے ،انگلینڈمیں لوگ اپنی ضرورت کے مطابق خود بجلی پیدا کرسکتے ہیں ،ہمارے دوست ملک چائینہ میں ہرگھر کے لئے بجلی مفت ہے ،ترکی اپنے علاوہ 3ملکوں کوبھی بجلی دیتا ہے،سعودیہ ضرورت کی 90%بجلی پٹرول سے بناتا ہے،لیکن پاکستان میں بجلی وافر ہونے کے باوجود عوام کو لوڈشیڈنگ سے نوازا جاتا ہے ،چائنہ میں عوام کو حکومت بجلی مفت دیتی ہے،اور پاکستان میں امیر طبقہ کو بجلی کی مفت فراہمی ہے اور عام عوام سے ٹیکسوں کے انبار اکٹھے کئے جاتے ہیں،پاکستان میں بجلی پیدا کرنے کے چار بڑے ادارے موجود ہیں۔نمبر ایک واپڈا واٹر اینڈ پاوور ڈیولیپمنٹ اتھارٹی، نمبر دو کے ای ایس سی یعنی کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی۔سوم آئی پی پی یعنی انڈیپینڈینٹ پاور پروڈیوسرز اور چہارم پی اے ای سی یعنی پاکستان ایٹومک اینرجی کمیشن۔پاکستان میں تیل، کوئلے اور گیس سے تقریباً اڑسٹھ اشاریہ آٹھ فیصد بجلی پیدا کی جارہی ہے، پانی سے اٹھائیس اشاریہ دو فیصد اور ایٹمی بجلی تین فیصد ہے۔تربیلہ ڈیم سے 3478 میگا واٹ بجلی پیدا کی جاتی ہے، منگلہ ڈیم سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی، غازی بروتھا سے 1450 میگاواٹ، وارسک سے 243 میگاواٹ، چشمہ سے 184 میگاواٹ، درگائی سے 20 میگاواٹ، رسول بیراج سے 22 میگاواٹ، شادی وال سے 18 میگاواٹ، نندی پور سے 14 میگاواٹ، کرم گڑھی سے 4 میگاواٹ، رینالہ سے ایک میگاواٹ، چترال سے ایک میگاواٹ اور آزاد کشمیر سے انتالیس میگاواٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے۔ یہ کل ملا کر ہوئے 6461 میگاواٹ۔اس کے علاوہ گیس ٹربائن پاور سٹیشن شاہدرہ سے 59 میگاواٹ، سٹیم پاور سٹیشن فیصل آباد سے 132 میگاواٹ، گیس ٹربائن پاور سٹیشن فیصل آباد سے 244 میگاواٹ، گیس پاور سٹیشن ملتان سے 195 میگاواٹ (یہ اب شاید بند پرا ہے)، تھرمل پاور سٹیشن مظفر گڑھ سے 1350 میگاواٹ،تھرمل پاور گدو سے 1655 میگاواٹ، کوٹری سے 174 میگاواٹ، جامشورو سے 850، لاڑکانہ سے 150،کوئیٹہ سے 35 میگاواٹ، پنجگر سے 39 میگاواٹ، تھرمل پاور پسنی سے 17 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ یہ تھرمل اور گیس سے پیدا کی جانے والی کل بجلی ہوئی 11،272 میگاواٹ۔کے ای ایس سی کے زیرِ سایہ بننے والی بجلی کی تفصیل یہ ہے۔تھرمل پاور سٹیشن کورنگی سے 316 میگاواٹ، گیس ٹربائن پور کورنگی سے 80 میگاواٹ، گیس ٹربائن سائٹ ایریا سے 100 میگاواٹ، تھرمل پاور بن قاسم سے 1260 میگاواٹ۔ یہ کے ای ایس سی کا کل ملا کر ہو گیا 1756 میگاواٹ۔آئی پی پی کے زیرِ سایہ بننے والی بجلی میں شامل ہیں ہب پاور پراجیکٹ سے 1292 میگاواٹ، اے ای ایس لال پیر لیمیٹڈ محمود کوٹ مظفرگڑھ سے 362 میگاواٹ، اسی کمپنی کے پاک جین سے 365 میگاواٹ، آلٹرن اینرجی اٹک سے 29 میگاواٹ، فوجی کبیروالہ پاور کمپنی خانیوال سے 157 میگاواٹ، گل احمد اینرجی لیمیٹد کورنگی سے 136 میگاواٹ، حبیب اﷲ کوسٹل پاور سے 140 میگاواٹ، جاپان پاور لاہور سے 120 میگاواٹ، کوہینور پاور سے 131 میگاواٹ، لبرٹی پاور گھوٹکی سے 232 میگاواٹ، روسچ پاور خانیوال سے 412 میگاواٹ، صبا پاور کمپنی شیخوپورہ سے 114 میگاواٹ،سدرن الیکٹرک پاور کمپنی رائیونڈ سے 135 میگاواٹ، ٹپال اینرجی لیمیٹڈ کراچی سے 126 میگاواٹ، اْچ پاور لیمیٹڈ ڈیرہ مراد جمانی نصیرآباد سے 586 میگاواٹ، اٹک جنریٹر لیمیٹد موگاہ راولپنڈی سے 165 میگاواٹ، ایٹلس پاور شیخوپورہ سے 225 میگاواٹ، کوٹ ادو پاور کمپنی لیمیٹڈ سے 1638 میگاواٹ اور یہ جناب کل ملا کر ہو گیا 6365 میگاواٹ۔ایٹمی بجلی کے ادارے کہوٹہ پاور اور چشمہ پاور بالترتیب 137 اور 325 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں جو کل ملا کر 462 میگاواٹ بنتی ہے۔چلیں ہم کھلا ڈْلا ایک کام کرتے ہیں کہ نہروں میں پانی کی کم موجودگی کو ایک وجہ بنا کر نہری پانی یعنی ہائڈرو پاور سے تیار ہونے والی بجلی کو کم کر دیتے ہیں جو کہ عام ھالات میں 2414 میگاواٹ سے شروع ہو کر 6761 میگاواٹ تک چلی جاتی ہے۔اس وقت 2010 سے اب تک جو حالات ہمارے سامنے ہیں ان میں ملک کی بجلی کی پیداوار 19855 میگاواٹ ہے جبکہ بجلی کے استعمال کی شرح دیکھی جائے تو وہ 14500 میگاواٹ تک جا رہی ہے۔ اس ساری کہانی میں 10 سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کیوں کی جا رہی ہے اور شہری علاقوں کو اس پریشانی اور خصوصاً رمضان کے مہینے میں یہ سب کیوں کیا جا رہا ہے سمجھ سے بالاتر ہے۔حکومت سے گزارش ہے کہ کم از کم ماہ رمضان جیسے مقدس مہینے میں تو لوڈشیڈنگ سے پرہیزکیا جائے، انڈیا پاکستان کا میچ ہو تو بجلی نہیں جاتی،لیکن اگر نمازتراویح جاری ہو،سحری کی جارہی ہو،یا افطار کا وقت ہوتو بجلی آتی ہی نہیں،اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
M A TABASSUM
About the Author: M A TABASSUM Read More Articles by M A TABASSUM: 159 Articles with 166931 views m a tabassum
central president
columnist council of pakistan(ccp)
.. View More