حضرت مولائے کائنات علی
المرتضی شیر خدا کرم اﷲ تعالی وجھہ الکریم سے روایت ہے تاجدار رسالت محبوب
رب العزت عزوجل و صلی اﷲ تعالی علیہ والہ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے جب
میری امت پندرہ خصلتیں اختیار کر لے گی۔ تو اس پر آفتیں اور بلائیں نازل ہو
ں گی عرض کی گئی یا رسول اﷲ عزوجل و صلی اﷲ تعالی علیہ والہ وسلم وہ کون سی
خصلتیں ہیں ۔فرمایا(۱) جب مال غنیمت کو ذاتی دولت بنا لیا جائے اور (۲)
امانت کو مال غنیمت بنا لیا جائے اور(۳)زکواۃ کو جرمانہ سمجھا جائے اور(۴)
آدمی اپنی بیوی کی اطاعت کرے اور(۵) ماں کی نافرمانی کرے اور(۶) دوست کے
ساتھ بھلائی کرے اور (۷) باپ کے ساتھ بے وفائی کرے اور(۸) مساجد میں آوازیں
بلند کی جائیں یعنی مسجدوں میں دنیاوی باتوں کا شور لڑائیاں جھگڑے ہونے
لگیں(۹) سب سے رذیل(یعنی کمینہ ترین) شخص کو قوم کا سردار بنالیا جائے اور
(۱۰) کسی شخص کے شر سے بچنے کے لئے اس کی عزت کی جائے اور(۱۱) شرابیں پی
جائیں اور(۱۲) ریشم پہنا جائے اور(۱۳)گانے والیوں اور(۱۴) آلات موسیقی کو
رکھا جائے اور(۱۵) اس امت کے بعد والے پہلوں کو براکہیں ،اس وقت لوگوں
کوسرخ آندھیوں یا زلزلوں یا زمین دھنسنے یا چہروں کے مسخ یا پتھر برسنے کا
انتظار کرنا چاہئے ۔(رسالہ نمبر64، گانوں کے 35کفریہ اشعار (سنن ترمذی ج۴ ص
۸۹_۹۰حدیث ۲۲۱۷،۲۲۱۸ دارالفکربیروت) ﴿مفہوم حدیث پاک ہے کہ جب مسجدوں میں
گانے چلنے لگیں گے تو پتھروں کی بارش ہو گی ﴾ اکتوبر 2012سوموار کی ایک شام
اچانک جانب مغرب سے نمودار ہونے والے سیاہ بادلوں میں پیچھے کیا ہے کوئی
نہیں جانتا تھا کسی کے ذہن و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ان سیاہ بادلوں کے
پیچھے ایک قیامت کا منظر ہے اچانک ہلکی بارش شروع ہو گئی اور ماحول ایک دم
رات کی تاریخی میں ڈوب گیا اور موسلا دار بارش ہونے لگی پھر اچانک ہی
گھومنے والی ہوا ؤں نے بارش کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ایک خوف ناک منظر
ہماری آنکھوں کے سامنے تھا ہر چیز ہوا اور بارش نے ہلا کر رکھ دی ابھی اسی
خوف ناک منظر کا نظارہ ہماری آنکھوں کے سامنے تھا کہ اچانک اولے برسنے شروع
ہو گئے اچانک بارش میں کمی ہو گئی اور بارش کی جگہ اولوں نے لے لی اور
دیکھتے ہی دیکھتے اس قیامت خیز منظر سے ہماری روح تک کانپ گئی آسمانی بارش
کے ساتھ برسنے والے اولوں کا وزن تقربیاً 100سے150گرام کے قریب تھا گولائی
شکل میں آسمانی بارش کے ساتھ اولوں کو اس طرح گرتے دیکھنا کیا کسی قیامت سے
کم تھا مسلسل 25/30منٹ تک اس سلسلہ کو جاری رہنے والے منظر نے ہمیں اس یقین
کی طرف مائل کر دیا کہ کیا واقع ہی آج قیامت برپا ہونے والی ہے انسانی
زندگی تو جیسے ساقط ہو کر رہ گئی تھی ہر طرف خوف ہی خوف تھا اچانک ہی
مسجدوں میں اذانوں اور تلاوتوں کا سلسلہ جاری ہو گیا مگر ہمیشہ اﷲ تعالی
انسان کے لئے ایسے مناظر سامنے لاتا ہے کہ انسان توبہ کیطرف چلا جائے مگر
افسوس ایسا نہیں ہوتا ۔ دراصل آج کل موبائل کا فیشن عام ہو چکا ہے اور
موبائل کے اس فیشن کو ہر شخص نے اخیتار کیا ہوا ہے اکثر نمازوں کے اوقات
میں امام صاحب یہ اعلان کرتے ہیں کہ اپنے اپنے موبائل بند کر لیں اور
مسجدوں میں اشتہارات کے ذریعے بھی لکھا ہوا ہوتا ہے کہ دوران نماز موبائل
فون بند کر دیں مگر باوجود اعلان سننے کے اکثر لوگ اپنے موبائل کو بند نہیں
کرتے دوران نماز اگر کسی کی کال آ جائے تو اس وقت ٹیون کی جگہ انڈین بے
ہودہ الفاظ گانوں کی آواز تمام نماز پڑھنے والوں کو ہلا کر رکھ دیتی ہے اور
اتنے افسو س کی بات ہے کہ جس نمازی کے موبائل پربیل ہوئی ہوتی ہے وہ ذرا
برابر بھی پسمان نہیں ہوتا اس کے چہرے پر شرمندگی کے اظہار دور دراز تک نظر
نہیں آتے اس کی نظر میں یہ کوئی بات نہیں والی مثل ہے مگر افسوس مسلمان
ہونے کے ناطے ڈوب مرنے کا مقام ہے اے انسان اگر ہے تو مسلمان تو تجھے یہ
چیزیں زیب نہیں دیتیں آج ہم پر پتھروں کی بارش نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ہم
نے اپنے لئے خود قیامت تیار کر رکھی ہے اور ہم روز بروز اس موبائل کے فیشن
میں زندگی گزار کر اپنے آپ کو تباہی کے کنارے پر کھڑا کر رہا ہے اس طوفان
کو ختم ہونے کے بعد جب ہم نے اپنی ارد گرد کی زندگی کی طرف بغور جائزہ لیا
تو ہمیں پتہ چلا کہ ہماری فصلات جو کہ چنائی کے لئے تیار تھیں اب صرف
لکڑیوں کی طرح زمین میں کھڑی ہیں اس پر پھل اور پتے اس طر ح گر گئے ہیں جس
طرح بوڑھے شخص کے بال اس کے سر سے گرتے ہیں جیسے موسم خزاں میں درخت سے
سوکھے پتے گھر جاتے ہیں سبزیوں کے پھل اور فروٹ کے پھل سب کچھ تباہ ہو کر
رہ گیا ہے مگر جب دوسری صبح آنکھ کھلی تو جونتائج سامنے آئیں ان کو دیکھ کر
تو ایسا لگتا تھا کہ جیسے کل کچھ ہوا ہی نہیں ہے ہم مسلمان سب کچھ بھلا چکے
تھے مگر پتہ نہیں کیوں لوگ ایسا کرتے ہیں جب میری آنکھو ں کے سامنے وہ
قیامت کا منظر نظر آتا ہے تو میرے خوف کے مارے رونگھٹے کھڑے ہو جاتے ہیں ۔افسوس
صدکروڑ افسوس: آج کل مذہبی نظر آنے والے افراد کے موبائل فون میں بھی معاذ
اﷲ عزوجل میوزیکل ٹیون ہوئی ہے اور یہ ناجائز ہے جس کے فو ن میں میوزیکل
ٹیون ہو اس کے ضروری ہے کہ ابھی اور اسی وقت توبہ بھی کر ے اور ہاتھوں ہاتھ
اپنی اس منحوس ٹیون کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دے ورنہ جب جب یہ میوزیکل ٹیون
بجے گی خود بھی سننے کی آفت میں پڑے گا اور دوسرا مسلمان بھی اگر سننے سے
بچنے کی کوشش نہیں کریگا تو پھنسے گا۔اس حدیث مبارکہ میں چہروں کے مسخ ہونے
اور زمین میں دھنسنے کے بارے میں بھی ذکر کیا گیا ہے سرخ آندھیاں ہم دیکھ
چکے ہیں زلزلہ اکتوبر 2005ہم دیکھ چکے ہیں اب ہم زمین میں دھنسنے اور چہروں
کے مسخ ہونے کا مطلب کیا سمجھے گے ان الفاظ کو پڑھتے وقت شاہد ہی کوئی شخص
ہو گا جس پر خوف طاری نہیں ہو گا کیا یقیناً یہ سب تو ہونا ہی بشرطیکہ ہم
اپنے عمالوں کو درست کر لیں تو شاہد ہم ان آنے والے خطرات سے بچ سکتے ہیں
اس خوف ناک منظر کو دیکھنے کے بعد یقیناً ہمیں اپنے موبائل فون میں
Simpleیا کوئی اسلامک ٹیون لگا لینی چاہتے تاکہ کم از کم از ان گناہوں سے
بچا جا سکے ۔اﷲ تبارک و تعالیٰ مجھے اور آپ کو عمل کرنے کی توفیق عطا
فرمائے ۔(آمین) |