بیس سال پہلے ہمارے ایک رشتہ دار کی شادی ہوئی۔ ان کی بیگم شروع سے ہی بہت
اچھا کھانا بناتی ہیں اب تک انہوں نے اپنی بیوی کے کسی بھی کھانے کی تعریف
کبھی نہیں کی تھی۔
کل وہ عید کی نماز پڑھنے گئے تو وہاں پر خوشیاں بانٹنے کا درس دیا جا رہا
تھا ۔
درس میں بتایا گیا کہ بیگم کے کاموں کی اور کھانے کی دل کھول کر تعریف کرنا
اور کبھی کبھار اپنی خوشی سے انعام سے نوازنا بھی بہت اچھی بات ہے ۔...
ان پر ان باتوں کا بہت زیادہ ہی اثر ہوا۔
گھر آئے۔۔۔ بیگم نے روٹی پیش کی۔۔ انہوں نے روٹی کے ساتھ قورمہ کھانا شروع
کیا اور ہر لقمے کے ساتھ سبحان اللہ ، ماشاءاللہ کہنا شروع کر دیا۔
بیگم کو بہت حیرت ہوئی ۔ کچھ ہی دیر میں انہوں نے کھانے کی تعریف میں زمین
آسمان ایک کر دئیے۔
پہلی مرتبہ تعریف سنی تھی، اس لئے بیگم کے لئے وہاں کھڑے رہنا مشکل ہو گیا
۔
اس لئے وہ فوری طور پر ڈائننگ ٹیبل سے نکل کر کچن میں چلی گئیں۔
بھابھی کچن میں اگرچہ اکیلی گئی تھیں مگر واپسی پر ان کے ساتھ بیلن بھی
تھا۔
انہوں نے رکھ کے ایک عدد بیلن ان کی کمر پرمارا اور بولیں:۔
کم بخت! بیس سال تک تو جب میں کھانا پکاتی رہی تو تم نے تعریف ہی نہیں کی
۔۔۔ آج پڑوسن نے عید کے دن قورمہ بنا کے دے دیا تو تم نے وہ کھانے کے بعد
تعریفوں میں زمین اور آسمان ایک کر دیے۔۔۔" |