ايک بے روزگار فلسطينی نے فيس بک پر ايک ’پرائيوسی بگ‘
تلاش کرنے کے بعد اس ويب سائٹ کے بانی مارک زوکربرگ کا اکاؤنٹ ’ہيک‘ کر
ڈالا۔ در اصل تيس سالہ خليل شريتھ فيس بک انتظاميہ سے پانچ سو ڈالر بطور
انعام وصول کرنا چاہتا تھا۔
|
|
ڈی ڈبلیو ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق فلسطين سے تعلق رکھنے والے تيس سالہ خليل
شريتھ نے جب فيس بک کی ويب سائٹ پر ايک ’پرائيوسی بگ‘ يعنی ايک ايسی تکنيکی
خامی کہ جس کے ذريعے کسی بھی شخص کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہو سکے، دريافت
کر لی تو اس نے فوری طور پر فيس بک انتظاميہ سے رابطہ کيا۔ شریتھ کی دريافت
شدہ خامی کے ذریعے فیس بک صارفین کسی کی بھی دوستوں کی فہرست میں شامل ہوئے
بغیر ہی ان کی ذاتی وال پر پیغام لکھ سکتے تھے۔ اس سلسلے ميں شریتھ نے فيس
بک سے رابطہ کيا ليکن جب انتظاميہ نے اس کے دو پيغامات پر کسی رد عمل کا
اظہار نہ کيا تو خليل شريتھ نے انہونی کو ہونی کر ڈالا۔ اس نے ويب سائٹ کے
بانی مارک زوکر برگ کے فيس بک صفحے کو ہی ہيک کر ڈالا۔
خليل شريتھ نے مارک زوکر برگ کے صفحے تک رسائی حاصل کرنے کے بعد ان کی
’وال‘ پر مندرجہ ذيل پيغام لکھا، ’’آپ کی پرائيوسی کی خلاف ورزی کرنے پر
معذرت چاہتا ہوں۔ ان تمام رپورٹوں کے بعد جو ميں نے فيس بک ٹيم کو بھيجيں،
ميرے پاس اور کوئی راستہ بچا ہی نہيں تھا۔ جيسا کہ آپ ديکھ سکتے ہيں کہ ميں
آپ کے دوستوں کی فہرست ميں نہيں ہوں ليکن اس کے باوجود ميں آپ کی ٹائم لائن
پر يہ پيغام درج کر سکتا ہوں۔‘‘
اگرچہ اس عمل کے بعد خليل شريتھ کے ہاتھ فيس بک کا پانچ سو ڈالر کا وہ
انعام نہ لگ سکا جو انتظاميہ کسی خامی کی نشاندہی کرنے والے کو ادا کرتی ہے
تاہم پھر بھی وہ کافی مطمئن ہے۔ وجہ يہ کہ ايک تو اس عمل کے ذريعے اس نے
اپنے ليے خوب نام کمايا اور پھر دنيا کے کامياب ترين سوشل نيٹ ورک کے بانی
کے اکاؤنٹ تک پہنچنے پر اس کے ليے ملازمتوں کی ايک قطار بھی لگ گئی ہے۔
|
|
شريتھ مغربی کنارے ميں ہيبرون نامی شہر ميں رہتا ہے، جہاں دو سال قبل
انفارميشن ٹيکنالوجی کی ڈگری حاصل کے بعد سے اب تک وہ بے روزگار بيٹھا تھا۔
تيس سالہ شريتھ کے بقول وہ ابتداء ميں فيس بک کے رد عمل سے ذرا ناخوش تھا
ليکن دنيا بھر سے ملازمتوں کی مختلف پيشکشيں موصول ہونے کے بعد اب وہ مطمئن
ہے۔ اس نے کہا، ’’ميں ايک نوکری کی تلاش ميں ہوں تاکہ کسی بھی عام آدمی کی
طرح اپنی زندگی گزار سکوں۔‘‘
اس حوالے سے بی بی سی نے کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کا کہنا ہے کہ انہوں نے
اس خامی کو دور کر دیا ہے لیکن وہ خلیل شریتھ کو پیسے نہیں دیں گے۔
فیس بک کی سکیورٹی ٹیم کے انجینیئر میٹ جونز نے ایک کلِک پیغام میں وضاحت
کی ہے کہ شریتھ کی ای میل پر کارروائی ہونی چاہیے تھی لیکن ان کی رپورٹ
کرنے کے طریقہ کار میں ویب سائٹ کی پالیسی کے خلاف ورزی کی گئی تھی۔ |