ادویات ساز کمپنیاں اب ایسی دوائیں بنانے میں کامیاب ہو
گئی ہیں جو ایک ٹیبلٹ میں متعدد ادویات کا مجموعہ ہیں اور طبی ماہرین اس کے
استعمال پر زور دے رہے ہیں۔خاص طور سے دل کے مریضوں پر زور دیا جا رہا ہے
کہ وہ ان نئی ٹیبلٹس کا استعمال کریں کیونکہ مجموعہ ادویات پر مشتمل یہ
ٹیبلٹس زیادہ موثر ثابت ہو رہی ہیں۔
|
|
ڈوئچے ویلے کی رپورٹ کے مطابق ایک عالمی طبی جائزے کے نتائج سے پتہ چلا ہے
کہ ڈاکٹر ’ریڈی لیبارٹریز لیمٹڈ‘ کی طرف سے تیار کردہ ٹیبلٹ ’Polypill‘ جو
’فور ان ون‘ یا چار ادویات کا مجموعہ ہے، کا استعمال دل کے مریضوں کے لیے
واضح طور پر زیادہ موثر ہے۔ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ مریضوں کو چار
مختلف گولیاں نگلنے نہیں پڑتیں بلکہ ایک وقت میں محض ایک ٹیبلٹ لینا پڑتی
ہے۔ ٹیبلٹ ’Polypill‘ میں کولیسٹرول کم کرنے والی دوا اسپرین اور بلڈ پریشر
کم کرنے والی دو اور دوائیں بھی شامل ہوتی ہیں۔ اس دوا کا ابتدائی تجربہ
2000 افراد پر کیا گیا۔ دل کے مرض کے علاوہ اس دوا کے مثبت اثرات بلڈپریشر
اور کولیسٹرول کے مریضوں پر بھی مرتب ہوئے۔
امپیریل کالج لندن کے ڈاکٹر سائمن تھوم اس تحقیق کے نگران ہیں۔ ان کا کہنا
ہے کہ ٹیبلٹ ’Polypill‘ کی مدد سے علاج نہایت سادہ اور کم خرچ ہو گیا ہے
اور اس وجہ سے مریض اپنا علاج جاری رکھ سکتے ہیں۔ اس دوا کا تجربہ 1000
بھارتی اور اپنے ہی مصری مریضوں پر کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے عارضے کے شکار مریضوں کا ایک عام مسئلہ یہ ہے
کہ اُنہیں اکثر اپنے مرض کا اندازہ ہی نہیں ہوتا اور وہ اکثر دوائیں لینا
بھول جاتے ہیں۔ اس تحقیق میں 15 ماہ تک دونوں طرح کے مریضوں پر نظر رکھی
گئی اور اس کے نتائج سے پتہ چلا کہ ادویات کا مجموعہ ٹیبلٹ ’Polypill‘ کا
استعمال کرنے والے مریضوں میں 86 فیصد پابندی سے یہ دوا لیتے رہے جبکہ
علیحدہ علیحدہ چار ٹیبلٹس لینے والے مریضوں میں سے محض 65 فیصد نے دوائیں
پابندی سے لیں۔ اس تحقیق کے نتائج امریکا کے جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئے
ہیں
|
|
دنیا بھر میں ٹیبلٹ ’Polypill‘ میں شامل چار مختلف دواؤں کو کئی ملین افراد
علیحدہ علیحدہ استعمال کرتے ہیں۔ تاہم اب یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا ایک
مجموعی ٹیبلٹ میں بند ان ادویات کا استعمال مسلسل طور پر کیا جانا چاہیے۔
حال ہی میں یورپی شہر ایمسٹرڈیم میں یورپین سوسائٹی آف کارڈیولوجی کا
سالانہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ماہرین نے ادویات کے مجموعے کے استعمال کے
بارے میں مختلف رائے پیش کی۔ یہ ایک متنازعہ موضوع بن چُکا ہے۔ مثال کے طور
پر کینیڈا کی میک ماسٹر یونیورسٹی کے ڈاکٹر ’کون ٹیؤ’ نے کہا، " ہمیں معلوم
ہے کہ اس مجموعہِ ادویات سے بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے میں بہت مدد ملی
ہے۔ مزید یہ کہ غریب معاشروں میں مریضوں کی طرف سے دوا کی پابندی اور اور
اس کی کم قیمت اس کے اہم ترین فوائد ہیں" ۔
دوسری جانب امراض قلب کے ماہرین کا ایک گروپ یہ کہتا ہے کہ ٹیبلٹ
’Polypill‘ کا استعمال مختلف مریضوں کی صورتحال کے مطابق اُن کو دوا کا ڈوز
دینے کے عمل میں مشکلات کا سبب بنے گا۔ اس طرح مریضوں کی انفرادی ضرورت کے
مطابق انہیں دوائیں دینا ممکن نہیں رہے گا۔ واضح رہے کہ مختلف ماہیت یا
ورژنز کی ٹیبلٹ ’Polypill‘ کا متعدد کلینیکل تجربہ کیا جا رہا ہے۔ |