ماضی حال اور مستقبل

انسانی زندگی کا سفر تین ادوار سے ہو کر گزرتا ہے اور یہ وہ تین زمانے ہیں جنہیں عرف عام میں ماضی، حال اور مستقبل کہا جاتا ہے ماضی جو گزر گیا

یاد ماضی عذاب ہے یارب چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
حال جو اس وقت موجود ہے جس میں ہم جی رہے ہیں
آگے آتی تھی حال دل پہ ہنسی اب کسی بات پر نہیں آتی
مستقبل جو آنے والا ہے کل کی ہمیں فرصت کہاں۔۔۔

انسانی زندگی میں مذکورہ تینوں ادوار کی الگ الگ اہمیت و حیثیت ہے بیشتر انسان ماضی کو مدّنظر رکھتے ہوئے اپنے حال کو درست کرنے کی تدبیر کرتے ہیں تاکہ مستقبل روشن ہو جبکہ ہماری نظر میں ماضی کی حیثیت 'جو گزر گیا سو گزر گیا سے سوا کچھ نہیں'

دنیا میں تمام انسانوں کا ماضی حال یا مستقبل ایک سا نہیں ہوتا جن کا ماضی ان کے حال سے قدرے خوشگوار گزرا ہوتا ہے وہ اپنے اچھے دنوں کی یاد میں اپنا حال سوگوار کردیتے ہیں جبکہ وہ چاہیں تو اپنے حال کو اپنے ماضی سے بھی زیادہ بہتر اور خوشگوار بنا سکتے ہیں

اور جن لوگوں کا ماضی بہتر نہ گزرا ہو وہ حال میں بھی اپنے ماضی کی تباہ حالی کا رونا روتے رہتے ہیں بجائے یہ کہ اپنے حال پر شکر کریں اسی لئے تو ہم کہتے ہیں 'اف یو وانٹ بی ہیپی فارگیٹ ایوری تھنگ سیڈ اور گلیڈ' مبادہ کے آپ ماضی میں خوشی کے پل کھو جانے پر یا خوشی میسر نہ آنے پر اپنے حال کو بھی بے حال کریں آپ کو چاہیے کہ ہر حال میں خوش رہنے کی کوشش کریں 'پورے ہیں وہی مرد جو ہر حال میں خوش ہیں'

خوش رہنے والے خوشی کے لمحات کھو جانے پر بھی اپنے حال میں خود کو خوش رکھ سکتے ہیں کہ ماضی کی خوشگوار یادیں بھی حال میں یاد رکھی جائیں تو خوشی دیتی ہیں ہم تو کہتے ہیں جو یاد دکھ دے اسے یاد کرنے یا دہرانے کی ضرورت ہی نہیں ہاں جو یاد خوشی دے اسے یاد کر کے خوشی محسوس کی جاسکتی ہے کہ خوشگوار یادوں میں بیتے پل انسان کو ہر حال میں خوش رکھ سکتے ہیں کہ دکھی ہونے کا کوئی فائدہ نہیں

خوشی اور غم ہر انسان کی زندگی سے وابستہ ہیں اور انسان چاہے بھی تو ان سے فرار نہیں لیکن انسان کے اپنے بس میں اتنا ضرور ہے کہ وہ اپنی کیفیات پر قابو پاسکتا ہے

عالم مایوسی میں بھی امیّد کے دیئے جلا سکتا ہے ماضی کی ناخوشگوار یادوں اور باتوں سے نجات پا سکتا ہے ایسی یادوں اور ایسی باتوں کو دہرانے سے کیا حاصل جو انسان کو حال کے خوشگوار لمحات میں بھی خوش نہ رہنے دے

ماضی تو گزر گیا اور جو گزر گیا وہ دوبارہ واپس نہیں آتا سو اپنے حال کی بہتری کے لئے ماضی کو اس قدر بھی سر پر سوار نہ کریں کہ جو خوشی کے پل آپ کو قسمت سے نصیب ہوئے ہیں انہیں بھی ماضی کی ناخوشگوار یادوں کے بھینٹ چڑھا دینا کوئی دانشمندی نہیں اسی طرح اپنے حال کو آنے والے وقت یعنی مستقبل کی فکر میں گھلا دینا بھی اپنے حال کی خوشیوں کو ضائع کردینے کے مترادف ہے

اس وقت جو ہے اصل زندگی تو وہی ہے یعنی انسان کا حال ہی زندگی کا جمال ہے کہ ماضی تو گزر چکا ہے زندگی کا سفر جس تیزی سے رواں دواں ہے اور جو حالات ہیں انسان کو آنے والے کل کی تو کیا آنے والے پل کی بھی کوئی خبر نہیں 'زندگی اک سفر ہے سہانا یہاں کل کیا ہو کس نے جانا' تو زندگی میں آج کے سہانے سفر کو اس کل کے لئے جس کی کوئی خبر نہیں برباد کرنا حماقت ہے

جو خوشی کا پل میّسر ہے ایسے ماورائی دکھوں کے خدشات کی نظر نہ کریں بلکہ موجودہ پل سے بھرپور فیض اٹھائیں آج جو کرسکتے ہیں کر گزریں 'کل یہ پل ہو نہ ہو' اپنے آج کے وقت کو یاد ماضی کے غم یا حال کی فکر میں غرق نہ ہونے دیں

لیکن چونکہ ماضی انسان کی زندگی سے جڑا ہے اور انسان اپنے ماضی کو زندگی کے ہر حصّے میں یاد رکھتا ہے کہ ماضی کے تناظر میں حال اور مستقبل کے لئے بہتر لائحہ عمل ترتیب دیا جا سکتا ہے ہر چیز کے دو پہلو ہوتے ہیں روشن بھی اور تاریک بھی اب یہ انسان پر منحصر ہے کہ وہ روشن پہلوؤں پر نظر رکھتا ہے یا تاریک پہلوؤں پر انسان کا ماضی محض یاس و حسرت کی تاریکی میں ہی مبتلا نہیں کرتا بلکہ ماضی کے جھروکوں سے روشنی بھی جھلکتی ہے اور انسان چاہے تو اسی روشنی سے اپنے حال اور مستقبل کے لئے بہتر راستہ تلاش کر سکتا ہے اور اپنی زندگی کے موجودہ دور اور آنے والے وقت کی بہتری کے لئے مہترین لائحہء عمل ترتیب دے سکتا ہے

ماضی کے حوالوں سے زندگی کی مثالوں سے اپنے حال کی بہتری کے لئے رہنمائی ضرور لیں بہت ممکن ہے کہ ماضی کے رہنما اصول آپ کے حال کے ساتھ ساتھ آپ کے مستقبل کو بھی محفوظ کر سکیں اگرچہ مستقبل کے بارے میں حتمی طور پر کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا اور نہ ہی کوئی کچھ نہیں جانتا ہے

لیکن ایک مسلمان کا یہ ایمان ہے کہ وہ اپنی قوّت ایمانی اور حسن عمل سے ہر دیوار توڑ سکتا ہے طوفانوں کا رخ موڑ سکتا ہے اپنے شاندار ماضی کی روایات کی روشنی میں اپنے حال اور مستقبل ہر ادوار کو روشن سے روشن تر کر سکتا ہے
اپنے گھر کے آنگن میں نئے گلاب تلاش کریں
ماضی حال اور مستقبل کے کوئی خواب تلاش کریں
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 488723 views Pakistani Muslim
.. View More