بعض متروک قوانین ایسے بھی ہوتے ہیں کہ اگر انہیں آج کے
تناظر میں دیکھا جائے تو اگرچہ وہ بڑے دلچسپ اور عجیب و غریب لگتے ہیں،
لیکن وہ گزرے دور کی ایک تصویر ہمارے سامنے پیش کرتے ہیں۔ آئیے نظر ڈالتے
ہیں ماضی میں مختلف امریکی ریاستوں اور شہری حکومتوں کے نافذ کردہ کچھ ایسے
ہی قوانین پر جو اگرچہ اب وہ زیر استعمال نہیں ہیں لیکن ان میں سے کئی ایک
اب بھی قانون کی کتابوں میں موجود ہیں۔
|
چوہے
کیلی فورنیا میں لائسنس حاصل کیے بغیر چوہے پکڑنے کے لیے چوہے دان یا کسی
دوسری چیز کے استعمال کی ممانعت کردی گئی تھی۔ اسی طرح ریاست اوہائیو کے
شہر کلیولینڈ میں بھی شکار کا لائسنس حاصل کیے بغیر چوہے پکڑنا قابل دست
اندازی جرم قرار دیا گیا تھا۔ |
|
ویکیوم کلینر
کولوراڈو کے شہر ڈینور میں سٹی کونسل نے ایک قانون کے ذریعے اپنا ویکیوم
کلینر اپنے ہمسائے کو مستعار دینے پر پابندی عائد کردی تھی۔
|
|
کتے
کتے کو امریکی معاشرے میں ایک اہم مقام حاصل ہے اور یہاں ان کے حقوق کے
تحفظ کے لیے کئی ریاستوں میں قانون بھی بنائے گئے۔ ریاست کولوراڈو کے شہر
ڈینور میں ایک قانون کے تحت کتوں کو پہلے سے آگاہ کیے بغیر انہیں پکڑنے کی
ممانعت کی گئی تھی۔ قانون میں کہا گیا ہے کہ آوارہ کتے پکڑنے والے افراد
اپنی کاروائی سے قبل اہم سڑکوں، پارکوں اور دوسرے عوامی مقامات پر اشتہار
لگائیں اور اسے تین دن تک مشتہر کریں۔ اسی طرح ریاست الی نوائے کے شہر
نارمل میں کتے کے سامنے مضحکہ خیز شکلیں بنانا اور اس کو منہ چڑھانے کی
قانونی طور پر ممانعت تھی۔ جبکہ اس سلسلے میں اوکلاہاما کا قانون اس سے بھی
زیادہ سخت ہے اور اسے قابل دست انداز پولیس جرم قرار دیا گیا ہے۔ اسی ریاست
کے شہر زبون کی ایک قانونی دفعہ کے تحت کتے ، بلی یا کسی پالتو جانور کو
سلگتا ہوا سگریٹ دینے کی سختی سے ممانعت کی گئی ہے۔ ممکن ہے کہ آج سے چند
عشرے قبل امریکہ میں پالتو جانور بھی تمباکو نوشی کرتے ہوں کیونکہ ریاست
الی نوائے کے شہر ساؤتھ بینڈ میں 1924 میں ایک عدالت نے ایک بندر کو سگریٹ
پینے پر 25 ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا۔
|
|
مختلف جانور
کئی امریکی ریاستوں میں کئی دوسرے جانوروں کے لیے بھی قانون سازی کی گئی
تھی۔ مثلاً اٹلانٹا کے ایک قانون میں کہا گیا ہے کہ زرافے کو بجلی یا ٹیلی
فون کے کھمبے کے ساتھ باندھنا جرم ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس زمانے میں لوگ نہ
صرف یہ کہ زرافے پالتے تھے بلکہ انہیں بجلی اور ٹیلی فون کے کھمبوں کے ساتھ
باندھتے بھی تھے۔ مگر آپ بالٹی مور میں نافذ کیے جانے والے اس قانون کے
بارے میں کیا کہیں گے جس میں شہریوں سے کہا گیا تھا کہ وہ شیر کو فلم
دکھانے اپنے ساتھ سینما ہال نہیں لے جاسکتے۔ ایک ایسا ہی قانون ڈیلا ویئر
کا ہے جس کے مطابق پارکنگ میٹر کے ساتھ ہاتھی باندھنے کی فیس گاڑی پارک
کرنے کے برابر ہے۔
|
|
آئس کریم
آئس کریم دنیا میں ہر جگہ مقبول ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ ماضی میں بعض
امریکی ریاستوں میں آئس کریم کے حوالےسے کچھ مسائل پیش آتے رہے ہیں جس کا
اظہار اس پر قانون سازی سے ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر ریاست انڈیانا کے شہر
بکنل کی شہری انتظامیہ نے ائیر پورٹ پر کانٹے کے ساتھ آئس کریم کھانا خلاف
قانون قرار دیا تھا۔ اسی طرح ڈیلاوئیر کے ایک قانون میں کہا گیا ہے پائلٹ
یا کوئی بھی مسافر آئس کریم جیب میں ڈال کر جہاز میں سوار نہیں ہوسکتا اور
نہ ہی جہاز میں سوار ہونے کے لیے قطار میں کھڑا ہوسکتا ہے۔ جبکہ کنساس میں
آئس کریم جیب میں ڈال کر لے جانے کو خلاف قانون قرار دیا گیا تھا۔ اور
غالباً ریاست نیو جرسی کے شہر نیورک کا یہ قانون ڈاکٹروں کی خوشنودی کے لیے
تھا کہ شام چھ بجے کے بعد ڈاکٹری نسخے کے بغیر آئس کریم خریدنا خلاف قانون
ہے۔
|
|
لہسن
کھانے پینے کی بات ہورہی ہے تو ذرا لہسن کا ذکر بھی ہوجائے جسے آج کے طبی
ماہرین صحت کے لیے ضروری خیال کرتے ہیں، مگر کئی امریکی ریاستوں کے چند
عشرے پہلے کے قوانین ایک اور تصویر پیش کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر انڈیانا
کے شہر گیری کے ایک قانون کے مطابق کوئی بھی شخص لہسن کھانے کے چارگھنٹے
بعد تک سینما ہال جاسکتا تھا اور نہ ہی پبلک ٹرانسپورٹ میں سوار ہوسکتا تھا۔
اسی طرح رہوڈ آئی لینڈ میں لہسن کھانے والے پر یہ پابندی لگا دی گئی تھی کہ
وہ اس کے بعد چار گھنٹوں تک ائیرپورٹ کی حدود میں داخل نہیں ہوسکتا۔
|
|
ہوائی جہاز
اب کچھ ذکر ہوائی جہازوں کا۔ ڈیلاویئر کے ایک مقامی قانون کے مطابق ہوائی
جہاز میں چھینکنے کی ممانعت کی گئی تھی۔ ریاست جارجیا کے شہر پوکاٹا لیگو
کا ایک قانون 200 پونڈ سے زیادہ وزنی عورت کو نیکر پہن کر جہاز میں سوار
ہونے سے روکتا ہے۔ ریاست ورمانٹ کے ایک قانون کے مطابق کوئی شادی شدہ شخص
اتوار کے روز ہوائی جہاز کا سفر نہیں کرسکتا۔ ہوائی سفر کے سلسلے میں سب سے
دلچسپ قانون ریاست اوہائیو کے شہر ویسٹ یونین کا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ
کوئی بھی شخص اپنی شادی کے پہلے سال اپنی بیوی کے بغیر ہوائی جہاز پر نہیں
جاسکتا ۔
|
|
خواتین
کئی امریکی ریاستوں میں خواتین کے حوالے سے خاصے دلچسپ قوانین موجود ہیں۔
ریاست پنسلوانیا کے ایک قانون کے تحت کوئی بھی شخص اپنی بیوی کی تحریری
اجازت کے بغیر شراب نہیں خرید سکتا۔ جبکہ ڈیلاویئر کا قانون عورتوں کو اپنے
بال خشک کرتے وقت ہئیر ڈرائر کے نیچے سونے سے روکتا ہے اور اگروہ بیوٹی
پارلر میں ہئیر ڈرائر کے نیچے سوجائیں تو اس کے ساتھ پارلر کے مالک کو بھی
گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ امریکہ میں خواتین کی آزادیوں کی مثال دینے والے ذرا
مشی گن کے اس قانون پر بھی نظر ڈالیں جس میں انہیں اپنے خاوند کی اجازت کے
بغیر اپنے بال کاٹنے سے روکا گیا ہے۔ جب کہ اوکلاہاما میں ریاست سے لائسنس
حاصل کیے بغیر خواتین کو اپنے بال کاٹنے کی ممانعت کی گئی ہے۔ ایک دلچسپ
قانون ریاست ٹینی سی کے شہر میمفس کا ہے جس میں کہا گیا ہے کوئی خاتون اس
وقت تک کار نہیں چلاسکتی جب تک کار کے آگے ایک شخص سرخ جھنڈی لے کر نہ چل
رہا ہو۔ ممکن ہے کہ اس زمانے میں خواتین بہت زیادہ ایکسیڈنٹ کرتی ہوں۔
ریاست واشنگٹن میں ایک ایسا ہی قانون مردوں کے بارے میں بنایا گیا تھا جس
کے مطابق رات کے وقت کوئی شخص اس وقت تک گاڑی نہیں چلا سکتا تاوقتیکہ ایک
شخص لالٹین لے کر اس کے آگے نہ چل رہا ہو۔
|
|
خراٹے
دوسروں کے خراٹوں سے اکثر لوگ تنگ ہوتے ہیں، لیکن خراٹوں پر قانون سازی
غالباً صرف ریاست میساچوسٹس میں ہی کی گئی تھی اور کمرے کے دروازے اور
کھڑکیاں اچھی طرح بند کیے بغیر خراٹے لینے کو قابل دست اندازی پولیس جرم
قرار دیا گیا تھا۔
|
|
جن اور بھوت
جنوں بھوتوں کی کہانیاں تو آپ نے بہت پڑھ اور سن رکھی ہوں گی لیکن شاید یہ
کبھی نہ سنا ہوکہ وہ انسان کے بنائے ہوئے قوانین کے پابند بھی ہیں۔ تاہم
یاست الی نوائے کے شہر اربانا کی سٹی کونسل نے ایک قانون کے ذریعے جنوں ،
بھوتوں اور بلاؤں پر یہ پابندی عائد کردی تھی کہ وہ شہر کی حدود میں داخل
نہیں ہوسکتے۔ اس قانون پر عمل ہوا یا نہیں، اس بارے میں تاریخ خاموش ہے۔
|
|