انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ایک ایسا مساج پارلر
موجود ہے جہاں گاہکوں کا مساج تیل یا لوشن کے بجائے سانپوں کے ذریعے کیا
جاتا ہے۔ اس مساج میں کئی سانپ گاہک کے جسم پر ڈالے جاتے ہیں۔
|
|
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس مساج پارلر کا سٹاف سانپوں سے کیے جانے والے
مساج کا مظاہرہ کرتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ سانپوں کی نقل و حرکت اور خوف کے باعث جسم کے اندر
ایڈرنالین نامی رطوبت خارج ہوتی ہے جس کا صارفین کے میٹابولزم پر مثبت اثر
پڑتا ہے۔
|
|
اس مساج پارلر کے مالک کا کہنا ہے کہ سانپوں کے مساج سے ذہنی تناؤ میں کمی
ہوتی ہے۔ مساج پارلر میں سانپوں سے مساج کے دوران لوگ انتہائی شوق سے اس
موقع کی تصاویر کھینچتے ہیں۔
|
|
اس مساج کی قیمت 47 ڈالر ہے۔ اس مساج پارلر میں صرف سانپوں ہی سے نہیں بلکہ
گولف کی گیندوں اور بیئر میں نہلانے سے بھی مساج کیا جاتا ہے۔ |