کیا آپ جانتے ہیں؟ دلچسپ اور حیرت انگیز حقائق

ویسے تو ہم بہت کچھ جاننے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ بہت سی ایسی معلومات ہیں جن سے ہم ناواقف ہیں یا پھر ان معلومات سے بہت کم لوگ واقف ہوتے ہیں- لیکن جو ناواقف ہیں وہ آج کا یہ آرٹیکل پڑھ کر ضرور اپنی معلومات میں اضافہ کرسکتے ہیں- ہماری ویب اپنے قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے آئے روز کوئی نہ کوئی کاوش کرتی رہتی ہے٬ جسے نہایت پسند بھی کیا جاتا ہے- آج کا آرٹیکل بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے-

آپ کا جسم صرف ایک سیکنڈ میں 15 ملین خون کے لال خلیے بناتا اور ختم کرتا ہے-

کیا آپ کو معلوم ہے کہ کیلے یا سبز رنگ کے سیب کو صرف سونگھنے سے بھی وزن کم کیا جاسکتا ہے-

بٹر فلائی یعنی تتلی کا اصلی نام 'flutterby' تھا-
 

image


گھونگھا تین سال تک لگاتار سو سکتا ہے-

ہاتھی وہ واحد جانور ہے جو چھلانگ نہیں لگا سکتا-

کتے وہ آواز بھی سننے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو کہ ایک انسان نہیں سن سکتا-

دوسروں کو روشنی دینے والا مؤجد تھامس ایڈیسن جس نے بلب ایجاد کیا٬ خود اندھیرے سے خوفزدہ رہتا تھا-
 

image

تقریباً 3000 سال قبل زیادہ تر مصری باشندے 30 سال کی عمر تک پہنچتے ہی انتقال کر جاتے تھے-

زمین پر صرف ایک منٹ کے مختصر عرصے میں تقریباً 6 ہزار مرتبہ بجلی چمکتی ہے-

ہمنگ برڈ کا وزن ایک سکے سے بھی کم ہوتا ہے-

ایک بگلے کی آنکھ اس دماغ سے بھی بڑی ہوتی ہے-

دنیا کی سب سے قدیم ترین چیونگم کا ٹکڑا 9 ہزار سال سے بھی زیادہ پرانا ہے-
 

image

سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا انگریزی کا حروف 'E' ہے جبکہ سب سے کم 'Q' ہے-

آپ کا معدہ ہر دو ہفتے میں mucus کی نئی تہہ پیدا کرتا ہے٬ ورنہ دوسری صورت میں معدہ خود کو ہی ہضم کر جائے گا-

جس طرح ہر انسان کے انگلیوں کے نشانات ایک دوسرے جدا ہوتے ہیں ویسے ہی زبان کے نشانات بھی دوسروں سے مختلف ہوتے ہیں-

ایک لال بیگ 9 دن تک بغیر سر کے زندہ رہ سکتا ہے-
 

image

آپ کو یہ جان کر ضرور حیرت ہوگی کہ اسٹار فش بغیر دماغ کے ہوتی ہے-

ڈولفن کی سوتے وقت ایک آنکھ کھلی ہوئی ہوتی ہے-

دنیا میں کچھ کیڑے ایسے بھی موجود ہیں جو غذا نہ ملنے کی صورت میں خود کو ہی کھا جاتے ہیں-

شہد وہ واحد غذا ہے جو کبھی خراب نہیں ہوتی- آثار قدیمہ کے ماہرین نے مصری فرعون کے قبرستان سے جو شہد دریافت کیا وہ کھانے کے قابل تھا-
YOU MAY ALSO LIKE:

A man gets lots of information in his life, but the information never ends, there r many things around us which are known to us or we know about it very little. Todays the article contains the information that you do not have before.