’’ شاباش ۔عمران خان ‘‘

ہمارا معاشرہ نہ صرف یہ کہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے بلکہ اس کے جسمِ بیمار میں بے شمار خرابیاں زہر کی طرح سرایت کر چکی ہیں،ان بیشمار خرابیوں میں ایک خرابی یہ بھی ہے کہ ہم تو صیف کی تعریف میں بھی بہت زیادہ کنجو سی سے کام لیتے ہیں۔کو ئی نہایت قابلِ تعریف اور اچھا کام ہی کیوں نہ کرے ہم اس کی تعریف کرنے کی بجائے اس میں کوئی عیب ڈھو ندنے کی کو شش کرتے ہیں ۔بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ہمارا قومی مزاج ہی negative thinkingیعنی منفی سوچ کا عادی ہو چکا ہے ، positive thinking مفقود ہے۔ہمیں عیب تلاش کرنے میں مزا آتا ہے،دوسروں کی برا ئیاں بیان کرنے میں لطف آتا ہے ، کسی کی اچھائی ڈھوندنے میں ہماری نظر بہت کمزور واقع ہو ئی ہے۔ہم اہلِ قلم حضرات اگر کسی کی توصیف یعنی اچھائی احاطہ تحریر میں لے آ ئیں تو فورا جانبداری کا الزام لگ جا تا ہے حالانکہ اچھے کام کی تعریف اور برے کام کی نشاندہی کرکے اصلاح کی کو شش کرنا ہم سب کا فرض ہے ۔

گزشتہ عام انتخابات کے نتیجہ میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت بنی جبکہ مرکز میں مسلم لیگ نون بر سرِ اقتدار آئی․اگرچہ بعض با خبر لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ عام انتخابات میں ایک منظم سازش کے تحت دھاندلی ہوئی اور کے پی کے کی حکومت پی ٹی آئی کو دینا بھی ایک خاص مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ہے ۔بحر حال یہ تو آنے والا وقت ثابت کرے گا کہ کیا واقعی پی ٹی آئی کے ساتھ دھوکہ کیا گیا گیا ہے اور کے پی کے کی حکومت اس لئے دی گئی ہے کہ پنجاب میں ان کا راستہ روکا جا سکے یا یہ محض الزام تراشی ہے ۔البتہ جو بات سب کو معلوم ہے اور جو اظہر من ا لشمش ہے ، وہ یہ ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے چئیرمین جناب عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران کھل کر بار بار یہ بات کہی تھی کہ اگر ہماری جما عت بر سرِ اقتدار آئی تو ہم کرپشن کو جڑ سے ا کھاڑ دیں گے اورکرپشن کرنے والوں سے ہم ہر گز اتحاد نہیں کریں گے۔آج یہ خبر پڑھ کر عوام کو یقین آ نے لگا ہے کہ عمران خان نے حکومت میں شامل اپنے اتحادی جماعت قومی وطن پا رٹی کے دو وزراء ’ بخت بیدار اور ابرار تنو لی‘ کو بد عنوانی اور کرپشن کے الزامات کی بنیا د پر برطرف کردیا۔اگر چہ ان کے اس اقدام سے قومی وطن پارٹی نے ناراض ہو کر پی ٹی آئی سے اتحاد ختم کر لیا ۔اب وہ ہمارے وطن کے مخصوص سیاسی طور طریقوں کے مطابق پی ٹی آ ئی کے خلاف سازشوں میں بھی شریک ہو سکتی ہے مگرعمران خان نے اس کی پرواہ نہ کرتے ہو ئے ان کے وزراء کو برطرف کرکے کرپشن کے خلاف اپنی مو قف کو صحیح ثابت کیا۔جو کر پشن کے خلاف با رش کا پہلا قطرہ ثابت ہو گا ، عمران خان نے یہ بھی واضح کیا کہ ان دو وزراء کی بر طرفی دیگر وزراء اور ار کانِ اسمبلی کے لئے وارننگ ہے۔ہمارے ملک کی سب سے بڑی بد قسمتی یہ ہے کہ یہاں قانون صرف غریب عوام کے لئے ہے ایلیٹ طبقہ اپنے آپ کو ہمیشہ قانون کی پا بندی سے مبرا سمجھتا ہے۔ جس دن سے قانون ہمارے حکمرانوں، وزیروں، مشیروں اور ارکانِ اسمبلی کو اپنی گرفت میں لینا شروع کر دیگا، سمجھ لیجئے کہ پاکستان اب راہِ راست پر گا مزن ہو گیا۔اور ترقی و خو شحالی کی منزل پر پہنچ کر ہی دم لے گا ۔لہذا ہم یہ کہ سکتے ہیں کہ تحریکِ انصاف کے چئیرمین جناب عمران خان نے پاکستان کے گندے سیاسی تالاب میں ایک ایسی دوا کی گو لی پھینک دی ہے جس سے صفائی کا آ غاز ہو سکتا ہے بشر طیکہ دیگر صوبائی حکومتیں اور مرکزی حکومت بھی عمران خان کی تقلید کریں اور سیاسی مصلحتوں کو با لائے طاق رکھتے ہو ئے کرپٹ اور بد عنوان وزراء اور ارکانِ اسمبلی کو نا ا ہل قرار دیتے ہو ئے ایوانِ نمائیندگان سے با ہر پھینک دیا کریں۔عمران خان کے اس اقدام کو چونکہ عوام قومی صحت کے لئے ایک مجرب نسخہ سمجھتی ہے ، بناء بر ایں ہم عمران خان کو شاباش اور خراجِ تحسین پیش کرتے ہو ئے حکومتِ وقت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی عمران خان کی طرح بد عنوان اور کرپٹ وزراء کے خلاف سخت ایکشن لے لیا کریں اور ساتھ ہی عمران خان سے بھی گزارش کریں گے کہ مستقبل میں بھی وہ اس طرزِ عمل کو جاری رکھیں اگر اس کی اپنی پا رٹی کے وزراء، مشیر اور ارکانِ اسمبلی بھی بدعنوانی میں ملوث پائے جائیں توکسی رو رعائت کے بغیر ان کے خلاف بھی ایسا ہی ایکشن لے کران کی چھٹی کرا دیا کریں۔
roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 284351 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More